پاکستان

انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، نگران وزیر اعظم

فلسطینی عوام کو جان بوجھ کر اندھا دھند اور غیر متناسب نشانہ بنانا انسانی حقوق کے تمام معیارات اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے، انوار الحق کاکڑ

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Dec 10th 2023, 2:08 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، نگران وزیر اعظم

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت ملکی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی، پاکستان بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خاتمے کے اپنے مطالبے اور بھارت کے ظلم، قبضے اور جبر کے خلاف کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ پاکستان نے انسانی حقوق کے مقصد کے لیے اپنی وابستگی کا مسلسل مظاہرہ کیا ہے جس کی عکاسی ان اقدامات اور پالیسیوں کے ذریعے بھی ہورہی ہے جوپاکستان نے اپنے شہریوں کے وقار اور حقوق کا تحفظ کیلئے کئے ہیں۔ حکومت پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے چنداہم اقدامات میں بنیادی انسانی حقوق کے کنونشنز کی توثیق، پاکستان کے آئین میں بنیادی حقوق کی شمولیت ، انسانی حقوق کے قوانین کا نفاذ اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اداروں کا قیام شامل ہے، خواتین، بچوں، اقلیتوں، معذور افراد، بزرگ شہریوں اور خواجہ سراوں سمیت کمزور آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لیے خصوصی قوانین بنائے گئے ہیں۔

 
 

ان قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق قائم کیا ہے ، کمیشن کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کااختیارحاصل ہے ، قومی کمیشن برائے وقار نسواں کو خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا مینڈیٹ دیا گیاہے ، بچوں کے حقوق کے قومی کمیشن کو حقوق اطفال کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات بشمول حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات کی تحقیقات کا اختیارسونپ دیا گیاہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کو دنیا کے دیگر حصوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش ہے۔ جنوبی ایشیا کے خطہ میں بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں بھارت انسانی حقوق کے تمام اقدار، اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات، جن کا مقصد آبادی میں تبدیلی اور کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم کرنا تھا، سے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق، شناخت، بنیادی آزادیوں سے محرومی اور ظلم وجبر میں مزید اضافہ ہواہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کو جان بوجھ کر اندھا دھند اور غیر متناسب نشانہ بنانا انسانی حقوق کے تمام معیارات اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے کوششوں میں اضافہ کرے ، ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطین پر اپنا وحشیانہ قبضہ ختم کرے اور فلسطینی عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا کا ناقابل تنسیخ حق فراہم کرے