جی این این سوشل

علاقائی

خیبر پختونخوا حکومت کا گورنر کی جانب سے طلب کئے جانے والا اجلاس بلانے سے انکار

گورنر صوبے کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کی ایڈوائس پر عمل کرنے کا پابند ہیں، وزیر قانون کے پی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

خیبر پختونخوا حکومت کا گورنر کی جانب سے طلب کئے جانے والا اجلاس بلانے سے انکار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

خیبر پختونخوا حکومت نے گورنر کی جانب سے طلب کئے جانے والا اجلاس بلانے سے انکار کر دیا، اسمبلی سیکرٹریٹ نے اعلان کیا ہے کہ آج اسمبلی اجلاس نہیں ہوگا، جب کہ گورنر غلام علی نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کر رکھا ہے، اسپیکر بابر سلیم سواتی نے اجلاس سے متعلق محکمہ قانون سے رائے مانگ لی۔

اجلاس کے حوالے سے اسمبلی سیکرٹریٹ نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کو اسمبلی اجلاس نہیں ہوگا، محکمہ قانون کے جواب کا انتظار ہے جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

اسپیکر نے محکمہ قانون کو بھیجے گئے مراسلے میں لکھا کہ اسمبلی اجلاس بلانے کا گورنر کا آرڈر اپوزشن لیڈر عباداللہ نے ذاتی طور پر سیکرٹری کے دفتر میں پہنچایا، جو گورنر ہاوس سے خط وکتابت کا درست طریقہ کار نہیں۔ الیکشن کمیشن نے چار مارچ کو مخصوص نشستوں کا اعلامیہ جاری کیا تھا اور اس کے حوالے سے کیس پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

مراسلے میں مزید لکھا گیا کہ کیا گورنر کابینہ یا وزیراعلیٰ کی ایڈوائس کے بغیر اجلاس طلب کر سکتے ہیں؟ کیا اجلاس طلب کرنے کا گورنر کو اختیار حاصل ہے۔ اجلاس طلب کرنے کے لیے خاص تعداد میں اراکین کی دستخط کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ گورنر کی جانب سے جاری حکم نامے کو اپوزیشن لیڈر عباد اللہ لے کر آئے تھے اور سیکریٹری اسمبلی کے حوالے کیا تھا۔ اسپیکر نے محکمہ قانون کو اس حوالے سے آج ہی قانونی رائے دینے کی ہدایت کی ہے۔

معاملے پر صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ گورنر صوبے کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کی ایڈوائس پر عمل کرنے کا پابند ہیں، ان کا خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس غیرآئینی ہے، گورنر کا اجلاس بلانا غیر آئینی اور شرمناک ہے۔آئین واضح طور پر صدر اور گورنر کے اختیار کا تعین کرتا ہے، آئین کی رو سے گورنر، وزیر اعلیٰ اور کابینہ کی ایڈوائس پر عمل کا پابند ہوگا۔

اس سے قبل گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس بلانے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔ جس میں خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس 22 مارچ بروز جمعہ سہ پہر 3 بجے طلب کر کیا تھا۔ اجلاس بلانے کا مقصد مختص خواتین اراکین و اقلیتی نشستوں کے اراکین اسمبلی سے حلف لینا تھا۔

پاکستان

علی امین گنڈاپور  کی جی ایچ کیو  حملہ کیس سمیت 11 مقدمات میں ضمانت منظور

عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو کل حاضری سے بھی استثنیٰ دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

علی امین گنڈاپور  کی جی ایچ کیو  حملہ کیس سمیت 11 مقدمات میں ضمانت منظور

وزیراعلیٰ خیبر  پختونخوا علی امین گنڈاپور  کی جی ایچ کیو حملہ کیس سمیت 11 مقدمات میں ضمانت منظور ہوگئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج ملک اعجاز آصف نے  ضمانت کی درخواستوں  پر سماعت کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور  کی  11 مقدمات میں  ضمانتیں منظور کیں۔

علی امین گنڈاپور کی تھانہ سول لائنز میں درج مقدمے میں ضمانت پرسماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

عدالت نے علی امین گنڈاپور کو کل حاضری سے بھی استثنیٰ دے دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے مستعفی ہوکر دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ

حکومت مسلسل گھاٹے کے سورے کئے جا رہی ہے، سربراہ جمعیت علماء اسلام

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے مستعفی ہوکر دوبارہ  الیکشن کرانے کا مطالبہ

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو مستعفی ہوکر الیکشن کرانے کا مطالبہ کردیا۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک سے پہلے ہم تحریک کا آغاز کر چکے ہیں،ہماری پی ٹی آئی کیساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی،ہم دھاندلی کیخلاف تحریک شروع کر چکے ہیں، دیگر جماعتیں ارادہ رکھتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں حکومت کسی طرح بھی ڈیلیور نہیں کر سکتی،اس وقت انتہائی کمزور حکومت ہے،ہم اپنے پرائے کی سیاست نہیں کرتے،ایسا ہوتا تو ہم حکومت کا حصہ ہوتے،پیپلزپارٹی حکومت کا حصہ ہے لیکن کابینہ میں نہیں،پیپلزپارٹی کو جس دن پریشانی ہوئی، حکومت کیلئے مسئلہ ہوگا۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ قوم ووٹ کو تحفظ فراہم نہیں کریگی تو ہم مسلسل غلامی کی طرف جائیں گے،میرے خیال سے حکومت ہے ہی نہیں،جب اپنے ہی چھوڑ کر چلے جائیں تو ایسے میں ہم اپنے موقف پر کھڑے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتہائی کمزور اسمبلی ہے، پیپلزپارٹی حکومتوں بنچوں پر بیٹھی ہوئی ہے، کسانوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، پنجاب کے کسان بہت مظلوم ہیں، جب گندم موجود ہے تو باہر سے گندم کیوں منگوائی، عام کسان کے ساتھ ظلم کیا گیا۔

مولانا کا کہنا ہے کہ جنہوں نے کسانوں کے ساتھ ظلم کیا ان کا محاسبہ کیوں نہیں کیا جارہا، موجودہ حالات میں حکومت کسی طرح ڈیلیورنہیں کرسکتی، افغانستان کے ساتھ بھی جھگڑا جاری ہے، افغانستان براہ راست چین سے تعلقات قائم کر لے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ گھاٹے کے سودے ہم کر رہے ہیں، گزشتہ 7 ماہ سے لوگ چمن بارڈر پر دھرنا دے کر بیٹھے ہیں۔ میرے مدمقابل دونوں افراد وزیراعلیٰ اور گورنر بنے ہیں، کوئی اور ہوتا کون ہے مجھے وزارت عظمیٰ یا وزارت اعلیٰ کی پیشکش کرے، عوام مجھے ووٹ دیں گے تو صدر اور وزیراعظم بنوں گا۔

سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ ہمارا بجٹ آئی ایم ایف کے ہاتھ میں ہے انہی لوگوں نے بنانے ہیں، انہی لوگوں کا ہماری فوج تحفظ کر رہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پراپرٹی لیکس پروپیگنڈا مہم ہے،سیاسی شخصیات کا دبئی لیکس پر رد عمل

اہلیہ کے نام دبئی میں خریدی جائیداد باقاعدہ ڈیکلیئرڈ ہے، دئبی میں جائیداد اہلیہ نے2017 میں خریدی، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پراپرٹی لیکس پروپیگنڈا مہم ہے،سیاسی شخصیات کا دبئی لیکس پر رد عمل

دبئی پراپرٹی لیکس کے معاملے پر سیاسی شخصیات کا رد عمل سامنے آ گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اہلیہ کے نام دبئی میں خریدی جائیداد باقاعدہ ڈیکلیئرڈ ہے، دئبی میں جائیداد اہلیہ نے2017 میں خریدی۔

پراپرٹی لیکس سے متعلق وضاحتی بیان میں محسن نقوی نے کہا کہ جائیداد کو جمع کرائے گئے ٹیکس گوشواروں میں بھی ظاہر کیا،ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے جمع کرائے گوشواروں میں بھی اس جائیداد کو ڈیکلیئر کیا۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ایک برس قبل جائیداد کو فروخت کر دیا تھا فروخت کردہ جائیداد کی رقم سے چند ہفتے قبل ایک اور پراپرٹی خریدی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے دبئی پراپرٹی لیکس میں نام آنے پر وضاحت جاری کی گئی ہے، بلاول بھٹو کے ترجمان ذوالفقار علی بدر کا کہنا ہے کہ بلاول اور آصفہ بھٹو کے تمام اثاثے ڈیکلیئرڈ ہیں۔دبئی پراپرٹی لیکس کے حوالے سے موجودہ خبر میں کچھ نیا نہیں، نہ ہی کچھ غیرقانونی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے اپنے ردعمل میں کہا کہ وہ دبئی میں اپارٹمنٹ کے مالک ہیں،پراپرٹی لیکس پر شیر افضل مروت نے ردعمل دیا اور اعتراف کیا کہ دبئی میں وہ اپارٹمنٹ کے مالک ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دبئی میں پراپرٹی فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)اور الیکشن کمیشن میں 6 سال سے ڈکلیئر ہے۔

پی ٹی آئی ایم این اے نے مزید کہا کہ بیرون ملک پراپرٹی کی تصدیق ایف بی آر اور الیکشن کمیشن سے کی جاسکتی ہے۔

سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے پراپرٹی لیکس پر ردعمل دیتے ہوئےکہا ہے کہ پراپرٹی لیکس پروپیگنڈا مہم ہے اس کی ٹائمنگ پر اعتراض ہے، پی ٹی آئی کےکسی بھی فرد کا پراپرٹی لیکس میں کوئی ذکر نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll