لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت کرنے والے اپنی جماعت میں جمہوریت لائیں، نگران وزیر اطلاعات
جمہوری نظام اور انتخابی عمل میں بہت سی خامیوں کے باوجود ہر ایک کا اس بات پر اتفاق ہے کہ انتخابات ہونے چاہئیں، مرتضی سولنگی

.jpg&w=3840&q=75)
نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ انتخابی عمل ہر صورت جاری رہنا چاہئے، معیشت، خارجہ پالیسی، مقامی حکومتیں، گورننس اور سول سروس ریفارمز سمیت ملک کو درپیش بڑے مسائل پر بحث ہونی چاہئے، لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت کرنے والے جماعتی سیاست میں بھی جمہوریت لائیں۔
پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام انتخابات 2024 کے بارے میں منعقدہ سیمینار بعنوان ”نئی حکومت کے لئے چیلنجز اور روڈ میپ“ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیمینار میں مقررین نے تاریخی پس منظر کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا اور جس طریقے سے گفتگو ہوئی اس کے بعد آزادی اظہار رائے پر پابندی کا تاثر ختم ہو جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام اور انتخابی عمل میں بہت سی خامیوں کے باوجود ہر ایک کا اس بات پر اتفاق ہے کہ انتخابات ہونے چاہئیں، یہ عمل نہیں رکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 17 اگست 2023 کو نگران کابینہ کی تشکیل کے بعد سے مستقل مزاجی سے کہہ رہے ہیں کہ الیکشن ضرور ہوں گے اور 8 فروری کو مقررہ تاریخ پر ہی ہوں گے۔ ا سکیورٹی اور موسم کے مسائل حقیقی ہیں لیکن یہ مسائل پہلے بھی رہے ہیں۔ 2008ءاور 2013ءکے انتخابات میں بھی سکیورٹی کے مسائل تھے، پاکستان کے پہلے بالغ رائے دہی کے انتخابات 7 دسمبر 1970 کو شدید سرد موسم میں ہوئے تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک کو آج بہت سے مسائل اور چیلنجز درپیش ہیں اور ملک مختلف طرح کے بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے، ملکی معیشت میں ٹیکس ریفارمز کی ضرورت ہے اس کے علاوہ آئین کے تحت مقامی حکومتوں کا نظام لازمی ہے لیکن بدقسمتی سے مقامی حکومتوں کا نظام بالکل مفلوج ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد وسائل صوبوں کو منتقل ہوئے لیکن بدقسمتی سے یہ وسائل نچلی سطح پر منتقل نہیں ہو سکے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں لیول پلیئنگ فیلڈ کے بھی مسائل رہے ہیں، ملک کے غریب اور متوسط طبقہ کو کبھی بھی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی، حقیقی جمہوریت تب ہی آئے گی جب مڈل کلاس، لوئر مڈل کلاس اور ورکنگ کلاس الیکشن میں کھڑی ہو سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ جماعتیں لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایات کرتی ہیں کیا کوئی ان سے پوچھے کہ کیا ان کی جماعت کے اندر جمہوریت ہے، کیا انہوں نے اپنی جماعت میں کبھی الیکشن کروائے ہیں؟ لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت کرنے والے جماعتی سیاست میں بھی جمہوریت لائیں۔
انہوں نے کہا کہ معیشت، خارجہ پالیسی، مقامی حکومتیں، گورننس اور سول سروس ریفارمز ملک کے حقیقی اور بنیادی مسائل ہیں، ہمیں ان مسائل پر گفتگو کرنی چاہئے اور الیکشن کے بعد ملک کو درپیش بڑے چیلنجز پر قومی اتفاق رائے ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست ضرور کریں لیکن ملک کے مستقبل پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔

مسیحی برادری کی موجیں، صوبائی حکومت نےکرسمس پر اضافی چھٹی کا اعلان کر دیا
- ایک دن قبل

انڈر19 ایشیا کپ: پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو 70 رنز سے شکست دیکر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
- ایک دن قبل

پاکستان،روس کا باہمی تعاون کومزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار
- 5 گھنٹے قبل

محکمہ موسمیات کی 20 دسمبر سے بارشوں کی پیشگوئی
- 2 گھنٹے قبل

سڈنی حملہ آور ساجداکرم کا تعلق بھارت کے شہر حیدرآباد سے تھا، بھارتی میڈیا خود حقائق سامنے لے آیا
- ایک دن قبل
این ڈی ایم اے نے غزہ کے لئے امدادی سامان کی ایک اورکھیپ روانہ کردی
- 3 گھنٹے قبل

سونے کی قیمت میں ہزارں روپے کا اضافہ، چاندی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر
- 5 گھنٹے قبل
بونڈی بیچ حملے میں ہلاک افراد کی تدفین کا آغازکر دیا گیا
- 4 گھنٹے قبل
چین میں پاک بحریہ کی چوتھی ہنگورکلاس آبدوز غازی کی لانچنگ تقریب، ایک اور سنگ میل عبور
- 40 منٹ قبل

دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے خاتمے، ہر قسم کی معاونت روکنے کیلئے ٹھوس عالمی اقدامات ناگزیر ہیں،دفتر خارجہ
- ایک دن قبل

وزیراعلیٰ مریم نواز نے بےگھر صنعتی ورکرز کیلئے نئے تعمیر شدہ 720 فلیٹس کی قرعہ اندازی کر دی
- ایک دن قبل

بلوچستان:ضلع بارکھان میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.1 ریکارڈ
- 4 گھنٹے قبل










