جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی پر قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم

عالمی برادری سکیورٹی کونسل کی قرار داد پر عملدرآمد یقینی بنائے، وزیر اعظم پاکستان

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی پر قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی برادری سکیورٹی کونسل کی قرار داد پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرار داد منظور ہونے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صہیونی ظلم و جبر کو مستقل طور پر بند ہونا چاہیے۔اسرائیل کے حملوں میں ہزاروں خواتین اور بچے شہید ہوئے، دانستہ طور پر اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان، فلسطینی ریاست کیلئے حمایت جاری رکھے گا، فلسطینی بہن بھائیوں کی ریاست کیلئے حمایت کرتے رہیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ قرارداد میں رمضان کے مقدس مہینے کے لیے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ یہ اسرائیل کے وحشیانہ حملے کو ختم کرنے، مستقل جنگ بندی کو یقینی بنانے اور غزہ میں موجودہ سنگین انسانی صورتحال سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے پہلے قدم کے طور پر کام کرے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، جس میں القدس الشریف مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

پاکستان

9 مئی کا فالس فلیگ آپریشن پی ٹی آئی کو کرش کرنے کےلئے تھا، عمران خان

قوم کو بتایا جائے کہ 9 مئی 2023 کو کس کے حکم پر مجھے اسلام آباد ہائی کورٹ سے اغواء کیا گیا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

9 مئی کا فالس فلیگ آپریشن پی ٹی آئی کو کرش کرنے کےلئے تھا، عمران خان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو جس فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے تحریک انصاف کو کچلنے کی کوشش کی گئی وہ سب پہلے سے طے شدہ تھا۔

اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا قوم کے نام پیغام میں کہا کہ  پاکستان تحریک انصاف وفاق کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت ہے جس کی سیاسی جدوجہد نہایت تابناک ہے اپنی اٹھائیس سالہ سیاسی جدوجہد کے دوران پاکستان تحریک انصاف نے ایک پرامن جماعت کے طور پر ہمیشہ ملک میں آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور ملک میں عدل و انصاف کے فروغ کو اپنی پہچان بنایا۔

اپنے پیغام میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی کو جس فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے تحریک انصاف کو کچلنے کی کوشش کی گئی وہ سب پہلے سے طے شدہ تھا 9 مئی 2023 کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ طاقت کے اندھے استعمال اور ریاستی وسائل کے بل بوتے پر وہ حقیقت کو جھٹلا سکتا ہے تو یقیناً بڑی غلط فہمی کا شکار ہے چنانچہ میں ایک مرتبہ پھر دہراتا ہوں کہ قوم کو بتایا جائے کہ 9 مئی 2023 کو کس کے حکم پر مجھے اسلام آباد ہائی کورٹ سے اغواء کیا گیا۔

اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا کہ کس کے حکم پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیج چرائی گئی ۔ کس کے حکم پر میرے پرتشدد اغواء کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے نہتے شہریوں پر گولیاں برسائی گئیں ۔ کس کے حکم پر مقتولین کے اہل خانہ کو ڈرایا دھمکایا گیا اور اپنے پیاروں کے قتل کے خلاف قانونی کارروائی سے باز رکھنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا گیا ۔ کس کے حکم پر کور کمانڈر ہاوس اور کینٹ کی سکیورٹی ہٹائی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کو ایک فالس فلیگ آپریشن کے تحت پہلے مجھے ہائی کورٹ سے اغواء کیا گیا اور پھر پورے ملک سے ہمارے ہزاروں کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا یہ سب کچھ پہلے سے طے شدہ تھا ۔ پورے کا پورا ریاستی نظام جھوٹ اور فراڈ پر کھڑا ہے سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے 14 مئی کو الیکشن کرانے کا حکم دیا تو دھرنے احتجاج اور لانگ مارچز کے ذریعے ان کو دھمکایا گیا جس پر انہوں نے معاملہ جرگے کے سپرد کیا۔ جرگے میں یہ بات واضح طور پر بیان کی گئی کہ نواز شریف تب تک واپس نہیں آئے گا جب تک قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس نہیں بنتا ۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کاکڑ نے حکومتی جماعت کے ایک رکن کو فارم 47 کا طعنہ دے کر نہ صرف سارے راز کا پردہ چاک کردیا ہے بلکہ ہمارے موقف کو بھی درست ثابت کیا ہے ۔ اس سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط اور کمشنر راولپنڈی کے اعترافی بیان نے ساری حقیقت قوم کے سامنے کھول کر رکھ دی۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ اس لندن پلان کے تحت جس کے واضح طور پر تین اہداف تھے کہ مجھے جیل میں ڈالا جائے، دوسرا نواز شریف کے کیسز معاف کیے جائیں اور تیسرا تحریک انصاف کو کرش کیا جائے۔

عمران خان کے مطابق اسی پلان کے تحت میرے خلاف سینکڑوں جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے جبکہ زرداری ،نواز اور ان کے بچوں کے کیسز کو معاف کر دیا گیا ۔ ملک میں میڈیا پر اس قدر پابندیاں عائد ہیں کہ کوئی آواز نہیں نکلتی تاہم اس کے باوجود گندم کا سکینڈل باہر آ چکا ہے اگر میڈیا پر پابندیاں عائد نہ کی جاتیں تو اب تک نہ جانے کتنے ہی سکینڈلز سامنے آجاتے ہم اپنے کسانوں سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ریاست پہلے ہی کسانوں کو کچھ نہیں دیتی اب ان سے ان کی محنت کا صلہ بھی چھینا جارہا ہے۔ ان کے سارے منصوبے اللہ کے حکم سے خاک میں مل رہے ہیں اور عوام حقیقت کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں عوام نے انہیں بری طرح شکست دی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

انتخابات میں دھاندلی کے الزامات، الیکشن کمیشن کا انکوائری رپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر سختی سے عمل کرے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انتخابات میں دھاندلی کے الزامات، الیکشن کمیشن کا  انکوائری رپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ

عام انتخابات میں دھادنلی کے الزامات،الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انکوائری رپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ انکوائری رپورٹ پبلک کرنے سے پہلے کمیشن کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر سختی سے عمل کرے گا۔

ای سی پی نے تحقیقات کے لیے ایک رکنی کمیٹی قائم کی تھی جس نے ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں انکوائری کی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق رپورٹ میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) کے بیانات شامل ہیں۔ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے کمیٹی کو تحریری بیان بھی جمع کرایا۔

واضح رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی نے انتخابات میں سنگین بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں ترجمان الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فائز عیسیٰ نے راولپنڈی کے سابق کمشنر کے الزامات کی سختی سے تردید کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جسٹس شاہد وحید کا پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں اختلافی نوٹ جاری

پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے مطابق کوئی دوسرا جج کسی کمیٹی ممبر کی جگہ نہیں لے سکتا، اختلافی نوٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جسٹس شاہد وحید کا  پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں اختلافی نوٹ جاری

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں جسٹس شاہد وحید نے اختلافی نوٹ جاری کر دیا۔

جسٹس شاہد وحید نےاختلافی نوٹ میں لکھاکہ آرٹیکل 191 کا سہارا لینے کی اجازت ملی تو عدالتی معاملات میں بذریعہ آرڈیننس بھی مداخلت ہوسکے گی، عدالتی دائرہ اختیار میں اضافہ صرف آئینی ترمیم کے ذریعے ہی ممکن ہے،سادہ قانون سازی سے عدالت کو کوئی نیا دائر اختیار تفویض نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ججز کمیٹی اپنے رولز پریکٹس اینڈ پروسیجر کے مطابق ہی بنا سکے گی، ججز کی تین رکنی کمیٹی پریکٹس اینڈ پروسیجر میں موجود خامیوں کو رولز بنا کر درست نہیں کر سکتی، اگر ججز کمیٹی کا کوئی رکن دستیاب نہ ہو تو اسکی جگہ کون لے گا؟ قانون خاموش ہے۔

اختلافی نوٹ میں لکھا گیا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے مطابق کوئی دوسرا جج کسی کمیٹی ممبر کی جگہ نہیں لے سکتا، اگر کمیٹی کے دو ارکان چیف جسٹس کو صوبائی رجسٹری بھیجنے کا فیصلہ کریں تو کیا ہوگا؟چیف جسٹس سپریم کورٹ کے انتظامی سربراہ ہوتے ہیں انہیں دوسرے صوبے بھیجنے کے نتائج سنگین ہونگے۔

جسٹس شاہد وحید کے مطابق اگر ایک رکن بیمار اور دوسرا ملک سے باہر ہو تو ایمرجنسی حالات میں بنچز کی تشکیل کیسے ہوگی؟ قانون میں ان سوالات کے جواب نہیں، نہ ہی ججز کمیٹی ان کا کوئی حل نکال سکتی ہے، آئین کے مطابق آرٹیکل 184/3 کے درخواستیں قابل سماعت ہونے کا فیصلہ عدالت میں ہی ممکن ہے، ججز کمیٹی انتظامی طور پر کسی درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll