جی این این سوشل

پاکستان

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑعمرہ کی ادائیگی کیلیے مدینہ پہنچ گئے

نگران وزیر اعظم کل عمرہ کی ادائیگی کے لیے جدہ روانہ ہوں گے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑعمرہ کی ادائیگی کیلیے مدینہ پہنچ گئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

دینہ منورہ : نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نجی دورے پر مدینہ منورہ پہنچ گئے ۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق مدینہ کے گورنر فیصل بن سلمان نے مدینہ ائیرپورٹ کے شاہی ٹرمینل پر پاکستان کے سفیر احمد فاروق،پاکستانی سفارت خانے اورجدہ قونصلیٹ جنرل کے دیگر اعلیٰ افسران کے ہمراہ ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

نگران وزیر اعظم کل عمرہ کی ادائیگی کے لیے جدہ روانہ ہوں گے ۔

 

پاکستان

ذولفقار علی بھٹو کیس کی سماعت لائیو دکھائی جائے ،بلاول بھٹو کی درخواست

درخواست میں استدعا کی گئی کہ صدارتی ریفرنس میرے والد آصف زرداری کی جانب سے دائر کیا گیا لہٰذا کیس کی سماعت براہ راست دکھائی جائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ذولفقار علی بھٹو کیس کی سماعت لائیو دکھائی جائے ،بلاول بھٹو کی درخواست

اسلام آباد: ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس کے معاملے میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری  نے کیس کی لائیو ٹیلی کاسٹ کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

درخواست بلاول بھٹو کی جانب سے ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دائر کی۔


درخواست میں استدعا کی گئی کہ صدارتی ریفرنس میرے والد آصف زرداری کی جانب سے دائر کیا گیا لہٰذا کیس کی سماعت براہ راست دکھائی جائے۔ عدالتی نظام پر لگے اس دھبے کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے ریفرنس کی کارروائی براہ راست دکھائی جائے۔

بلاول بھٹوزرداری  کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ ذوالفقار بھٹو کو ایک قتل کی سازش کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی، ذوالفقار بھٹو کو پھانسی دے دی گئی لیکن ان کا نظریہ آج بھی زندہ ہے۔ بھٹو کا نظریہ روٹی، کپڑا اور مکان تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

موٹر وہیکلز رولز 1969ء میں ترامیم کی منظوری دی گئی

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ موٹر سائیکل رکشہ کو تھری ویلر کے طور پر رجسٹر کیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

موٹر وہیکلز رولز 1969ء میں ترامیم کی منظوری دی گئی

پنجاب کی صوبائی کابینہ نے موٹر سائیکل رکشے کو تین پہیوں والے رکشے کی قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترمیم کی منظوری دی ہے۔

 منظوری نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی  کے زیر صدارت آج کابینہ کے ایک اجلاس میں دی گئی۔

اجلاس میں پنجاب میڈیکل اینڈ ہیلتھ انسٹی ٹیوشن ایکٹ 2003 کے تحت ڈیرہ غازی خان کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کو جدید بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ موٹر سائیکل رکشہ کو تھری ویلر کے طور پر رجسٹر کیا جائے گا۔

فیصلہ کیا گیا کہ موٹر سائیکل رکشہ کی عارضی رجسٹریشن کے لیے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو اسپیشل رجسٹریشن اتھارٹی کا درجہ دیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر کی کوئی اندرونی خود مختاری نہیں فیصلہ آئینی قرار ،بھارتی سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ آرٹیکل 370 (3) کے تحت صدر کے ذریعہ اگست 2019 کو حکم جاری کرنے کے اختیارات کے استعمال میں کوئی خرابی نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر کی کوئی اندرونی خود مختاری نہیں  فیصلہ  آئینی قرار ،بھارتی سپریم کورٹ

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 منسوخ کرنے کے خلاف دائر اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ہندو انتہا پسند مودی سرکار کا 5 اگست 2019 کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جٹس ڈی وائے چندراچد کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف 20 سے زائد درخواستوں پر 16 دن تک روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی تھی اور پیر کے روز کیس سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا۔

فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کو آئینی طور پر درست قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے کہا ہے کہ وہ 30 ستمبر 2024 تک جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کرائے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے ، آرٹیکل 370عارضی اقدام ہے، کشمیر نے ہندوستان سے الحاق کے بعد داخلی خود مختاری کا عنصر برقرار نہیں رکھا، آرٹیکل 370 جموں و کشمیر کے یونین کے ساتھ آئینی انضمام کے لئے تھا، بھارتی صدراعلان کرسکتے ہیں کہ آرٹیکل 370 کا وجود ختم ہوگیا ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا نے فیصلے سناتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی کوئی اندرونی خود مختاری نہیں۔

یاد رہے کہ 5 رکنی بینچ کی جانب سے درخواستوں پر فیصلہ 5 سمتبر کو محفوظ کیا گیا تھا جبکہ بنچ میں جسٹس ایس کے کول، جسٹس سنجیو کھنہ، بی آر گوائی اور جسٹس سوریہ کانت بھی شامل تھے۔

 درخواستوں میں آرٹیکل 370 کے خاتمے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جبکہ جموں و کشمیر کو جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کو بھی چیلنج کیا گیا تھا۔

جسٹس کول نے ریاستی اور غیر ریاستی دونوں طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کی ہدایت کی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ آرٹیکل 370 (3) کے تحت صدر کے ذریعہ اگست 2019 کو حکم جاری کرنے کے اختیارات کے استعمال میں کوئی خرابی نہیں ہے، ہم صدارتی اختیارات کے استعمال کو درست سمجھتے ہیں، مرکز کے ہر فیصلے کو چیلنج نہیں کر سکتے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll