جی این این سوشل

تجارت

پاکستان میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے پولینڈ کی کمپنی سندھ میں کام کر رہی ہے ، پولینڈ سفیر

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا موجودہ حجم 93 کروڑ ڈالر ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے  پولینڈ کی کمپنی سندھ میں کام کر رہی ہے ، پولینڈ سفیر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد : پاکستان میں پولینڈ کے سفیر میکیج پیسارسکی  نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں اور ہم ترقیاتی شعبے میں پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ ملکر کام کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا موجودہ حجم 93 کروڑ ڈالر ہے جس کو ایک ارب ڈالر تک بڑھانے کی گنجائش موجود ہے۔

واضح رہے کہ پولینڈ کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کے بحران سے نمٹنے میں مدد دینے کے لئے پولینڈ کی تیل و گیس کمپنی سندھ میں کام کررہی ہے۔

 

پاکستان

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سے ملاقات

ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان، اسد قیصر اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن بھی موجود  تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سے ملاقات

پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم کی قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب سے ملاقات  ، امریکی سفیر کی جانب سے پاکستان کی کثیرالجہتی ترقی میں بطور شراکت دار کردار ادا کرتے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔

ڈونلڈ بلوم اور عمر ایوب کی ملاقات میں پاکستان میں جمہوریت کی حالت اور قانون کی حکمرانی کی صورت حال پر تفصیلی تبادلۂ خیال  کیا گیا ا س کے ساتھ ملک میں بنیادی انسانی حقوق کی کیفیت اور معیشت کی صورتحال پر بھی مفصل بات چیت  ہوئی،ملاقات میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )بیرسٹر گوہر علی خان، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن بھی موجود  تھے ۔

 پی ٹی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اہم ملاقات میں عوام کے ووٹ کے حق کیخلاف ریاستی یلغار، بنیادی سیاسی آزادیوں پر عائد اعلانیہ اور غیراعلانیہ قدغنوں اور اظہار و ابلاغ کی آزادیوں کے خلاف غیرقانونی انتظامی اقدامات سمیت بانی وسابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ان کی اہلیہ، تحریک انصاف کے مرد و خواتین قائدین کارکنان سمیت سینکڑوں سیاسی قیدیوں کیخلاف ماورائے دستور و قانون سیاسی انتقام کے رواں سلسلے پر بھی بات چیت  کی گئی ،بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکی محکمۂ خارجہ کی حالیہ رپورٹ کے مندرجات پر بھی گفتگو  ملاقات  کا خاصہ تھا ۔

 قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان  نے ملاقات کے دوران کہا ک پاکستان نہایت سنگین نوعیت کے سیاسی، آئینی اور معاشی بحرانوں کی زد میں ہے، آئین سے سنگین انحراف اور قانون کی حکمرانی کی بدترین صورتحال سب سے بڑھ کر معیشت کی تباہی کا پیش خیمہ بن رہی ہے، آئین کی جانب سے شہریوں کو فراہم کردہ بنیادی حقوق، سیاسی آزادیاں اور ووٹ کا حق ملک میں سیاسی استحکام کے ضامن ہیں،  پاکستان تحریک انصاف باہم گہرے کاروباری اور معاشی روابط کی ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں جبکہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ امریکی سفیر سے ملاقات اچھی رہی، ہمیں وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکی سفیر ملنا چاہتے ہیں، وزارت خارجہ کے کہنے پر امریکی سفیر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملٹری بیسز کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں پر فیصلہ خوش آئند ہے، جس سے وزیراعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور صدر کا انتخاب تنازع میں پڑگیا ہے.مخصوص نشستوں پر آنے والی خواتین اور اقلیت حکومت کی نہیں، ان عہدوں پردوبارہ انتخابات کروانے پڑیں گے۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ملک میں افراتفری ہے، کاروبار ٹھپ ہوچکا ہے، گندم کا ایک ارب ڈالر کا اسکینڈل سامنے آچکا ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور دیگر رہنماؤں کے خلاف کیسز بوگس ہیں۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چئیرمین شپ کا فیصلہ سیاسی کمیٹی کو سپرد کیا ہے، تاہم، فائنل فیصلہ بانی چیئرمین ہی کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

متحدہ عرب امارات نے غزہ میں غذائی امداد کی کھیپ بھیج دی

12 ٹرکوں پر مشتمل اس قافلے میں 264 ٹن سے زائد امدادی سامان، بشمول خوراک، پانی اور کھجور شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

متحدہ عرب امارات نے    غزہ  میں غذائی  امداد کی کھیپ  بھیج دی

متحدہ عرب امارات نے شمالی غزہ میں 400 ٹن غذائی امداد بھیج دی، جو ایک لاکھ 20 ہزار افراد کےلیے کافی ہے۔

اردو نیوز کے مطابق اماراتی وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون ریم الہاشمی نے کہا کہ امارات کی جانب سے غزہ کی پٹی خاص طور پر شمالی علاقے میں غذائی امداد کی محفوظ اور کامیاب فراہمی اور تقسیم کے عمل میں اضافے کے لیے اہم ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم برادر فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور مصائب کے خاتمے کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے یہ امداد امریکن نیئر ایسٹ ریفیوجی ایڈ ( انیرا) کی شراکت کے ساتھ فراہم کی ہے ۔12 ٹرکوں پر مشتمل اس قافلے میں 264 ٹن سے زائد امدادی سامان، بشمول خوراک، پانی اور کھجور شامل ہیں۔آپریشن شیولرز نائٹ 3 کے تحت غزہ میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں کی کل تعداد 440 تک پہنچ گئی ہے ، جس سے غزہ کے عوام کی شدید مشکلات کو کم کرنے اور ان کی بنیادی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کا مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر تحفظات کا اظہار

آئین کی تشریح کا معاملہ ہے، مناسب ہوتا لارجر بنچ کوئی حکم نامہ جاری کرتا، وفاقی وزیر قانون

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا  مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے   عبوری حکم پر تحفظات کا اظہار

وفاقی حکومت نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کے خلاف عبوری حکم اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے پر وزیر قانون نے کہا کہ یہ آئین کی تشریح کا معاملہ ہے، مناسب ہوتا لارجر بنچ کوئی حکم نامہ جاری کرتا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار کے معاملے میں حکمِ امتناع احتراز برتا جانا چاہیے تھا، حتمی فیصلے میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

وزیر قانون نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرز ایکٹ کے تحت پانچ رکنی لارجر بینچ کا معاملے کی سماعت کرنا موزوں ہوتا اور بہت مناسب ہوتا کہ اگر لارجر بینچ ہی عبوری حکم نامہ جاری کرتا۔

اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ منتخب رکن کے قانون سازی کے اختیار پر زد پڑتی ہو تو زیادہ احتیاط برتی جاتی ہے، آرٹیکل 67 واضح ہے کہ رکن کی طرف سے کی گئی قانون سازی قانونی نااہلیت کے باوجود برقرار رہتی ہے۔

انہوں نے ایک اور حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 67 کے مطابق رکن کی قانون سازی کی اہلیت پر سوال نہیں اٹھایا جاتا، امید ہے حتمی فیصلےمیں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll