جی این این سوشل

پاکستان

ایف آئی اے کی جسٹس فائز عیسیٰ کے موبائل ہیکنگ کی تحقیقات شروع

اسلام آباد: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے جسٹس فائز عیسی کے موبائل ہیکنگ کی تحقیقات شروع کردی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایف آئی اے کی جسٹس فائز عیسیٰ کے موبائل ہیکنگ کی تحقیقات شروع
ایف آئی اے کی جسٹس فائز عیسیٰ کے موبائل ہیکنگ کی تحقیقات شروع

تفصیلات کے مطابق  جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے موبائل فون کی ہیکنگ کے  معاملے پر  فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے جسٹس فائز عیسی کے موبائل ہیکنگ کی تحقیقات شروع کردی۔ایف آئی اے نے ڈی جی واجد ضیا کی ہدایت پر سائبر کرائمز ونگ کے سربراہ جعفرخان تحقیقات کی نگرانی کررہے ہیں۔

ایف آئی اے فرانزک ٹیم  کی طرف سے سپریم کورٹ آف پاکستان کا دورہ کیا گیا ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ فون کی ہیکنگ کی شکایت بھی ایف آئی اے کو جمع کراچکے ہیں، ایف آئی اے ٹیم جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے موبائل فون کا معائنہ بھی کرسکتی ہے۔

گزشتہ روز  سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا موبائل فون ہیک کرلیا گیا  ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے موبائل فون سے گمراہ کن پیغام رسانی ہوسکتی ہے۔اس نمبر سے کوئی بھی میسج یا کال کی جائے تو اسے جعلی تصور کیا جائے۔

دنیا

اسرائیلی فوج کی بربریت جاری ، مزید 13 فلسطینی شہید

عرب میڈیا کے مطابق مغربی غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملےمیں 7 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی ہو گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی فوج کی بربریت جاری ، مزید 13 فلسطینی شہید

اسرائیلی فوج کے غزہ کے مظلوم مسلمانوں پر دہشتگردانہ حملے جاری، مزید 13 فلسطینی شہید کر دیئے۔

صابرہ محلے میں اسرائیلی فوج کے حملے میں 2 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے، نصیرات کے قریب صیہونی فوج کے توپ خانے کے حملے میں شیرخوار شہید ہو گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق نہتے فلسطینیوں پر بھوک اور افلاس کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، صحت کی سہولیات بھی ناپید ہو گئیں۔

ڈائریکٹر کمال عدوان ہسپتال نے کہا کہ اسرائیلی فورسز صحت کی سہولیات پر فائرنگ کر کے نقصان پہنچا رہے ہیں۔

مغربی کنارے کے جنین محلے میں اسرائیلی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے 3 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، شہدا کی مجموعی تعداد 43 ہزار 972 ہوگئی، 1 لاکھ 4 ہزار فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق مغربی غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملےمیں 7 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی ہو گئے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

ترقی پسند شاعر فیض احمد فیض کا آج 40 واں یوم وفات منایا جا رہا ہے

اردو ادب کے ناقدین غالب اور اقبال کے بعد فیض کو اردو کا سب سے بڑا شاعر مانتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ترقی پسند شاعر فیض احمد فیض کا آج 40 واں یوم وفات منایا جا رہا ہے

ترقی پسند شاعر فیض احمد فیض کا آج 40 واں یوم وفات منایا جا رہا ہے۔

بر صغیر کے اس عظیم شاعر نے13 فروری 1911 کوبمقام سیالکوٹ آنکھ کھولی ۔ اردو ادب کے ناقدین غالب اور اقبال کے بعد فیض کو اردو کا سب سے بڑا شاعر مانتے ہیں ۔فیض کے کلام کا دھیما پن ان کے اسلوب کی نمایاں خصوصیت ہے۔

فیض احمد فیض نے اپنی شاعری کے ذریعے ظلم، بے انصافی اور جبر و استبداد کے خلاف ساری زندگی جدوجہد کی، انقلابی فکر اور عاشقانہ لہجے کو ایسا آمیز کیا کہ اردو شاعری میں نئی جمالیاتی شان پیدا ہوگئی۔

فیض ترقی پسند تحریک کے فعال رکن تھے ،انہیں لینن ایوارڈ بھی ملا، ایم اے او کالج امرتسر میں لیکچرر رہے ، فوج میں بطور کیپٹن محکمہ تعلقات عامہ میں کام کیا، لیفیٹنٹ کرنل کے عہدے پر ترقی پائی ،مختلف اخبارات اور ادبی رسالوں سے بھی  وابستہ رہے ۔

فیض احمد فیض کو9 مارچ 1951ون کو روالپنڈی سازش کیس میں گرفتار کیا گیا اور چار سال بعد 1955میں رہائی ملی

ناانصافی اور جبر کے خلاف آواز بلند کرنے والا یہ شاعر  20 نومبر 1984 کو لاہور میں خالق حقیقی سے جاملا  لیکن ان کے لکھے اشعار کی گونج آج بھی تابندہ ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران    کو عہدوں سے برطرف کرنے کے لیے دائر درخواست  خارج  

کیا صدر، وزیراعظم سمیت سب کو نکال دیں؟ جسٹس جمال

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران    کو عہدوں سے برطرف کرنے کے لیے دائر درخواست  خارج  

 اسلام آباد:سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران کو عہدوں سے  برطرف کرنے کے حوالے سے دائر درخواست خارج کر دی۔

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے فارغ رہنے اور کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران کو برطرف کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس عائشہ ملک نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کی درخواست میں استدعا ہے تمام سرکاری ملازمین کام نہیں کرتے فارغ کیا جائے، آپ ان سرکاری افسران کی نشاندہی کریں اور متعلقہ اداروں سے رجوع کریں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ نے اپنی درخواست میں کسی سرکاری افسر کا ذکر نہیں کیا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ آپ کا کون سا کام نہیں ہوا؟ عدالت کو آگاہ تو کریں، کیا مطلب ہے ہم صدر، وزیراعظم، سپیکر اور اسمبلی ممبران سب کو نکال دیں؟

بعد ازاں آئینی بینچ نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll