Advertisement
TheMaryamNSharifNew
Advertisement
علاقائی

سمندری طوفان : بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں میں ایمرجنسی نافذ

کراچی : بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد کا کہنا ہے کہ متوقع ہیٹ ویو اور سمندری طوفان کی آمد کے پیش نظرایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 years ago پر May 16th 2021, 8:08 am
ویب ڈیسک کے ذریعے

تفصیلات کے مطابق  بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد کا کہنا ہے کہ  متوقع ہیٹ ویو اور سمندری طوفان کی آمد کے پیش نظرایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹرزاور پیرامیڈیکل اسٹاف کی ہمہ وقت موجودگی کو یقینی بنایا جائے، فائر بریگیڈ، ریسکیو یونٹ، سٹی وارڈنز، محکمہ باغات، اور میونسپل سروس میں بھی 20 مئی تک ایمرجنسی نافذ رہے گی۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا کہ  شہری ہیٹ ویو اور متوقع سمندری طوفان کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں، اگلے تین دنوں میں کراچی کا درجہ حرارت بڑھنے کا امکان ہے، شہری ان دنوں میں گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ  متوقع سمندری طوفان کے باعث تیز ہوائیں چلنے اور بارش کا امکان ہے، تیز ہواؤں کے باعث چھتیں اڑنے، سائن بورڈ گرنے، کچی تعمیرات کے منہدم ہونے کے امکانات ہیں،ہیٹ ویو کے دنوں میں پانی کا زیادہ استعمال کیا جائے، دھوپ سے بچا جائے اورمتاثر ہو نے کی صورت میں فوری ہسپتال سے رجوع کریں۔

واضح رہے کہ بحیرہ عرب کےجنوب مشرقی میں ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کر گیا ہے، طوفان سے فی الحال پاکستان کے ساحلوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور اس کا رخ بھارتی گجرات اور اس سے ملحقہ علاقوں کی جانب ہے۔

 بحیرہ عرب میں موجود ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کرگیا

بحیرہ عرب میں ہونے والی سرکیولیشن کے باعث سمندر طغیانی کی سی کیفیت رہ سکتی ہے۔ ماہی گیر گہرے سمندر میں جاتے ہوئے احتیاط کریں۔

 محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سردار سرفراز کے مطابق ہوا کا کم دباؤ واضح ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہوگیا ہے، ہوا کا واضح کم دباؤ کراچی کے جنوب مشرق سے 1650کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

 سردار سرفراز نے بتایا کہ ہوا کا کم دباؤ آج دیر رات ڈپریشن کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔

راپیکل سائیکلون بننے کی صورت میں اس کا نام تائو تے ( tauktae) رکھا جائے گا، یہ نام میانمار کا تجویز کردہ ہے، سمندری طوفان سے فی الحال پاکستان کے ساحلوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سمندر میں طغیانی کی کیفیت رہ سکتی ہے، مئی سے ستمبر کے دوران سمندر میں ہائی ٹائیڈ اور لو ٹائیڈ ہوتی ہیں، ہائی ٹائیڈ 3فٹ تک جاتی ہے، سمندری طوفان کے باعث لہریں 3فٹ سے زائد جاسکتی ہیں اس وجہ سے سندھ کے ماہی گیر گہرے سمندر میں جاتے ہوئے احتیاط کریں۔

Advertisement
TheMaryamNSharifNew
Advertisement