Advertisement
پاکستان

جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

جسٹس بابر ستار اور ان کی فیملی کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں،اعلامیہ

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 سال قبل پر اپریل 28 2024، 9:27 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم بے بنیاد اور اور جھوٹ قرار، اسلام آباد ہائی کورٹ میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جسٹس بابر ستار اور ان کی فیملی کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کے گرین کارڈ، بچوں کی امریکی شہریت، امریکی جائیدادوں اور فیملی بزنس پر وضاحت کردی، عدالت نے کہا کہ جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ جسٹس بابر ستار کی والدہ 1992 سے اسکول چلارہی ہیں، جس کے وہ لیگل ایڈوائزر رہے اور فیس وصول کی، جسٹس بابر ستار کی پاکستان اور امریکا میں جائیداد ٹیکس ریٹرنز میں موجود ہے، جسٹس بابر ستار کے جج بننے کے بعد ان کے بچوں نے پاکستان سکونت اختیار کی، جسٹس بابر ستار کے گرین کارڈ کا اس وقت کے چیف جسٹس کو علم تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی شہریت سوشل میڈیا مہم کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں۔سوشل میڈیا پر جسٹس بابر ستار کے خلاف ہتک آمیز اور بے بنیاد مہم چلائی جا رہی ہے، جسٹس بابر ستار کی خفیہ معلومات پوسٹ اور ری پوسٹ کی جا رہی ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ جسٹس بابر ستار، اُنکی اہلیہ اور بچوں کے سفری دستاویزات سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جا رہے ہیں، جسٹس بابر ستار نے آکسفورڈ لاء کالج اور ہاورڈ لاء کالج سے تعلیم حاصل کی۔

اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل فرد کی وجہ سے جسٹس بابر ستار کو امریکا کا مستقل ریڈیڈنسی کارڈ ملا تھا، 2005 میں جسٹس بابر ستار امریکی نوکری چھوڑ کر پاکستان آگئے اور تب سے پاکستان میں کام کر رہے ہیں۔

Advertisement
Advertisement