جی این این سوشل

پاکستان

او آئی سی اجلاس،  نگران وزیراعظم کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

غزہ میں جاری جنگ فوری طور پر بند ہونی چاہیے، انوار الحق کاکڑ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

او آئی سی اجلاس،  نگران وزیراعظم  کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، معصوم بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، غزہ میں جاری جنگ فوری طور پر بند ہونی چاہیے۔

تاشقند میں ہونے والے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ای سی او کی 16 ویں سربراہی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کرنا میرے لئے اعزاز ہے، پاکستانی وفد کا والہانہ استقبال کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

وزیراعظم کے خطاب میں ای سی او کی موجودہ تجارت اور حقیقی صلاحیت، غزہ کی انسانی صورتحال، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم، اسلامو فوبیا کے ساتھ ساتھ علاقائی روابط کے ای سی او کےمنصوبوں پرروشنی ڈالی گئی۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل، جغرافیائی روابط اور ثقافتی ورثے سے مالا مال ہونے کی وجہ سے ای سی او خطہ اپنی حقیقی تجارتی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے میں اب تک قاصر رہا ہے کیونکہ اس کا عالمی تجارت میں خطے کی تجارت کا حصہ صرف دو فیصد اورباہمی علاقائی تجارت میں 8 فیصد حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم خطے کی ترقی کیلئے اہم فورم ہے، خطے میں تجارتی سرگرمیوں سے ہی ترقی ممکن ہے، ای سی او ممبر ممالک معدنی وسائل سے مالا مال ہیں، ای سی او ممالک کے درمیان تجارتی راہداریاں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ای سی او ریجن میں مزید سرحدی اور تجارتی راہداریوں کی ضرورت ہے، حکومت پاکستان نے سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے خصوصی کونسل قائم کر رکھی ہے، پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، پاکستان ای سی او کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

نگران وزیراعظم نے اجلاس میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور غزہ میں جاری جنگ فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ای سی او ممالک اس کیلئے کردار ادا کریں۔

دنیا

شمالی کوریا : سیلاب سے قبل حفاظتی انتظامات نا کرنے پر متعدد افسران کو پھانسی

ہنگامی اجلاس میں پہلے ہی سیلاب سے بچاؤ کے لیے حفاظتی انتظامات نہ ہونے پر نقصان کے ذمے داران کو سخت سزا دینے کا اشارہ دے چکے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شمالی کوریا : سیلاب سے قبل  حفاظتی انتظامات نا کرنے پر متعدد افسران کو پھانسی

شمالی کوریا میں 30 سرکاری افسران کو سیلاب سے قبل حفاظتی انتظامات نہ کرنے پر پھانسی دینے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔


جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی اور میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں ایسے اشارے ملےہیں کہ شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن کے حکم پر حکمران جماعت کی صوبائی کمیٹی کے سابق سکریٹری سمیت 20 سے 30 افسران کو پھانسی دی گئی ہے۔

کم جونگ اُن حکمران جماعت کے ہنگامی اجلاس میں پہلے ہی سیلاب سے بچاؤ کے لیے حفاظتی انتظامات نہ ہونے پر نقصان کے ذمے داران کو سخت سزا دینے کا اشارہ دے چکے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ملک خیرات پر نہیں چل سکتا سب کو ٹیکس ادا کرنا ہو گا، وزیر خزا نہ

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے، آئی ٹی کا بجٹ ہم نے بڑھایا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک خیرات پر نہیں چل سکتا سب کو ٹیکس ادا کرنا ہو گا، وزیر خزا نہ

سینیٹ کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک خیرات پر نہیں چل سکتا سب کو ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میکرو اکنامک کا استحکام معیشت کی بنیاد ہے، روپے کی قدر مستحکم ہو رہی ہے، اخراجات کم اور ریونیو بڑھانے سے معیشت کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کے لیے نجی شعبے کو آگے آنا پڑے گا، نجی شعبے کو پاکستان کو لیڈ کرنا ہو گا، فری لانسرز کو سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے، آئی ٹی کا بجٹ ہم نے بڑھایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زرعی سیکٹر میں بھی گروتھ  کو بڑھایا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

5 سال میں 3200 ارب کے ریکارڈ منصوبے مکمل، وزیر منصوبہ بندی

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج 6 سال بعد ترقیاتی بجٹ 1100 ارب روپے ہے، 2013 میں ترقیاتی بجٹ کا حجم 340 ارب روپے تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

5 سال میں 3200 ارب کے ریکارڈ منصوبے مکمل، وزیر منصوبہ بندی

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ صوبوں کی بنیاد پر پی اسی ڈی پی تقسیم نہیں ہوتی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی وفاق کے دائرہ کار کے مطابق تقسیم ہوتی ہے، پہلے صوبوں کو 40 اور وفاق کو 60 فیصد حصہ ملتا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج 6 سال بعد ترقیاتی بجٹ 1100 ارب روپے ہے، 2013 میں ترقیاتی بجٹ کا حجم 340 ارب روپے تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب صوبوں کو 58 اور وفاق کو 42 فیصد حصہ ملتا ہے، 2018 سے 2022 تک پی ایس ڈی پی میں بہت بے ضابطگیاں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 5 سال بعد ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے کر دیا تھا، ہمارے 5 سال میں 3200 ارب کے ریکارڈ منصوبے مکمل ہوئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll