جی این این سوشل

تجارت

9 ہزار سے زائد افراد کی سمز بلاک، مزید ڈیٹا ٹیلی کام کمپنیوں کو ارسال

ایف بی آر کی جانب سے ٹیلی کام کمپنیوں کو 30 ہزار سے زائد افرادکا ڈیٹا بھیجا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

9 ہزار سے زائد افراد کی سمز بلاک، مزید ڈیٹا ٹیلی کام کمپنیوں کو ارسال
9 ہزار سے زائد افراد کی سمز بلاک، مزید ڈیٹا ٹیلی کام کمپنیوں کو ارسال

ایف بی آر کی ہدایت پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے )نے نان فائلرز کے خلاف ایکشن شروع کر دیا۔ٹیلی کام کمپنیوں نے سمز بند کرنا شروع کر دیں۔

ترجمان ایف بی آر نے بتایا کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے نان فائلرز کی 9 ہزار سے زائد سمز بند کر دیں۔ایف بی آر کی جانب سے ٹیلی کام کمپنیوں کو 30 ہزار سے زائد افرادکا ڈیٹا بھیجا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ساڑھے 5 لاکھ افراد کی نشاندہی کر لی ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی اے نے ابتداء میں موبائل فون سمز بلاک کرنے کے معاملے پر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا لیکن ایف بی آر نے انکم ٹیکس کے سیکشن 114 بی کے تحت اختیارات استعمال کرتے ہوئے نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کا آغاز کر دیا۔

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ ایف بی آر ہر صورت 5 لاکھ سے زائد افراد کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کے لئے کارروائی جاری رکھے گا۔

پاکستان

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا برہان انٹرچینج سے پشاور واپسی کا اعلان

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا قافلہ راولپنڈی نہیں پہنچ سکا، برہان انٹر چینج سے پشاور واپس روانہ ہوگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا  برہان انٹرچینج سے پشاور واپسی کا اعلان

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے برہان انٹرچینج سے پشاور واپسی کا اعلان کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  کی جانب سے لیاقت باغ کے مقام پر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، راولپنڈی میں جگہ جگہ کنٹینرز لگا کر راستے بند کر  دیئے  گئے تھے۔

پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں آنکھ مچولی کا سلسلہ چلتا رہا، مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کے کارکنوں پر شیلنگ بھی کی گئی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا قافلہ راولپنڈی نہیں پہنچ سکا، برہان انٹر چینج سے پشاور واپس روانہ ہوگیا۔   

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات

اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ، رکن سلیکشن کمیٹی بلال افضل اور عامر میر سمیت دیگر  بھی موجود تھے  

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی  پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات کی ہے۔ 

تفصیلات کےمطابق  ملاقات میں آئندہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ایونٹس پر تبادلہ خیال کیاگیا،  چیئرمین   پاکستان کرکٹ بورڈ نے بورڈ حکام سے مستقبل میں پی سی بی کے اقدامات پر بھی بریفنگ لی۔ 

اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ، رکن سلیکشن کمیٹی بلال افضل اور عامر میر سمیت دیگر  بھی موجود تھے  ۔    

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں 45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے افراد تدفین میں رکاوٹ ڈالنے، لاش جلانے والے 19 معلوم اور 15 نامعلوم افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں  45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

سندھ کے شہر عمرکوٹ میں توہین مذہب کے الزام کا سامنا کرنے والے ڈاکٹر شاہنواز کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا۔

مقدمہ 45 افراد کے خلاف درج ہوا کیا گیا جس میں ڈی آئی جی جاوید جسکانی، ایس ایس پی اسد چوہدری، ایس ایس پی آصف رضا بلوچ، سی آئی اے ٹیم سمیت ایس ایچ اوسندھڑی، لوگوں کو طیش دلانے والا عمر جان سرہندی نامزد ہیں۔

سندھڑی تھانے میں مقدمہ قتل، دہشتگردی اور دیگر سنگین دفعات کے تحت درج کیا گیا جبکہ اس میں ایف آئی اے کے دی ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ پریونشن اینڈ پنشمنٹ ایکٹ 2022 شامل ہیں جس میں ڈی آئی بی انچارج دانش بھٹی، سب انسپکٹر ہدایت اللہ ناریجو و دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی نامزد کیا گیا۔ 

درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ڈاکٹر شاہنواز کو پولیس نے اپنی حراست میں قتل کیا، اس قتل میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر لوگوں کو اکسایا، قتل کا مقدمہ ڈاکٹر شاہنواز کے بہنوئی ایڈووکیٹ ابراہیم کی مدعیت میں درج ہوا۔

ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے افراد تدفین میں رکاوٹ ڈالنے، لاش جلانے والے 19 معلوم اور 15 نامعلوم افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا۔

ڈاکٹر شاہنواز کو کراچی سے تحویل میں لے کر ایس ایس پی عمرکوٹ کے ریڈر سب انسپکٹر عبدالستار کے حوالے کیا گیا تھا جن کے ہمراہ کانسٹیبل نواب سمیجو، امان اللہ، ندیم کھوسو، شاہ محمد، عرفان شاہانی، مشتاق علی اور عطا حسین تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق جعلی مقابلے کے بعد ڈاکٹر شاہنواز کی لاش کو سول اسپتال لایا گیا، جسم پر گولیوں کے نشانات، بازوؤں، کندھوں اور ٹانگوں پر تشدد کے نشانات تھے۔

مدعی مقدمہ نے کہا کہ ڈاکٹر شاہنواز ایک مذہبی اور روشن خیال انسان تھے تاہم وہ کچھ عرصے سے نفسیاتی دباؤ کا شکار تھے، ملزمان نے منصوبہ بندی سے مذہبی اور نظریاتی وجوہات کو جواز بنایا، میرے بہنوئی کو جھوٹے پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا جبکہ ملزمان نے منصوبہ بندی کر کے دہشت اور خوف پھیلایا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll