Advertisement

یورپی یونین کی انتہا پسند یہودی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کرنےپر غور

پابندیاں ان انتہاپسندوں پر لگائی جائے گی جو اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد کی کارروائیاں کرتے ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Dec 12th 2023, 12:49 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
یورپی یونین کی انتہا پسند یہودی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کرنےپر غور

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ بلاک اپنی حکومتوں کو ان انتہا پسند یہودی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دے گا جو اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد کی کارروائیاں کرتے ہیں۔

بوریل نے برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم مغربی کنارے میں انتہا پسند یہودی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پر کام کریں گے۔

فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے اجلاس سے پہلے کہا تھا کہ پیرس مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں میں تشدد کی کارروائیوں میں ملوث فریقوں پر خود پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔ مغربی کنارے کی صورتحال ہمارے خدشات کو بڑھا رہی ہے، خاص طور پر انتہا پسند آباد کاروں کی طرف سے تشدد کے بہت سے واقعات کی وجہ سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں فرانس نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف یورپی یونین کی ممکنہ پابندیوں کے حوالے سے یورپی یونین کے ارکان کے درمیان بات چیت کا دروازہ کھولا ہے لیکن اس معاملے پر اب تک اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔

متعلقہ سیاق و سباق میں یورپی یونین کے ملکوں نے پیر کو غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا تاکہ قتل عام کو روکا جا سکے۔ آئرلینڈ، سپین، مالٹا اور بیلجیئم کے رہنماؤں نے یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل کو بھیجے گئے ایک خط میں کہا کہ ہمیں فوری طور پر تمام فریقین سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کا اعلان کریں جو دشمنی کے خاتمے کا باعث بنے۔

Advertisement
Advertisement