جی این این سوشل

دنیا

3 بار وزیراعظم بننے والے کو چوتھی بار لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی

پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ مل کر یہ منصوبہ ناکام بنائے گی، بلاول بھٹو زرداری

پر شائع ہوا

کی طرف سے

3 بار وزیراعظم بننے والے کو چوتھی بار لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ  3 بار وزیراعظم بننے والے کو چوتھی بار لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ مل کر یہ منصوبہ ناکام بنائے گی۔ اسلام آباد کے بابو کی سوچ اور ذہنیت نہیں بدلی، اسلام آباد میں بیٹھے بابو خود کام کرتے ہیں نہ کسی کو کرنے دیتے ہیں۔

کوئٹہ میں لوکل کونسل ایسوسی ایشن آف بلوچستان کے سالانہ جنرل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر ہم مل کر کام کریں گے تو عوام کے مسائل حل کرسکتے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کو نقصان ہورہا ہے، موسمیاتی تبدیلی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ میران یہ اعتراض نہیں کہ وہ بزرگ ہو چکے ہیں ، آپ بزرگ ہو کر بھی نئی سیاست لا سکتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے سندھ اور بلوچستان کو شدید نقصان اٹھانا پڑا، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مستقبل کی منصوبہ بندی اشد ضروری ہے، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دنیا کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت ملی تو بلوچستان کے دورافتادہ علاقوں میں بجلی کے مسائل کریں گے، بجلی کے مسائل کے حل کے لیے قابل تجدید توانائی ذرائع کی طرف جانا ہوگا، آپ لوگ گراس روٹ کے مسائل جانتے ہیں، آپ کے پاس لوکل ایشوز کی نشاندہی کی صلاحیت ہے، صوبے کا بجٹ کیا ہونا چاہیئے لوکل باڈی نمائندگان سے بھی پوچھنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے بابو کو نہیں پتہ مسائل کیا ہیں، اسلام آباد میں بیٹھے بابو خود کام کرتے ہیں نہ کسی کو کرنے دیتے ہیں، ہمیں اپنا ترقیاتی پلان تبدیل کرنا ہوگا، پسماندہ علاقوں میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔

بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے میاں صاحب تیسری بار وزیراعظم بنے تو لوڈشیڈنگ ختم کی، سوچتا ہوں کون سا پاکستان ہے، جہاں 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے گرین انرجی پارکس بنائیں گے۔

تجارت

نئے مالی سال کے پہلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان برقرار

حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.17فیصداضافہ ہوا اور 19 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نئے مالی سال کے پہلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان برقرار

نئے مالی سال کے پہلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.17فیصداضافہ ہوا اور 19 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ 

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.17فیصداضافہ ہوا، ایک  ہفتے کےد وران 19 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، 8 اشیا کی قیمتوں میں  کمی آئی جبکہ 24 اشیا کے نرخ مستحکم رہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں  ہفتے چکن کی قیمت میں 4.80 فیصد، لہسن 2.01 فیصد، دال چنا 1.87 فیصد، انڈے1.71 فیصد ،بیف کی قیمت میں 0.93 فیصد اور گڑ کی قیمتوں میں 0.89فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح دال مونگ کی قیمت میں 0.84فیصد،تازہ کھلا دودھ 0.45فیصد،آگ جلانے والی  لکڑی  0.23 فیصداورسگریٹ کی قیمتوں میں 0.12فیصداضافہ ہوا۔

دوسری جانب آلو کی قیمت میں 0.17 فیصد، ٹماٹرکی قیمت میں 9.19 فیصد،پیاز2.14 ایل پی جی1.04 فیصد، کیلے 0.53 فیصد، دال مسورقیمت میں 0.16 فیصد، بریڈ کی قیمت میں 0.05 فیصد اور آٹے کی قیمت میں 0.35 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.08فیصد اضافے کے ساتھ41.13فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 0.13 فیصداضافے کے ساتھ18.53فیصد ہوگئی۔

22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.15 فیصداضافے کے ساتھ 22.23 فیصد اور 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.18 فیصداضافے کے ساتھ 19.77فیصد رہی۔

اسی طرح 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.19 فیصداضافے کے ساتھ 18.41فیصدرہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گوگل میپ پر اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی

واضح رہے کہ متعدد مقدمات میں قانونی ریلیف حاصل کرنے کے باوجود عمران خان جیل سے باہر نہ آ سکے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گوگل میپ پر  اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی

تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان  جنہیں جیل میں تقرباً ایک برس ہو چکا ہے اس عرصے میں جہاں کئی سیاسی رہنما تحریک انصاف کو خیرباد کہہ گئے وہیں کئی اہم رہنما 9 مئی کے واقعے کے بعد گرفتار ہوئے اور ایک نئی قیادت ابھر کر سامنے آئی۔

متعدد مقدمات میں قانونی ریلیف حاصل کرنے کے باوجود عمران خان جیل سے باہر نہ آ سکے ۔ ان تمام واقعات کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ عمران خان کی مقبولیت میں کمی واقع ہو گی لیکن ایسا نہ ہوا. انہوں نے جو بیانیہ بھی بنایا وہ عوامی پذیرائی حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور وہ اس وقت بھی پاکستان کے مقبول ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔

عمران خان کی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ گوگل میپ پر بھی اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے حامی صارفین گوگل کے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں  گوگل نے اڈیالہ جیل کو عمران خان کی لوکیشن سے منسوب کردیا آپ بھی سرچ کرکے عمران خان کے سیل کو دیکھ سکتے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

ایلون مسک  کی دولت میں ایک دن میں 16 ارب ڈالرز کی ریکارڈ کمی

ایلون مسک کی دولت میں 16 ارب ڈالرز کی کمی کے باوجود  وہ اب بھی 232 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز  برقرار رکھے ہوئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایلون مسک  کی دولت میں ایک دن میں 16 ارب ڈالرز کی ریکارڈ کمی

ٹیسلا  ، اسپیس ایکس کے بانی اور ایکس(سابقہ ٹوئیٹر) کے مالک دنیا کے امیرترین شخص ایلون مسک  کی دولت میں ایک دن میں 16 ارب ڈالرز کی کمی واقع  ہوگئی۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق  ایلون مسک کی دولت میں کمی کی وجہ ان کی کمپنی ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں کمی آنا ہے۔ وہ اس کمپنی کے 21 فیصد حصص کے مالک ہیں۔

ایلون مسک کی دولت میں 16 ارب ڈالرز کی کمی کے باوجود  وہ اب بھی 232 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز  برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

دوسرے نمبر پر جیف بیزوس ہیں جو 204 ارب ڈالرز کے مالک ہیں۔فرانس کے برنارڈ 187 ارب ڈالرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

فیس بک کے مالک مارک زکربرگ 165 ارب ڈالرز کے ساتھ چوتھے اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس 157 ارب ڈالرز کے ساتھ پانچویں امیر ترین شخص ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll