جی این این سوشل

پاکستان

اپوزیشن کے اعتراضات مسترد، براڈ شیٹ انکوائری کمیشن نے کام شروع کردیا

اسلام آباد: اپوزیشن اور بارز کونسل کے اعتراضات مسترد، براڈ شیٹ انکوائری کمیشن نے اپنا کام شروع کردیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اپوزیشن کے اعتراضات مسترد، براڈ شیٹ انکوائری کمیشن نے کام شروع کردیا
اپوزیشن کے اعتراضات مسترد، براڈ شیٹ انکوائری کمیشن نے کام شروع کردیا

تفصیلات کے مطابق  براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید سیکرٹریٹ پہنچ گئے،عملی طور پر براڈ شیٹ انکوائری کمیشن نے آج سے کام شروع کردیا،وفاقی شرعی عدالت میں قائم سیکرٹریٹ بھی باقاعدہ فعال ہوگیا۔

براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات کے لیے جسٹس (ر) عظمت سعید کمیشن نے کام کا باقائدہ آغاز کردیا، جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کو افسران اور ماہرین پر مشتمل کمیٹیاں بنانے کا اختیار حاصل ہے،براڈشیٹ کمیشن 6 ہفتوں میں انکوائری مکمل کرے گا۔

جی این این کے مطابق  تحقیقاتی کمیشن براڈ شیٹ اور آئی اے آر کے انتخاب، تقرری کے عمل اور معاہدوں کی چھان بین کرے گا۔کمیشن 2003 میں براڈشیٹ اور آئی اے آر کے ساتھ معاہدوں کی منسوخی کی وجوہات اور اثرات کی جانچ پڑتال بھی کرے گا۔کمیشن 2008 میں براڈ شیٹ کوپاکستان کی ادائیگیوں کی وجوہات اور اثرات کی نشاندہی بھی کریگا، جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی سربراہی میں  کمیشن مختلف کیسز بند کرنے کے نتیجے میں ملک کو ہونے والے مالی نقصان کا تعین بھی کریگا۔

براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کو تحقیقات کے لیے کسی بھی شخصیت کو طلب کرنے کے لیے بااختیار ہوگا، براڈ شیٹ کمیشن گزشتہ 30 سال میں ہونے والی بدعنوانیوں سمیت دیگر کرپشن کیسز کی تحقیقات بھی کرے گا،کمیشن میں اچھی شہرت کے حامل افسران کو متعین کیا گیا ہے،کمیشن کی لاجسٹک سپورٹ سمیت تمام ضروریات کو مد نظر رکھا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے جسٹس (ر) عظمت سعید کا تقرر مسترد کردیا تھا۔ اپوزیشن رہنماؤں کاکہنا تھا  کہ جسٹس عظمت  سعید نیب پراسیکیوٹر رہ چکے ہیں جبکہ شوکت خانم کے بورڈ آف گورنرز کے رکن بھی ہیں۔  اس کے علاوہ نواز شریف کا پاناما کیس کا فیصلہ دینے والے جج بھی  یہی ہیں ۔

براڈ شیٹ کیس کیا ہے اور نیب معاہدہ :

1999 میں جنرل پرویز مشرف نے کرپٹ سیاستدانوں  احتساب کے لیے قومی احتساب بیورو نیب  قائم کیا ۔  لہذا کمپنی براڈ شیٹ ایل ایل سی پہلی مرتبہ سال  2000 میں نیب کے لیے  کمپنی کی خدمات حاصل کی تھیں ۔ نیب نے برطانوی رجسٹرڈ براڈ شیٹ ایل ایل سی نامی سراغ رساں کمپنی کے ساتھ مبینہ ناجائز طور پر کمائی گئی دولت کے ذریعے خریدے گئے غیرملکی اثاثوں کا پتہ لگانے کے لئے معاہدہ کیا اور 200اہداف کے نام براڈ شیٹ کو فراہم کیے گئے ۔سال 2000 میں نیب کے   معاہدے میں یہ قرار دیا گیا  کہ کمپنی جو بھی اثاثے برآمد کرے گی اس کا 20 فیصد حصہ کمپنی کو ملے گا اور بقیہ نیب کے پاس جائے گا۔اس معاہدے میں براڈشیٹ کو یہ اختیار دیا گیا تھا کہ وہ نیب کی جگہ اثاثے ضبط کرنے کے لیے ضروری قانونی کارروائی یا قانونی چارہ جوئی کی کارروائی شروع کر سکتی تھی۔نیب اور براڈشیٹ نے ایک بینک اکاؤنٹ کھولنے پر بھی اتفاق کیا تھا جس کو نیب اور کمپنی کو مشترکہ طور پر کنٹرول کرنا تھا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ برآمد ہونے والی تمام اثاثوں کی رقم کو اکاؤنٹ میں جمع کیا جائے گا۔

2003 میں پاکستان حکومت نے یہ کہہ کر یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کر دیا کہ فرم کی جانب سے کوئی قابل عمل اطلاعات فراہم نہیں کی گئیں۔تاہم فرم کا موقف تھا کہ اس نے لسٹ میں شامل افراد کے اثاثوں کے حوالے سے قابل ذکر معلومات فراہم کی ہیں تاہم نیب نے ان افراد سے اس معلومات کی بنا پر ڈیل کر لی ہے۔

اسی دعوے کی بنیاد پر براڈ شیٹ ایل ایل سی نے حکومت پاکستان اور نیب کے خلاف لندن ہائی کورٹ میں جرمانے کا دعویٰ کر دیا۔ 2003میں معاہدے کی منسوخی پر کمپنی نے واجب الادا 2کروڑ 20لاکھ ڈالر کی وصولی کے لئے لندن ہائی کورٹ میں نیب کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس کے ساتھ 4ہزار 758ڈالر یومیہ کا اس پر سود بھی لگایا گیا تھا۔

  20 مئی 2008 میں براڈ شیٹ کیساتھ سیٹلمنٹ، 1.5 ملین ڈالرز کی ادائیگی ہوئی،2009 میں معلوم ہوا کہ  ادائیگی  ایسے شخص کو کی گئی جس کا تعلق اس کمپنی سے نہیں تھا  ۔ 2009سے 2016 تک یہ مقدمہ چلتا رہا  ، براڈشیٹ کےساتھ جنوری2016 میں لائیبلٹی کا کیس شروع ہوا،ہائیکورٹ  فیصلے پر حکومت پاکستان نے جولائی 2019 کو اپیل فائل کی ، اس کا فیصلہ براڈشیٹ کے حق میں آیا۔  پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے بعد جولائی 2019 میں پاکستان نے فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائر کی مگر فیصلہ تبدیل نہیں ہوا ۔ 31 دسمبر 2020 کو ثالثی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے براڈ شیٹ کو  2کروڑ 87لاکھ ڈالرزجرمانہ ادا کیا۔

دنیا

اسرائیلی جارحیت: لبنان میں دو ماہ کے دوران 200 سے زائد بچے ہلاک، یونیسف

اسرائیلی حملوں سے لبنان میں روزانہ 3 سے زیادہ بچے شہید ہو رہے ہیں، یونیسف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی جارحیت: لبنان میں دو ماہ کے دوران 200 سے زائد بچے ہلاک، یونیسف

 

اسرائیلی حملوں سے لبنان میں روزانہ 3 سے زیادہ بچے شہید ہو رہے ہیں، یونیسف

اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی کے آغاز کے بعد سے تقریباً 2 ماہ کے اندر 200 سے زائد بچے شہید ہو گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تنظیم کے ترجمان جیمز ایلڈر نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے  کہا ہے کہ لبنان میں دو ماہ سے بھی کم عرصے میں 200 سے زائد بچوں کی ہلاکت کے باوجود ایک پریشان کن رجحان ابھر رہا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ ان اموات کے ساتھ ان لوگوں کی طرف سے لاتعلقی کا برتاؤ کیا جا رہا ہے جو اس تشدد کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں سے لبنان میں روزانہ 3 سے زیادہ بچے شہید ہو رہے ہیں۔

جبکہ دوسری طرف لبنان کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں جنگ کے تناظر میں 8 اکتوبر 2023ء کو حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان بمباری کے تبادلے کے آغاز کے بعد سے لبنان میں کم از کم 3,516 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

 غزہ میں وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق  غزہ میں اسرائیلی حملوں سے اب تک  کم از کم 43 ہزار 922 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

سندھ :ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا

ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے داخلوں کے سلسلے میں دوبارہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ اتوار 8 دسمبر کو ہو گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سندھ :ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا

سندھ میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے داخلوں کے سلسلے میں دوبارہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ اتوار 8 دسمبر کو ہو گا۔

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ آئی بی اے سکھر کے تحت لیا جائے، اس حوالے سے آئی بی اے سکھر نے ٹیسٹ کے لیے اپنی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

ٹیسٹ میں نقل کی روک تھام کے امتحانی مراکز میں سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس حوالے سے امیدواروں کیلئے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ ایڈمٹ کارڈ کے ساتھ ساتھ، شناختی کارڈ، پاسپورٹ، ڈومیسائل، تصویر والی مارکس شیٹ میں سے ایک دستاویز لازمی اپنے پاس رکھنا ہو گی۔

رش اور بدمزگی سے بچنے کے لیے کراچی میں مختلف مقامات پر 3 امتحانی مراکز قائم ہوں گے جبکہ حیدر آباد، میر پور خاص، نواب شاہ، سکھر اور لاڑکانہ میں بھی امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

اس حوالے سے سندھ حکومت نے آئی بی اے سکھر کو 38ہزار 609 امیدواروں کے لیے 6 ہزار روپے فی کس کے حساب سے 232.140 ملین روپے فراہم کر دیے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

بلوچستان :حلقہ پی بی 45 کے 15 پولنگ اسٹیشنز اور پی بی 21 حب میں دوبارہ گنتی کا حکم

درخواست کی سماعت جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلوچستان :حلقہ پی بی 45 کے 15 پولنگ اسٹیشنز اور پی بی 21 حب میں  دوبارہ گنتی کا حکم

پاکستان سپریم کورٹ نے بلوچستان اسمبلی کوئٹہ  کے حلقے پی بی 45 کے 15 پولنگ اسٹیشنز پراور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 21 حب میں  دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا۔

جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر علی مدد جتک کی ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھا۔

جسٹس عقیل عباسی نے وکیل شہزاد شوکت سے کہا کہ کیس میں الزام فارم 45 اور 47 میں تضاد کا ہے، دونوں فارمز کا فرق بھی دیکھ لیں، ریکارڈ سے تضاد واضح ہے، حیران کن طور پر فارم 45 سے متعلق الزامات دونوں اطراف سے آئے ہیں۔

جس پر وکیل نے کہا کہ مخالف فریق کی طرف سے صرف 4 فارم 45 کی نقول لگائی گئی ہیں۔ جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ ایک بھی نقل سامنے آجائے تو کافی ہے۔ جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ وکیل صاحب سنگین الزامات ہیں کہ ایک رات پہلے بیلٹ پیپر غائب کر دیئے گئے، وکیل نے کہا کہ فیصلے میں جج صاحب جو کہہ رہے ہیں اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

جسٹس عقیل عباسی  نے ریمارکس دیتے ہوئے  کہا کہ ایک حلقے میں تو کچھ شفافیت آنے دیں، کیا آپ نہیں چاہتے کہ کم از کم ایک حلقے میں ہی شفافیت آ جائے۔

جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں آپ کی دستاویزات کی بنیاد پر انتخابات کو جائز قرار دے دیا جائے۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر علی مدد جتک کی ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا اور بلوچستان کے حلقے پی بی 45 کے 15 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا۔ 

علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں بلوچستان کی صوبائی نشست پی بی 21 حب میں دوبارہ گنتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ 

عدالت نے پیپلز پارٹی کے علی حسن زہری کی اپیل منظور کرتے ہوئے دوبارہ گنتی سے متعلق معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہوئے ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن دوبارہ گنتی کی درخواست کو ازسر نو سن کر فیصلہ کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll