خسارے میں چلنے والے اداروں کی بھاری قیمت ملک اور عوام ادا کرنے پر مجبور ہیں، شہباز شریف


وزیراعظم محمد شہبازشریف نےنجکاری کے عمل میں حائل رکاوٹیں جلد ازجلد دور کرنے اور اسے برق رفتاربنانے، وقت کے واضح تعین کے ساتھ اقدامات اور اہداف کی تفصیل پیش کرنے اور کابینہ کی تشکیل کے ساتھ ہی پرائیویٹائزیشن سے متعلق زیرالتوا حل طلب مسائل پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور نجکاری کے عمل میں شامل تمام اداروں کی مکمل فہرست اورپیشرفت کی رپورٹ طلب کی ہے۔
وزیراعظم ہائوس میں نجکاری کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے نجکاری کمیشن اور وزارت نجکاری کو ہدایت کی کہ کابینہ کی تشکیل کے ساتھ ہی پرائیویٹائزیشن سے متعلق زیرالتوا حل طلب مسائل پیش کئے جائیں تاکہ کابینہ ان پر فیصلہ کرے اور یہ معاملہ حل ہو،پہلے ہی اس معاملے میں بہت تاخیر ہوچکی ہے، مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔
وزیراعظم نے بجلی کمپنیوں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی تجویز پر ایک جائزہ کمیٹی بھی تشکیل دینے کی ہدایت کی جو وزیراعظم کواپنی تجاویز پیش کرے گی۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ نجکاری کے عمل کی تمام ذمہ داری نجکاری کمیشن اور وزارت نجکاری پر عائد ہوتی ہے، اگر کہیں مسائل ہیں تو انہیں دور کرنا بھی وزارت اور نجکاری کمیشن کی ذمہ داری ہے
وزیراعظم نے کہاکہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی بھاری قیمت ملک اور عوام ادا کرنے پر مجبور ہیں، خدا کی رضا اور ملک وقوم کی فلاح کی نیت سے ان خساروں سے قوم کو نجات دلانے میں سب اپنا مخلصانہ کردار ادا کریں تاکہ آنے والی نسلیں ہمارا نام عزت اور احترام سے لیں۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ معیار، شفافیت اور پاکستان کے مفاد کے پیمانے پر چلنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہاکہ ملک میں کاروباری مقابلے اور عوام کو بہترین خدمات کی فراہمی کے مقابلے کی فضا بنانا ہو گی تب ہی یہاں بہتری آئے گی، وزارتیں اور ادارے پروفیشنل ازم اور جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے حل تجویز کریں، یہ پاکستان کی بہتری کا سوال ہے۔ اجلاس میں پی آئی اے، ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک، روز ویلٹ ہوٹل، ہیوی الیکڑیکل کمپلیکس، بجلی کے کارخانوں اور تقسیم کار کمپنیوں، پاکستان سٹیل ملز کارپوریشن سمیت خساروں میں چلنے والے دیگر اداروں کی نجکاری کے عمل پر تازہ ترین صورتحال، اب تک کی پیشرفت اور حائل رکاوٹوں کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ نجکاری کے عمل میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ عدالتوں سے جاری ہونے والے حکم امتناع ہیں ۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس معاملے میں حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی قانونی ٹیم کو موثر بنایاجائے اور وزارت قانون مناسب اقدامات تجویز کرے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ ائیر پورٹس کی آئوٹ سورسنگ کے لئے 5 مارچ بولیوں کی وصولی کی آخری تاریخ تھی۔

جنوبی بھارت کی معروف اداکارہ 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں
- 11 hours ago

اسحاق ڈارشنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے
- 8 hours ago

معاشی ترقی میں بینکوں کا اہم کردار ہے، نجی شعبے کے قرض میں اضافہ ہونا چاہئے،وزیر خزانہ
- 11 hours ago

پاکستان نے ایران کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائی،وزیر داخلہ محسن نقوی
- 11 hours ago

لارڈز ٹیسٹ:انگلینڈ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعدبھارت کو بعد 22 رنز سے شکست دے دی
- 6 hours ago

پنجاب کے لوگوں کی خدمت کو فرض سمجھتی ہوں ،مہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات جاری ہیں،مریم نواز
- 10 hours ago

جون 2025 کیلئےآئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کا ایوارڈ جنوبی افریقی بلے باز ایڈن مارکرم کے نام
- 9 hours ago

محکمہ موسمیات کی ملک بھر میں 15 سے 17 جولائی کے دوران بارشوں اور آندھی طوفان کی پیشگوئی
- 11 hours ago

پی ٹی آئی سے اختلاف کو اختلاف تک رکھ کر تلخیوں کو دور کرنا چاہتا ہوں، سربراہ جے یو آئی
- 8 hours ago

معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سسٹم میں شفافیت لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم
- 7 hours ago

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا غریب سائلین کو مفت قانونی نمائندگی فراہم کرنے کا اعلان
- 8 hours ago

حالیہ مون سون بارشوں کے دوران کتنے افراد جاں بحق ہوئے،تفصیلات سامنے آ گئیں
- 5 hours ago