جی این این سوشل

دنیا

برازیل نے صدر لوئز اناکیو لولا ڈا سلوا کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے پر اسرائیلی سفیر کو طلب کر لیا

سربراہ مملکت کا معافی مانگنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

برازیل نے صدر لوئز اناکیو لولا ڈا سلوا کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے پر اسرائیلی سفیر کو طلب کر لیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

برازیلیا: برازیل کی حکومت نے غزہ میں اسرائیلی حملوں پر تنقید کے باعث اسرائیل کی جانب سے برازیل کے صدر لوئز اناکیو لولا ڈا سلوا کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے کے بعد اسرائیلی سفیر کو طلب کر لیا۔

روسی خبر رساں ادارے تاس نے برازیلی نیوز ویب سائٹ جی1 کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ برازیل کے وزیر خارجہ مورو ویرا نے اسرائیل کی جانب سے برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا کی شخصیت کو پرسونا نان گراٹا قرار دینے کے بعد اسرائیلی سفیر ڈینیئل زونشائن کو گزشتہ روز وزارت خارجہ طلب کیا۔

اس سے قبل برازیلی اخبار فولہا ڈی ایس پالو نے اطلاع دی تھی کہ برازیل کے صدر نے اسرائیل میں اپنے سفیر فریڈریکو میئر کو مشاورت کے لیے واپس بلانے کا حکم دیا ۔ واضح رہے کہ 18 فروری کو برازیل کے صدر لوئز اناکیو لولا ڈا سلوا نے کہا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری سے شہریوں کا بڑے پیمانے پر قتل یہودیوں کے خلاف ہٹلر کے جرائم کے برابر ایک ہولو کاسٹ ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے لوئز اناکیو لولا ڈا سلوا کے بیانات کو سنگین اور شرمناک قرار دیا اور اعلان کیا کہ انہوں نے برازیل کے سفیر کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔

19 فروری کو اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے برازیل کے صدر کو اس وقت تک ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا جب تک وہ معافی نہیں مانگتے اور اسرائیل کا نازی جرمنی سے موازنہ کرنے سے انکار نہیں کر دیتے ۔ بین الاقوامی امور پر برازیل صدر کے خصوصی نمائندے سیلسو اموریم نے کہا کہ سربراہ مملکت کا معافی مانگنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

پاکستان

 پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی جی آئی ٹی تشکیل

وزیر اعظم شہباز شریف نے اس 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی منظوری دی ، اس کمیٹی کی سربراہی آئی جی اسلام آباد کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی جی آئی ٹی تشکیل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مبینہ طور پر چلائی جانے والی منظم مہم کی تحقیقات کے لیے ایک 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جی آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اس 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی منظوری دی ہے۔ اس کمیٹی کی سربراہی آئی جی اسلام آباد کریں گے۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم، ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ کے ڈائریکٹر، اسلام آباد کے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور اسلام آباد سی ٹی ڈی کے ایس ایس پی بھی اس کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔

یہ جی آئی ٹی موصول ہونے والے مواد کی بنیاد پر اس بات کی تحقیقات کرے گی کہ آیا پی ٹی آئی نے ریاست کے خلاف کوئی منظم مہم چلائی تھی یا نہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر اسلام آباد میں قائم ڈیجیٹل میڈیا سیل کے مرکزی دفتر پر شواہد کی بنیاد پر چھاپہ مارا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

موسلادھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

لاہور: محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب سے آنے والی مون سون ہوائیں 27 جولائی سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں اور 29 جولائی سے وسطی اور جنوبی علاقوں تک پھیلنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں 27 جولائی سے 31 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں موسم شدید گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔ تاہم 29 اور 30 جولائی کو کراچی سمیت دیگر مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی، حیدرآباد، مٹھی، سانگھڑ، عمرکوٹ، تھر پارکر، میر پور خاص ، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بینظیر آباد اور دادو میں وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موسلا دھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔ شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو الرٹ کرتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے عوام کو بارشوں کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عوام متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll