جی این این سوشل

دنیا

غزہ جنگ کے درعمل میں امریکہ میں احتجاج کا دائرہ مزید وسعت اختیار کرگیا ہے

امریکہ کی کئی جامعات میں غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے خلاف مظاہرے جاری ، 200 سے زائد مظاہرین گرفتا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ جنگ کے درعمل میں امریکہ میں احتجاج کا دائرہ مزید وسعت اختیار کرگیا ہے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگ میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں بالخصوص بچوں اور خواتین کی اموات کے رد عمل میں امریکہ میں احتجاج کا دائرہ مزید وسعت اختیار کرگیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ کی کئی جامعات میں غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ دوسری طرف پولیس نے اب تک تقریبا 200 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔

امریکہ بھر میں پھیلنے والی طلبہ کی احتجاجی تحریک کی تازہ ترین کڑی میں پولیس کی طرف سے کئے گئے کریک ڈاؤن میں ہفتے کے روز تقریباً 200 فلسطینی حامی مظاہرین کو تین امریکی یونیورسٹیوں سے گرفتار کیا گیا۔

یہ تحریک دس روز قبل نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی سے شروع کی گئی تھی اور فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی میں چھیڑی جانے والی جنگ کی مخالفت میں اس نئی لہرمیں مغربی امریکہ کی کیلیفورنیا ریاست سے کئی تعلیمی ادارے اس میں شامل ہوگئے،بعد ازاں اس کا دائرہ مزید پھیلتے ہوئے شمال مشرقی امریکہ تک پھیل گیا ہے۔

بوسٹن کی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں 100 کے قریب فلسطینی حامی مظاہرین کو انسداد فسادات پولیس نے مختصر وقت کے گرفتار کیا۔ یونیورسٹی نے ایکس پلیٹ فارم پر اعلان کیا کہ تقریباً 100 افراد کو پولیس نے گرفتار کیا۔

یونیورسٹی کے مطابق اسرائیل کے خلاف پرتشدد احتجاج کیمپس میں ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد ہفتے کی سہ پہر حالات معمول پرآئے۔اسی جگہ پر پولیس نے صبح کے وقت ایک "غیر قانونی" کیمپ کو ختم کر دیا تھا، اور یونیورسٹی نے "پیشہ ور منتظمین" پر "طلبہ کے مظاہرے میں دراندازی" کا الزام لگایا تھا۔

دوسری طرف ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی (ASU) میں سکیورٹی فورسز نے ہفتے کے روز 69 افراد کو ایک غیر مجاز کیمپ لگانے کے بعد گرفتار کیا۔ پولیس نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر ASU کے طلباء یا ملازمین نہیں ہیں، ان لوگوں کے خلاف غیر قانونی مداخلت کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے گا۔

اس کے علاوہ کولمبیا یونیورسٹی نے راتوں رات اعلان کیا کہ اس نے اپنے کیمپس کے پارک میں 200 افراد کے لگائے گئے خیموں کو خالی کرنے کے لیے پولیس کی مدد کی درخواست کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔

پاکستان

حکومت کا حساس اور خفیہ معلومات کی غیر مجاز تشہیر کا نوٹس

ذمہ داروں کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا حساس اور خفیہ معلومات کی غیر مجاز تشہیر کا نوٹس

وفاقی حکومت نے حساس اور خفیہ معلومات کا سوشل میڈیا پر تشہیر کا نوٹس لے لیا۔

پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ‏وفاقی حکومت نے حساس اور خفیہ معلومات کی غیر مجاز تشہیر خاص طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خفیہ دستاویزات خصوصا جن دستاویزات پہ سیکرٹ بھی لکھا ہو کی کھلے عام نمائش کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔

بیان کے مطابق اس طرح کی معلومات کا پھیلاؤ پاکستان کے اسٹریٹجک اور اقتصادی مفادات کو نقصان پہنچانے کے علاوہ  دوست اور برادر ممالک کے ساتھ تعلقات کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔

وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان تمام افراد کے خلاف آفیشل سیکرٹس ایکٹ 2023 کے تحت مقدمات درج کئے جائیں جو خفیہ معلومات یا دستاویزات کے افشاء کرنے یا پھیلانے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث پائے جائیں گے۔ اس جرم کی سزا 2 سال قید اور جرمانے کی صورت میں بھگتنا ہو گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

 آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ طے

آٹے کی فی من قیمت 2 ہزار روپے اور 100 یونٹ تک بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 آزاد کشمیر   عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ طے

 آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ طے پاگیا۔

چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کے مطابق آل جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں اور مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ بھی طے پاچکا ہے۔

چیف سیکرٹری نے کہا کہ آزاد جموں کشمیر میں انٹرنیٹ سروسز بحال کردی گئی۔

دوسری جانب حکومت آزادکشمیر نے آٹے کی قیمت میں کمی اور بجلی کے نئے نرخ کے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیے ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق آٹے کی فی من قیمت 2 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے اور 20 کلو آٹے کی قیمت ایک ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ 100 یونٹ تک بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے، 100 سے 300 یونٹ تک 5 روپے اور 300 سے زائد پر 6 روپے فی یونٹ قیمت مقرر کی گئی ہے۔ کمرشل 300 یونٹ تک 10 روپے اور  300 سے زائد پر 15 روپے فی یونٹ قیمت مقرر کی گئی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے کہا ہے کہ سسٹی روٹی، بجلی ایسا مطالبہ ہے جن سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے،میں عوام کے مطالبات پاکستان کی سینیٹ میں لے کر گیا تھا، گزشتہ 4 روز سے آزاد کشمیر میں احتجاج کا سلسلہ جاری تھا۔اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے کل آصف زرداری نے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی ممبران کو صدر ہاؤس بلایا ان سے احوال لیا، میں مکمل اظہار یکجہتی پر صدر زرداری کا شکرگزار ہوں،میں وفاقی حکومت سے بات کروں گا، ہم کشمیری عوام سے محبت کو کمزور نہیں پڑنے دیں گے، شہباز شریف نے رات کو مجھے فون کے کے مکمل اظہار یکجہتی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چونکہ منتخب جمہوری حکوموت ہے وہ عوامی مینڈیٹ کو سمجھتی ہے، آج شہباز شریف نے ہنگامی اجلاس بلایا جس میں تمام اسٹیک پولڈرز نے شرکت کی، میں وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے جو تحفظات تھے وہ سنیں اور کہا کہ پاکستان کا کشمیری عوام سے لازوال رشتہ اس کے لیے جو کچھ کرنا پڑے گا آج اور ابھی کروں اور اسی وقت نوٹیفکیشن جاری کروں گا، جو کام عرصہ دراز سے التوا کا شکار تھے وہ ہوگئے اور بجلی اور روٹی کے نوٹفیفکیشن جاری کردیے گئے۔

خیال رہے کہ بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر آزاد کشمیر میں احتجاج  ہوا اور مختلف شہروں سے قافلوں نے لانگ مارچ کیا۔آزاد کشمیر میں احتجاج اور تصادم کے دوران کئی مظاہرین زخمی ہوئے اور ایک پولیس اے ایس آئی بھی جاں بحق ہوا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان

پٹرول کی قیمت میں 12 روپے 84 پیسے فی لیٹر کمی متوقع ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی  کا امکان

حکومت کی جانب سے 15 روز میں دوسری بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کئے جانے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 12 روپے 84 پیسے فی لیٹر کمی متوقع ہے۔

یہ بات بھی قابل غور ہے کہ عالمی سطح پر پٹرول کی قیمت میں 7.26 ڈالر فی بیرل کی کمی ہوئی جس کے بعد عالمی سطح پر پٹرول کی قیمت 98.99 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی ہے۔

اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 30 پیسے فی لٹر کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، عالمی سطح پر ڈیزل کی قیمت 4.68 ڈالر کی کمی سے 99.37 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق وزیراعظم کی منظوری کے بعد 16مئی 2024 سے ہوگا۔

یاد رہے کہ اس وقت پٹرول کی فی لٹر قیمت 288 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی 281 روپے 96 پیسے فی لٹر میں فروخت جاری ہے۔

واضح رہے کہ حکومت پٹرول اور ڈیزل پر پٹرولیم لیوی کے طور پر 60 روپے فی لٹر بھی وصول کر رہی ہے جبکہ ڈیلرز کو دونوں مصنوعات پر 8.64 فی لٹر کا مارجن مل رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll