جی این این سوشل

پاکستان

بزرگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ایسے فیصلے لیں جس سے پارلیمان مضبوط ہو، بلاول بھٹو زرداری

ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے گالم گلوچ نہیں، بات چیت کرنی ہوگی، چیئرمین پیپلز پارٹی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بزرگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ایسے فیصلے لیں جس سے پارلیمان مضبوط ہو، بلاول بھٹو زرداری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے گالم گلوچ نہیں، بات چیت کرنی ہوگی۔ خواہ مفاہمت ہو یا چارٹر آف اکانومی ہمیں بات کرنی چاہیے۔ پارلیمان کمزرو ہونے سے جمہوری نظارم کمزور ہوتا ہے۔ پارلیمان سب ادارون کی ماں ہے۔ بزرگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ایسے فیصلے لیں جس سے پارلیمان مضبوط ہو۔ ہاؤس کے ممبران کی تقریر کو لائیو دکھانا چاہیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے ٹی وی پر آکر کہا سائفر مجھ سے گم ہوگیا، سائفر کی کاپی دشمن کو مل جائے تو وہ ہمارا کوڈٹریک کرسکتے ہیں، خان صاحب یہ سب جانتے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ مار کر سیکرٹ دستاویز واپس لیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ احتجاج کرنے والے والوں کو آج جمہوریت اور آئین یاد آرہا ہے۔ اس آدمی کا نواسہ ہوں جس نے تختہ دار پر پھانسی قبول کی، ذوالفقار بھٹو نے اصولوں پر سودا نہیں کیا۔ یہ بہت جذباتی لوگ ہیں میں ان کوکیا کہوں، یہ تو ایک جملے پر چیخ اٹھے ہیں، یہ ایک دوسرے کو لیکچر دیں ہمیں نہیں۔ سیاستدان ایک دوسرےکی عزت نہیں کریں توکوئی اوربھی نہیں کرے گا، 9 مئی واقعے پر بات کرنا چاہوں گا، وزیراعلیٰ کے پی کے جوڈیشل انکوائری کی حمایت کرتا ہوں۔

بلاول بھٹو زرداری نے 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری کی مشروط حمایت کردی اور کہا کہ چیف جسٹس کو جوڈیشل انکوائری کا سربراہ بنایا جائے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا قائد ایوان کی میثاق مفاہمیت کی تجویز کی توثیق کرتے ہیں، میثاق معیشت پر بات کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ ایسا مینڈیٹ سامنے آیا ہے کہ سب کو مل کر بات کرنا ہو گی۔ خواتین کی تمام تشستیں مل بھی جائیں تب بھی پیپلز پارؔتی کے بغیر حکومت نہیں بن سکتی۔ انگریزی کہاوت ہے کہ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے۔ میں اپنے خاندان کا تیسری نسل کا نمائندہ ہوں جو اس ایوان میں منتخب ہوا ہوں ۔ اس بلڈنگ میں داخل ہوں تو فاؤنڈیشن اسٹون پر شہید ذوالفقار بھٹو کا نام کندہ دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ مدر آف انسٹی ٹیوشن ہے۔ اس جمہوری ادارے کو طاقت ور بنا کر ہم اپنے آپ کو اور پاکستان کے عوام کو مضبوط بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس ادارے کو کمزور کر کے ہم نہ صرف آپنے آپ کو بلکہ جمہوریت کو کمزور کریں گے۔ وہ ہمارے بزرگ جو چھ چھ دفعہ اس ایوان میں آ چکے ہیں، وہ اچھی روایتیں پیدا کریں ۔ ایسی روایات کہ آئندہ آنے والی نسلیں ہمیں اچھے الفاظ میں یاد کریں۔ جب اگلے ممبرز آئیں تو وہ ہمیں دعائیں دیں، نہ کہ گالیاں۔ اگر آپ کہتے ہیں کہ شہباز شریف کو وزیر اعظم نہیں مانتے تو پھر آپ تنقید بھی نہیں کر سکتے۔ہم سب آپ کو دعوت دےرہے ہیں کہ مل کر ملک کو اس مشکل سے نکالیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اس وقت ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہم اس وقت ہم ایک خطرناک مرحلے میں پہنچ چکے ہیں۔ملک اس وقت معاشی مشکلات کا شکار ہے۔ اس الیکشن میں عوام نے ووٹ اس لیے ڈالا کہ اس ملک کو معاشی بحران سے نکالا جائے۔ وزیر اعظم صاحب نے اپنی تقریر میں اپنے منصوبوں پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کہہ رہے ہیں کہ ان کی تقریر پی ٹی وی پر نہیں دکھائی جائے گی۔ یہ روایت بانی پی ٹی آئی نے ڈالی تھی، ہمیں یہ برقرار نہیں رکھنی چاہیے۔ یہاں احتجاج کے نام پر گالیاں دینے سے عوام مایوس ہوں گے۔ آپ کو ووٹ صرف اس لیے نہیں ملے کہ یہاں آکر گالیاں دیں۔ ہمیں سیاست کے ضابطہ اخلاق بنانا ہوں گے۔ چاہے مفاہمت ہو یا چارٹر آف اکانومی ہمیں بات کرنی چاہیے۔مینڈیٹ تقسیم ہو جانے کی وجہ سے ایک جماعت فیصلہ نہیں کر سکتی۔ عوام نے ووٹ صرف اس لیے دیا ہے کہ معاشی بحران سے بچایا جائے۔ اگر ہمارے ساتھی کل احتجاج نہ کررہے ہوتے تو وزیراعظم کی تقریر سنتے۔ وزیراعظم نے جو نکات اٹھائے ان پر عمل ہوا تو بحران ختم ہو سکتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان ہم سب کا ہے، جمہوری ادارے کو طاقت ور بنائیں گے تو عوام کو طاقت ور بنائیں گے۔ ادارے کو کمزور کرتے ہیں تو وفاق اور نظام کو کمزور کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے منشور پر الیکشن لڑے ہیں۔ عمر ایوب صاحب کو اتنا اپنے منشور کے بارے نہیں پتا ہو گا جتنا میں اپنے منشور کے بارے میں جانتا ہوں۔وزیر اعظم نے گزشتہ روز پاکستان کی معاشی مشکلات پر بات کی۔ دو پہلو ایسے ہیں جن پر بات کر کے ہم شارٹ فال کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ اٹھارہویں ترمیم پر سال 2013 سے 2018 اور اس کے بعد من و عن عمل نہیں کیا گیا ۔ 18 وزارتیں ایسی ہیں جنہیں 2015 میں ڈیزالو ہو جانا چاہیے تھا۔ان پر جو اخراجات ہوئے ان سے خسارہ پورا کیا جا سکتا تھا ۔ اب موقع ہے کہ شہباز شریف صاحب انقلابی اقدامات کریں اور وہ کچھ وزارتیں فوری ختم کر سکتے ہیں اور کچھ وقفے وقفے سے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہم جوڈیشل ریفارمز اور الیکشن ریفارمز کریں۔ میں اپوزیشن سے بھی گزارش کروں گا کہ ان دو ایشوز پر ہمارا ساتھ دیں اور اگر ہم ایسا کر گزرتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت جمہوریت کو کمزور نہیں کر سکتی۔ ہم جب اپوزیشن میں تھے اور ایسی باتیں کرتے تھے تو ہم پر طنز ہوتا تھا ۔مگر ہم ایسا نہیں کریں گے۔آج یہ فارم 47 کی بات کر رہے ہیں ، ہم تب یہ کہ رہے تھے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس پر فل سٹاپ لگے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بات کلیئر ہو شہباز شریف صاحب الیکشن جیتے یا قیدی نمبر 804، شہباز شریف بھی نہیں چاہیں گے کہ ان کے مینڈیٹ پر شک ہو ۔ عمران خان جیسے نہیں چاہتے تھے۔ میں چاہتا ہوں کہ جب تیسری دفعہ اس ایوان میں پہنچیں تو یہی باتیں دہرائی جائیں۔ سائفر پر بات ہوئی اور ذوالفقار علی بھٹو کا تذکرہ کیا گیا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ میرے سینے میں بھی راز ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں اس ملک کا وزیر خارجہ رہا ہوں۔ عمر ایوب صحیح کہہ رہے ہیں کہ ایک کاپی وزارت خارجہ میں ہوتی ہے۔ کل قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اس کی ذمے دار بیورو کریسی ہے۔ اگر عمران خان خود نہ کہتے کہ یہ کاپی مجھ سے گم ہوگئی ہے۔ یہ کاپی اگر دشمن کے ہاتھ لگ جائے تو اس پر جو کوڈ ہوتا ہے اس سے دشمن پرانے تمام سائفر تک رسائی پا سکتا ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ جان بوجھ کر کسی نے اس سائفر کی کاپی کو انٹرنیشنل میڈیا میں پبلش کرایا۔ اس بات کی مذمت بھی بنتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق اس پر جو بھی سزا بنتی ہے وہ ہونی چاہیے۔ آئین تو ہم سب کے لیے ہے۔ اگر میں اس آئین سے انحراف کرتا ہوں تو مجھے سزا دلائیں ۔ اگر دوسری طرف سے ایسا ہوتا ہے تو اس پر بھی سزا ہونی چاہیے۔ اگر یہ ہم ہر جمہوریت کی بات کریں گے تو میں تو یہی کہوں گا کہ ہو دا ہیل آر یو ٹو ٹاک لائک دیٹ۔میں اس ہستی کا نواسا ہوں جس نے اپنی جان تو قربان کر دی لیکن اپنے اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا۔ یہ لوگ ہمیں لیکچر نہ دیں۔

اس دوران ایوان میں سنی اتحاد کے اراکین نے گو زرداری گو کے نعرے لگانا شروع کردیے۔ بلاول بھٹو زرداری کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کیا، جس پر پیپلز پارٹی کے ارکان بلاول اور ن لیگ کے ارکان شہباز شریف کے سامنے کھڑے ہو گئے۔ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر جاری رکھی۔

اس موقع پر سنی اتحاد کونسل کے ایم این اے اور پی پی کے آغا رفیع اللہ کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ اسپیکر ایاز صادق نے سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی جب کہ اپوزیشن ارکان گو زرداری کے نعرے لگاتے رہے۔

 

موسم

مون سون کی بارشوں کے دوران 104افراد جاں بحق، نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی رپورٹ جاری

طوفانی بارشوں سے490گھروں کو نقصان پہنچا اور 118مویشی سیلاب کی نذر ہو گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مون سون کی بارشوں کے دوران 104افراد جاں بحق، نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی رپورٹ جاری

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں جاری مون سون کی بارشوں کے دوران 104افراد جاں بحق اور206زخمی ہوگئے ہیں اور مجموعی طور پر 1490گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ سے جاری طوفانی بارشوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں حادثات کے باعث 104افراد جاں بحق اور 216زخمی ہو ئے ہیں ۔ 

واضح رہے کہ طوفانی بارشوں سے490گھروں کو نقصان پہنچا اور 118مویشی سیلاب کی نذر ہو گئیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم نے بجلی کے بل کم نہ کئے تو ان کی حکومت ہی چلی جائے، امیر جماعت اسلامی

آئی پی پیز کا دھندا پیپلزپارٹی کے دور سے شروع ہوا، حافظ نعیم الرحمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم نے بجلی کے بل کم نہ کئے تو ان  کی حکومت ہی چلی جائے، امیر جماعت اسلامی

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم بجلی کے بل کم کر دیں اسی میں نجات ہے، یہ نہ ہو آپ کی حکومت ہی چلی جائے۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کا دھندا پیپلزپارٹی کے دور سے شروع ہوا، ایم کیو ایم ہر دور میں حکومت کا حصہ رہی، آج ایم کیو ایم والے کہتے ہیں آئی پی پیز نہیں ہونے چاہئیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم سمیت سب آئی پی پیز سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں، آئی پی پیز کو بچانے کے لئے ہمیں ڈرایا جاتا ہے، لوگ بجلی کا بل ادا کرنے کے لئے گھر کا فرنیچر بیچنے پر مجبور ہیں، ایک ہی راستہ ہےعوام کو ریلیف دو۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کی تحریک کو یہ ٹولہ نہیں روک سکے گا، یہ دھرنا تنخواہ دار، مزدور، کسانوں کی امید بن گیا ہے، صاف اور سیدھی بات ہے بجلی کی قیمت کم اور جاگیرداروں پر ٹیکس لگاؤ۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ نے ہمارے لئے چائے، پانی بھیجا شکریہ، گورنرسندھ 1300 سی سی سے کم گاڑی میں بیٹھنے کا اعلان کریں، یہ نہیں ہوسکتا ایک مخصوص طبقے کو بڑی گاڑیاں اور مراعات ملیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جا رہے ہیں، پشاور اور لاہور کے لئے دھرنے کا اعلان ایک سے دو روز میں کروں گا، یہ تحریک حق کی بالادستی کی تحریک ہے، یہ خاندان ہم پر فیملی انٹرپرائزز کی صورت میں مسلط ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک مافیا کا بھی فرانزک آڈٹ ہونا چاہئے، فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر ان کا دھندا چلتا ہے، سارا بوجھ تنخواہ دارطبقہ اٹھائے ایسا نہیں چلے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

این ایل سی کا پہلا ٹرک پاکستانی آم لے کر ریکارڈ مدت میں حیدر آباد سے تاشقند پہنچ گیا

آموں کی وسطی ایشیائی ریاستوں تک ترسیل زرعی شعبے کے لئے اہم سنگ میل ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

این ایل سی کا پہلا ٹرک پاکستانی آم لے کر ریکارڈ مدت میں حیدر آباد سے تاشقند پہنچ گیا

نیشنل لوجسٹک سیل (این ایل سی) کا پہلا ٹرک 6 دنوں کی ریکارڈ مدت میں حیدر آباد سے تاشقند پہنچ گیا۔ آموں کی وسطی ایشیائی ریاستوں تک ترسیل زرعی شعبے کے لئے اہم سنگ میل ہے۔

آموں کی تازگی برقرار رکھنے کےلئے این ایل سی نےخصوصی ریفرکنٹینرکا استعمال کیا۔ ریفر کنٹینر نے دوران سفر درجہ حرارت کو مطلوبہ سطح پر برقرار رکھا۔ ریفرٹرک پر تقریباً 15 ٹن آم لادے گئے تھے۔

ریفرٹرک نے کل ڈھائی ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ آموں کی بین الاقوامی معیار کے مطابق پروسیسنگ کی گئی۔ این ایل سی کے ٹرکوں نے اس سے پہلے کینو اورسبزیوں کی کامیاب ترسیل کی ہے۔

واضح رہے کہ این ایل سی برآمد کنندگان کو نئی منڈیوں تک رسائی میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ این ایل سی کی اس سروس کی بدولت پھلوں اور زرعی اجناس کی علاقائی منڈیوں تک ترسیل سے قیمتی زر مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll