جی این این سوشل

صحت

نگران وزیر اعلی محسن نقوی کی ہدایت پر سموگ کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤن جاری

اینٹوں کے بھٹہ جات کے خلاف بھی 176 انسپکشن کی گئیں 43 بھٹہ جات کو زگ زیگ کے ایس او پیز کی خلات ورزی پر 68لاکھ 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نگران وزیر اعلی محسن نقوی کی ہدایت پر سموگ کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤن جاری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی اورسیکرٹری ماحولیات پنجاب کی ہدایات کی روشنی میں گوجرانوالہ میں کمشنرگوجرانوالہ ڈوثرن نوید حیدرشیرازی اورڈپٹی کمشنر کی زیر نگرانی سموگ،آلودگی کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤنزجاری ہیں ۔

جس کے مطابق ضلع بھر میں تمام متعلقہ محکموں محکمہ تحفظ ماحولیات،ٹریفک پولیس،ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی،زراعت،ریونیو،میونسپل اداروں نے تمام محرکات کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے عدالتی و حکومتی احکامات پر سختی سے عمل درآمد کیا اور یکم اکتوبر سے 15نومبر تک سموگ کا باعث بننے والے عوامل کے خلاف بھرپور کارروائیاں کیں ۔ڈپٹی کمشنر فیاض احمد موہل نے بتایا کہ آلودگی کی روک تھام کے سلسلہ میں جاری مہم کے دوران ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات کے سپیشل اسکواڈ نے آلودگی پھیلانے والوں کیخلاف دن رات آلودگی پھیلانے والے کارخانوں اور بھٹوں کے خلاف 365 چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 234 خلاف ورزیاں پائیں جس پر 186 فیکٹریوں کو سیل کیاگیا اور 13ایف آئی آرز مختلف فیکٹری مالکان کے خلاف درج کروائی گئیں جبکہ 33بھٹیوں کو مسمارکیا گیا اور 63کو نوٹسسز جاری کئے گئے اس طرح مجموعی طور پر 68لاکھ 20بزار روپے سموگ رولز کے تحت جرمانہ بھی عائد کیاگیا ہے۔

اس کے علاوہ اینٹوں کے بھٹہ جات کے خلاف بھی 176 انسپکشن کی گئیں 43 بھٹہ جات کو زگ زیگ کے ایس او پیز کی خلات ورزی پر 68لاکھ 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا 8مالکان کے خلاف ایف آئی آرز درج کرائی گئیں جبکہ 18 بھٹوں کوسیل کیاگیا۔ علاوہ ازیں آلودہ دھواں چھوڑتے والی 5ہزار 437 گاڑیاں مختلف تھانوں میں بند کی گئیں۔ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے اسی دوران 519چھاپے مارے،179گاڑیوں گاڑیوں کے چالان کئے 23 گاڑیاں بند کی گئیں اور ایک لاکھ 70 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔

ڈپٹی کمشنرگوجرانوالہ فیاض احمد موہل نے کہا کہ آلودگی کی روک تھام اورسموگ کا باعث بننے والے عوامل کے خلاف بھرپور کاروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں جس کے نتیجے میں گوجرانوالہ میں ایئر کوالٹی انڈکشن میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ڈپٹی کمشنر فیاض احمد موہل نے کہا کہ 15 ستمبر سے 16نومبر تک فصلوں کی باقیات جلانے پر 7لاکھ 35 ہزار جرمانہ کیا گیا 2 مقدمات درج کروائے گئ۔

موسم

قلعہ سیف اللہ میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث طوفانی بارش نے تباہی مچا دی

شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں نے قریبی آبادیوں، فصلوں اور باغات کو بری طرح متاثر کیا 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

قلعہ سیف اللہ میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث طوفانی بارش نے تباہی مچا دی

قلعہ سیف اللہ: بلوچستان کے پہاڑی علاقے قلعہ سیف اللہ میں اچانک آنے والے کلاؤڈ برسٹ نے تباہی مچا دی ہے۔ شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں نے قریبی آبادیوں، فصلوں اور باغات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

موسمیاتی ماہرین کے مطابق قلعہ سیف اللہ میں غیر معمولی بارشوں کا سلسلہ گذشتہ چند روز سے جاری ہے اور اچانک آنے والے کلاؤڈ برسٹ نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ سیلابی ریلوں نے گھروں کو بہا لیا، پل اور سڑکیں تباہ ہوئیں اور بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔ 

خیبر پختونخوا اور پنجاب کو ملانے والی این 65 ہائی وے کئی مقامات پر سیلاب سے متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے زیارت، قلعہ عبداللہ اور پشین اضلاع میں رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ سیلاب کے باعث علاقے میں امدادی کاموں میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

پشین میں بلوزئی چیک ڈیم شگاف پڑنے کے بعد ٹوٹ گیا جس سے سیلابی ریلے پل اور کئی رابطہ سڑکیں بہا لے گئی۔ دوسری جانب ہرنائی میں شدید بارشوں اور ریلے سے سروتی حفاظتی بند کئی جگہوں سے ٹوٹ گیا اور ریلوے پٹری کو بھی نقصان پہنچا۔

مقامی انتظامیہ اور امدادی ادارے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ متاثرین کو خوراک، پانی اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ تاہم، سیلاب زدہ علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

محکمہ موسمیات نے اگلے چند دنوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ اس صورت میں صورتحال مزید بگڑنے کا اندیشہ ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکہ : وینزویلا کے صدر کا طیارہ ضبط

امریکہ اور وینزویلا کے درمیان طویل عرصے سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں اور اس عمل سے ان تعلقات میں مزید خرابی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ :  وینزویلا کے صدر کا طیارہ ضبط

امریکا نے حریف ملک وینزویلا کے صدر کا طیارہ قبضے میں لے لیا۔
 غیر ملکی خبررساں ادارے سی این این کے مطابق امریکہ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے ہوائی جہاز کو ڈومینیکن ریپبلک میں پابندنیوں کی خلاف ورزی کے تحت ضبط کرلیا ہے، ضبط شدہ جہاز پیر کو امریکی ریاست فلوریڈا منتقل کیا گیا۔

امریکہ اور وینزویلا کے درمیان طویل عرصے سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں اور اس عمل سے ان تعلقات میں مزید خرابی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔

امریکی حکام نے اس طیارے کو وینزویلا کے ایئر فورس ون کے مساوی قرار دیا ہے اور اس کی تصویر دنیا بھر میں مادورو کے گزشتہ ریاستی دوروں میں لی گئی ہے،سی این این  نے امریکی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’اس طرح اوپر تک ایک پیغام پہنچایا گیا ہے‘،انہوں نے کہا کہ ’غیر ملکی سربراہ مملکت کے طیارے پر قبضہ کرنا مجرمانہ معاملات پر اب تک سب سے بڑا ایکشن ہے ،یہ واضح پیغام ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، کوئی بھی امریکی پابندیوں سے بالاتر نہیں ہے‘۔ برسوں سے، امریکی حکام ویزویلا حکومت کو ملنے والے اربوں ڈالر کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشنز وفاقی حکومت کی دوسری سب سے بڑی تفتیشی ایجنسی ہے جس نے وینزویلا جانے والی درجنوں لگژری گاڑیاں، دیگر اثاثوں کے علاوہ بہت کچھ ضبط کیا ہے۔

امریکہ نے جو طیارہ قبضے میں لیا وہ ایک Dassault Falcon 900 ہے، پرواز کے ریکارڈ کے مطابق اس کی ملایت تقریباً 13 ملین ڈالر ہے، جو حالیہ مہینوں میں ڈومینیکن ریپبلک میں موجود تھا۔ یہ طیارہ وہاں کیوں موجود تھا امریکی حکام نے اس کی وجہ نہیں بتائی، لیکن ملک نے امریکی حکام کو طیارے کو قبضے میں لینے کا موقع فراہم کیا۔ متعدد امریکی وفاقی ایجنسیاں اس قبضے میں ملوث تھیں، بشمول ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن، کامرس ایجنٹس، بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکیورٹی اور محکمہ انصاف،امریکی حکام میں سے ایک کے مطابق، حکام نے ڈومینیکن ریپبلک کے ساتھ مل کر کام کیا، جس نے وینزویلا کو قبضے کی اطلاع دی،امریکہ نے حال ہی میں وینزویلا کی حکومت پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ اپنے صدارتی انتخابات کے حوالے سے مخصوص اعداد و شمار کو ”فوری طور پر“ جاری کرے، جس میں طاقتور رہنما مادورو کی جیت کی ساکھ کے بارے میں خدشات کا حوالہ دیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیر اہتمام ’ کشمیر اسٹراگلز انڈر سیج‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

مسئلہ کشمیر کا واحد حل سلامتی کونسل کی قراردادوں میں مضمر ہے ۔ استصواب رائے کے علاوہ کوئی آپشن قبول نہیں ، شرکاء کا خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیر اہتمام ’ کشمیر اسٹراگلز انڈر سیج‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

مظفر آباد : آل پارٹیز حریت کانفرنس آزادکشمیر چپٹر کے زیر اہتمام مظفر آباد میں kashmir struggles under siegeکےعنوان سے سیمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔

 سیمپوزیم میں وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدر ی انوار الحق ، کنوئینر آل پارٹیز غلام محمد صفی ، سینیٹر مشاہد حسین سید ،وزرائے حکومت ، اظہر صادق ، چوہدری محمد رشید، تقدیس گیلانی ، پیر مظہر سعید شاہ ، سینئر پارلیمنٹیرین قمر زمان کائرہ ، ممبر آل پارٹیز حریت کانفرنس عبدالحمید لون، صدر یوتھ پارلیمنٹ عبید قریشی ، سمیت قائدین حریت کانفرنس ، آفیسران ، طلبا و طالبات ، سول سوسائٹی اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

 سٹیج سیکرٹری کے فرائض نائیلہ الطاف کیانی نے انجام دیے جبکہ ممبر آل پارٹیز حریت کانفرنس عبدالحمید لون نے تلاوت کے فرائض سرانجام دئیے ۔ 

تقریب کے آغاز میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی ابتر صورتحال پر شارٹ ڈاکومنٹری دیکھائی گئی جس میں بھارتی مظالم کے متعلق شرکاء کو آگاہ کیا گیا ہے ۔

سیمپوزیم سے وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے خطاب کیا اور مسئلہ کشمیر کے ساتھ آزادکشمیر حکومت کی تاریخی کومٹمنٹ بارے شرکاء کو آگا ہ کیا۔

سیمپوزیم سے خطاب کرتےہوئے کنوئنر آل پارٹیز حریت کانفرنس آزادکشمیر چیپٹر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ دنیا میں اصل بڑائی اللہ کی ہے امریکہ اور بھارت سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے ۔ کشمیر ایشو کے مختلف پہلو ہیں ۔ جدوجہد آزادی کشمیر کا ایک پہلو بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیاں اور دوسرا تحریک آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی کوششوں کو موثر بنانا ہے ۔ کشمیریوں کو بھارتی جنگی جرائم کے خلاف اور آزادی کے حق میں آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے ۔ 

کنوئیر آل پارٹیز حریت کانفرنس نے کہاکہ دنیا پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل سلامتی کونسل کی قراردادوں میں مضمر ہے ۔ استصواب رائے کے علاوہ کوئی آپشن قبول نہیں ہے ۔ پاکستان کی حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں ۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کا مقصد مقبوضہ جموں وکشمیر کی آواز کو دنیا بھر میں اجاگر کرنا ہے ۔ بھارتی مظالم  اور بدترین ریاستی دہشتگردی کو ایکسپوز کرنا اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے لیے آواز بلند کرنا ہے ۔

انھوں نے کہاکہ پاکستان کو استحکام اسی وقت ملے گا جب کشمیر آزادہو کر پاکستان کے ساتھ جڑ جائے گا ۔کشمیر ،نیوکلیئر پروگرام اور تجارت کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی کو سراہتے ہیں۔ 

غلام محمد صفی نے کہاکہ ہماری ترجیحات میں مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لیے جدوجہد اول ترین مقصد ہے ۔ آل پارٹیر حریت کانفرنس مسئلہ کشمیر کا جامع حل چاہتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہم حق خودارادیت اور استصواب رائے کے علاوہ کوئی آپشن قبول نہیں کریں گے ۔ ہندوستان سے مکمل آزادی ہماری ترجیحات میں شامل ہے ۔ ہمارا موقف ہے کہ دوطرفہ مذاکرات کے بجائے مسلہ کو بین الاقومی تسلیم شدہ حل یعنی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے ۔

 انھوں نے کہاکہ مسلہ کشمیر پر ایسے کسی فریق کی ثالثی قبول نہیں کریں گے جو بھارت کا سٹریٹیجک پارٹنر ہو۔ بھارت حکمت عملی کے ساتھ ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے ۔ بھارتی جارحیت کو رکوانے کے لیے اور استصوااب رائے کو ہر ممکن طور پر یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں اقدامات اٹھائیں اور بھارت کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں ۔

 سابق وفاقی وزیر ، سنئیر پارلیمنٹیرین اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ پاکستان اور کشمیریوں کا تاریخی رشتہ ہے پاکستان کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے ۔ کشمیریوں کو تنہاء نہیں چھوڑا جائےگا۔ ہمیں اپنی خامیوں کو سمجھنا ہوگا اور دشمن کی طاقت کا اندازہ رکھنا ہوگا۔

انھوں نے کہاکہ دنیا میں علم کی قدر ہے علم کے بلبوتے پر حاکمیت قائم ہوتی ہے ۔ نوجوانوں کو تعلیم کی طرف راغب ہونا ہوگا۔ ہم علم کے میدان میں مہارت اور دسترس حاصل کریں گے تو دنیا ہماری بات سنے گی ۔ ہماری اجارہ داری قائم ہوسکے گی ۔ انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی بنیاد جدوجہد آزادی کشمیر پر رکھی گئی تھی ۔ ہمیں معاشرتی اور قومی سطح پر ٹھیک ہونا ہوگا ۔

سابق وفاقی وزیر نے کہاکہ مستحکم پاکستان سے ہی مسلہ کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکتاہے ۔ اگر پاکستان مضبوط ہوگا تو دنیا پاکستان کی بات سنے گی ۔ انھوں نے کہاکہ ہم میں برداشت کم ہو گئی ہے ۔ ہمیں مکالمہ کرنا چاہیے ۔ انفارمیشن ایج میں چیزیں تیزی سے تبدیل ہورہی ہیں ۔ عوام کو مسئلہ  کشمیر سے حقیقی آگاہی حاصل کرنا ہوگی ۔ دنیا میں نیریٹیو کی جنگ لڑی جارہی ہے۔

انھوں نے کہاکہ تشدد سے کنارہ کشی ہی معاشرہ کو بہتری کی طرف لا سکتی ہے ۔ کشمیریوں کی پرامن جدوجہد آزادی ضروری رنگ لائے گی ۔ ہمیں اپنے بیانیہ کو مضبوط اور ٹھوس بنانا ہوگا ۔ دنیا میں پاور ز کا کردار ہوتا ہے ۔ دنیا کی پاورز ہی دنیا کے فیصلے کرتی ہیں ۔ جب تک پاوں پر کھڑے نہیں ہوں گے دنیا ہماری بات کو ترجیح نہیں دے گی ۔ 

سابق سینٹر پاکستان مشاہد حسین سید نے سیمپوزیم سے خطاب کرتےہوئے کہاہے کہ بھارت ریاستی دہشتگردی مین ملوث ہے ، بھارت کےساتھ 5 اگست 2019 کے بعد سے تجارت بند کردی گئی ہے ۔ بھارت جب تک مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت بحال نہیں کرتا پاکستان بھارت کے ساتھ نہ ہی کسی طرح کی بھی تجارت کرے گا اور نہ ہی بھارت کے ساتھ مسلہ کشمیر پر مذاکرات کیے جائیں گے۔

انھوں نے کہاکہ دنیا میں سپرپاورز کے توازن بدل رہے ہیں ۔ چین مضبوط ہورہا ہے اور مغرب زوال پذیر ہے ۔ بنگلہ دیش میں بھارت نواز حکمرانوں کو شکست اور نیپال میں بھی بھارت کا اثر و رسوخ کم ہوا ہے۔ دیگر پڑوسی ممالک بھی پاکستان اور چین کے قریب آرہے ہیں ۔ پاکستان نیوکلئیر پاور ، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر کبھی بھی کمپرومائز نہیں کرے گا۔ پاکستان کی سول و ملٹری قیادت کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم بھارت کے حوالے سے ابہام سے پاک پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔ ہم نے دنیا پر واضح کیا ہوا ہے کہ ہم کشمیریوں کی سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے ۔

 انھوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کی ہر محاز پر موثر آواز ہیں اور مستقبل میں بھی ہم کشمیریوں کی بھرپور وکالت کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے ۔ بھارت نے اپنے پائوں پر کلہاڑی ماری ہے ۔ 5 اگست کے اقدام کے بعد چین اب کشمیر کے آکسائی چن میں ایک پارٹی کے طور پر سامنے آیا ہے ۔

 انھوں نے کہاکہ کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کامسٹ یونیورسٹی ، ایمبسڈر ڈاکٹر محمد نفیس ذکریا نے وڈیو لنک خطاب میں کہا ہے کہ میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کا کردار مثالی ہے ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی آر ایس ایس کا ایک سیاسی ونگ ہے ۔ گلبھوشن یادو ، احسان اللہ احسان کا کردار اور ٹی ٹی پی کو بھارتی فنڈنگ ، دراصل یہ بھارت کے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت ہیں ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کررہا ہے بابری مسجد اور گجرات میں مسلم کش واقعات کی ایک طویل داستان ہے یہ بھارتی حکومت کی مسلم کش پالیسی کی زندہ مثالیں ہیں ۔ بھارت نے نام نہاد جمہوریت کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے ۔ 2019 کے بعد بھارت نے کشمیر کی آبادی کی ہئیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ گمُنام قبریں ، جبری گمشدگیاں اور پیلٹ گنز کا استعمال بھارت کی کشمیر ی کش پالیسی ہے ۔

 انھوں نے کہاکہ مسلہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے ۔ افسوسناک امر ہے کہ 1947 میں کشمیر کی مسلم آبادی 79 فیصد تھی جو اب فقط 68 فیصد رہ گئی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں گمشدگیوں اور گم نام قبروں کی ایک طویل داستانیں ہیں جنہیں کبھی بھی نطر انداز نہیں کیا جاسکتاہے ۔ 2016 میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال کیا ہے ۔بھارت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں کررہا جس پر بھارت کی باز پر س ہونی چاہیے ۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ مسلہ کشمیر کے پائیدار حل تک جدوجہد جاری رہے گی ۔

 سیکرٹری جنرل آل پارٹیز حریت کانفرنس ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے اپنے خطاب میں سیمپوزیم کے اغراض و مقاصد بارے آگاہ کیا اور کہا کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کشمیریوں کی آواز ہے ۔ شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔ کشمیریوں کے جذبےبلند ہیں ۔ پاکستان نے ہمیشہ مسلہ کشمیر کو بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا ہے، پاکستان کی کشمیر پالیسی کو سراہاتے ہیں ۔

 انہوں  نے کہاکہ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں نوجوانوں کو بدترین مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے ۔ نوجوان تحریک آزادی کو موثر انداز میں لیڈ کررہے ہیں ۔ نوجوانوں کی جدوجہد رنگ لائے گی ۔ بین الااقوامی کمیونٹی مسلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔

 لندن سے حریت لیڈر مزمل ٹھاکر نے سیمینار سے اپنے وڈیو لنک خطاب میں کہا کہ حریت قیادیت کے کردار کو سرہانا ہوگا حریت قیادت کشمیریوں کی بھرپور اور موثر آواز ہے کشمیریوں کی انگنت قربانیاں ہیں کشمیری اپنی مسلم اور کشمیر شناخت کے لیے لڑرہے ہیں ۔ بھارت کی ہندتوا نواز حکومت مسلم کش پالیسی پر عمل پیرا ہے ہمیں بیانیہ کی جنگ لڑنا ہوگی ۔ اگر بیانیہ موثر نہ ہوا اور تقاضے جدید نہ ہوئے تو بھارت بین الاقوامی رائے عامہ کو اپنے حق میں موڑ سکتا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ قائد حریت سید علی گیلانی کی تحریک آزادی کے لیے قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

ڈائریکٹر کشمیر ایکشن نیٹ ورکس کیرن فیسڈر نے سیمپوزیم سے وڈیو لنک خطاب میں کہا ہے کہ بھارت ٹرانسنیشل ریپریشن مین ملوث ہے ، بین الاقوامی دہشتگردی اب بھارت کا تعارف بن گیا ہے ۔ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں کھلی دہشتگردی کررہا ہے ۔ بھارت مقبوضہ جمون و کشمیر کے لیے دنیا میں اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کے لیے بین الاقوامی سفارتی ، سیاسی اور بدنام زمانہ دنیاکی خفیہ ایجنسیوں کے محاز کو جارحیت کے طور پر استعمال کررہا ہے ۔ لوگوں کو دبائو میں لانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ کشمیریوں کو بیرون ملک کشمیر میں جاری مظالم کے لیے آواز اٹھانے پر واپس بھارت جانے پر سیاسی مقدموں کا سامنا کرنا پڑتاہے 

۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یوتھ پارلیمنٹ کے صد رعبید قریشی نے کہا کہ آزادکشمیر کی حکومت اور آل پارٹیز حریت کانفرنس سیمیت اوورسیز کشمیریوں کا مسلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کردار مثالی رہا ہے ۔ ہمیں ملکی مفاد عزیز رکھنا چاہیے ۔ مختلف نظریات کے باوجود ہمیں سیاسی نظریات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد کو ترجیح بنانا چاہیے ۔ 

انھوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیے ڈیجیٹل وار کو موثر بنانا ہوگا ۔ نوجوان مسلہ کشمیر کو ڈیجیٹل فورمز پر اجاگر کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں ۔ دنیا میں کشمیر کاز کی آواز بنیں اور دنیا کے بدلتے تقاضوں کے مطابق خود کو بھی بدلیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll