جی این این سوشل

پاکستان

مسئلہ کشمیر کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جا ئے ، مشعال ملک

مشعال ملک نے  اسلام آباد میں آزادجموں وکشمیرشاخ کی حریت قیادت کے ہمراہ ایک نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا مستقل بنیادوں پر حل ہونا چاہیے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مسئلہ کشمیر کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جا ئے ، مشعال ملک
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

انسانی حقوق اورخواتین کوبااختیاربنانے کے بارے میں وزیراعظم کی معاون خصوصی مشعال حسین ملک نے مسئلہ کشمیرکوجلدحل کرنے پرزوردیاہے کیونکہ مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال بدترین نہج تک پہنچ چکی ہے۔

 اسلام آباد میں آزادجموں وکشمیرشاخ کی حریت قیادت کے ہمراہ ایک نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا مستقل بنیادوں پر حل ہونا چاہیے ۔ 

انہوں نے کہاکہ بھارت حریت رہنمائوں کوپھانسی دینے اوراپنے عام انتخابات سے قبل کوئی مضحکہ خیزبیانیہ تیارکرنے کی پوری کوشش کررہاہے۔

انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیشن تشکیل دینے کامطالبہ کیا۔

مشعال ملک نے کہاکہ آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کی حکمت عملی کامقصدعلاقے میں اس سال ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں ڈالے جانے والے جعلی ووٹوں کوتحفظ فراہم کرناہے اور کشمیری عوام ہمیشہ ان جعلی انتخابات سے دوررہے ہیں۔

پاکستان

سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں، چیئرمین سینیٹ

نوجوان دنیا کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے، پاکستانی قوم متحد ہے، یوسف رضا گیلانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں، چیئرمین سینیٹ

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں۔

راولپنڈی میں یوسف رضا گیلانی بزنس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے خوشی ہوئی کہ اتنی بڑی تعداد میں نوجوان اکٹھے ہوئے ہیں، پاکستان میں سب سے زیادہ کردار نوجوان کا ہے نوجوانوں میں سے مستقبل کا کوئی وزیراعظم، صدر، چیئرمین سینیٹ ہوگا۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نوجوان دنیا کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے، پاکستانی قوم متحد ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ معاشی ترقی کا انحصارپالیسیوں کے تسلسل میں ہے، ملکی ترقی کیلئے سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، آپ کسی لیڈر سے اختلاف کرسکتے ہیں پاکستان سے نہیں، مجھ سمیت کسی سے بھی اختلاف کرسکتے ہیں مگر ملک سے کوئی اختلاف نہیں کرسکتا، پاکستان کی فوج اور سکیورٹی فورسز اپنا آج آپ کے مستقبل پر قربان کررہی ہیں۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا پاکستان کی فورسز اپنا آج مستقبل کے لیے قربان کررہی ہیں، جبکہ درخواست کی کہ تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش کروں گا کہ قوم کو متحد کریں، پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

کراچی میں آئندہ چند روز میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

خلیج بنگال سےمرطوب ہوائیں 2 ستمبرکو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی میں آئندہ چند روز  میں  گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

مون سون ہواؤں کے زیراثر کراچی میں 3 سے 4 ستمبر کے درمیان گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال سےمرطوب ہوائیں 2 ستمبرکو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے،جو اسی روز شام /رات ملک کے مغربی حصوں پر اثرانداز ہوں گی،جس کے زیر اثر کراچی میں 3 سے4 ستمبر(منگل،بدھ)کو گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

دیہی سندھ کے مختلف اضلاع سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، دادو،حیدرآباد،ٹھٹھہ،بدین،مٹھی،میرپورخاص،جیکب آباد، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمد خان، تھرپارکر، مٹھی، عمرکوٹ، سانگھڑمیں بھی گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر کی پیش گوئی کے مطابق  پیر کو کراچی میں مطلع جزوی/ مکمل ابرآلود رہنے کا امکان ہے جبکہ شام/ رات پھوار اور بوندا باندی ہوسکتی ہے۔

پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے32 ڈگری کے درمیان ریکارڈ ہوسکتا ہے جبکہ منگل کو مطلع جزوی ابرآلود،صاف اور مرطوب رہنے کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کوکراچی میں  زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32.6 جبکہ نمی کا تناسب 76 فیصد رہا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll