جی این این سوشل

تجارت

ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی

مقامی صرافہ مارکیٹوں میں 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت میں 500 روپے کی کمی ہوئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی
ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی

عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں کمی کر دی گئی۔

مقامی صرافہ مارکیٹوں میں 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت میں 500 روپے کی کمی ہوئی جس کے بعد فی تولہ سونا 2 لاکھ 40 ہزار 3 سو روپے کا ہو گیا۔ اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمتوں میں 429 روپے کمی کے ساتھ 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 6 ہزار 18 روپے ہو گئی۔

دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں کمی ریکار ڈ کی گئی۔ عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 4 ڈالر کی کمی کے بعد 2339کی سطح پر آگئی۔

پاکستان

آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل روکنے سے متعلق درخواست خارج کر دی

عدالتی دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتے تو کمرہ عدالت چھوڑ دیں، جسٹس جمال مندو خیل کا وکیل سے مکالمہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل روکنے سے متعلق درخواست خارج کر دی

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل روکنے سے متعلق درخواست خارج کر دی۔

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کے وکیل نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق درخواستوں کا فیصلہ ہونے تک مقدمہ نہ سنا جائے، عدالت نے ان سے استفسار کیا کہ کیا آئینی بینچ کو تسلیم کرتے ہیں؟۔ وکیل نے کہا کہ عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتا۔

جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ عدالتی دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتے تو کمرہ عدالت چھوڑ دیں، جسٹس جواد ایس خواجہ کے وکیل نے کہا کہ یہ آئینی بینچ جوڈیشل کمیشن نے نامزد کیا ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کیا 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم ہو چکی ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ آپ کی طرف سے تاخیر ی حربے استعمال ہو رہے ہیں، ہر سماعت پر ایسی کوئی نہ کوئی درخواست آ جاتی ہے۔

جسٹس جمال مندو خیل نے وکیل حفیظ اللہ نیازی سے سوال کیا کہ کیا آپ کیس چلانا چاہتے ہیں ؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میں یہ کیس چلانا چاہتا ہوں۔ جسٹس مسرت ہلالی کا کہنا تھا جو لوگ جیلوں میں پڑے ہیں ان کا سوچیں، آپ کا تو اس کیس میں حق دعوی نہیں بنتا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ کا کوئی پیارا زیرِ حراست نہیں اس لیے تاخیر چاہتے ہیں، سپریم کورٹ آئینی ترمیم کے تحت ہی کام کر رہی ہے، جو بھی بنچ بن رہے ہیں نئی ترمیم کے تحت ہی بن رہے ہیں، آئینی ترمیم کا کیس بھی ترمیم کے تحت بننے والا بنچ ہی سنے گا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے درخواست خارج کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کو 20 ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔

واضح رہے اعتزاز احسن نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کا فیصلہ ہونے تک سماعت نہ کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

روس کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بشار الاسدکو خاندان سمیت پناہ

شامی اپوزیشن فورسز نے مختلف شہروں کے بعد دارالحکومت دمشق پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا اور صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روس کی  انسانی ہمدردی کی بنیاد پر  بشار الاسدکو خاندان سمیت  پناہ

روس نے سابق شامی صدر بشار الاسد اور ان کے خاندان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دے دی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق سابق شامی صدر بشار الاسد اور ان کا خاندان روس میں ہے۔

خیال رہے کہ شامی اپوزیشن فورسز نے مختلف شہروں کے بعد دارالحکومت دمشق پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا اور صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے داخل ہونے سے پہلے ہی بشار الاسد ایک طیارے میں نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہوگئے تھے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے غیر مصدقہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا تھا کہ بشار الاسد 8 دسمبر کی علی الصبح IL-76 (YK-ATA) کے ذریعے دمشق سے فرار ہوئے تاہم ان کی لوکیشن کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا تھا۔

بشار الاسد کے طیارے کا جو دو منٹ کا ریڈار ڈیٹا دستیاب ہے اس کے مطابق بشار الاسد کے طیارے کو 8725 فٹ کی بلندی سے مسلسل نیچے کی جانب آتے دیکھا گیا، طیارے کی رفتار 819 کلو میٹر فی گھنٹہ سے 159 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی اور پھر یہ رفتار 64 کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی۔

تاہم ان کے جہاز حادثے سے متعلق ساری خبریں افواہیں ثابت ہوئیں اور بشارالاسد خاندان سمیت روس پہنچ گئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

شامی باغیوں کا دارالحکومت پر قبضے، نئی صورتحال پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل

دمشق پر باغیوں نے قبضہ کرکے سرکاری ٹی وی، ریڈیو اور وزارتِ دفاع کی عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شامی  باغیوں کا دارالحکومت پر قبضے،  نئی صورتحال پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل

شام میں باغیوں کے دارالحکومت پر قبضے کے بعد بشارالاسد خاندان کا پچاس سے زائد سالوں تک جاری رہنے والا دور اقتدار ختم ہو گیا، دمشق پر باغیوں نے قبضہ کرکے سرکاری ٹی وی، ریڈیو اور وزارتِ دفاع کی عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔

باغیوں کے شامی دارالحکومت پر قبضے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بین الاقوامی رہنماؤں کی جانب سے اپنا ردعمل دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

شام میں پیدا ہونے والی صورتحال پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دمشق میں آمرانہ دور اقتدار کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں تعمیر نو پر زور دیا۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ 14 سال پر محیط خونی جنگ اور آمرانہ دور کے خاتمے کے بعد آج شام کے لوگوں کو ایک تاریخی موقع میسر آگیا ہے کہ وہ ملک کے مستحکم اور پرامن مستقبل کی بنیادیں رکھ سکیں۔ بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والی نازک صورتحال میں تشدد کو نظرانداز کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کیا جائے اور بلا تفریق شامی شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

شام کی تازہ صورتحال پر برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے امن اور استحکام یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کے لوگوں نے بشارالاسد کے دور میں لمبے عرصے تک بہت تکالیف برداشت کیں، ہم بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔اب ہمارا فوکس ہوگا کہ معاملات کا سیاسی حل غالب رہے، امن و استحکام بحال ہو اور ملک میں سویلینز اور اقلیتیں محفوظ رہیں۔

 چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ شام میں جتنا جلد ممکن ہو سکے استحکام کو بحال کیا جائے۔ بیجنگ بہت ہی قریب سے شام میں بدلتی ہوئی صورتحال کو دیکھ رہا ہے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بشارالاسد رجیم نے کبھی بھی شامیوں کی ایک دوسرے کیخلاف صف آرائی کو روکنے کی کوشش نہیں کی جس کی وجہ سے شام ٹوٹا ہوا، بکھرا ہوا ہے لیکن اب اتحاد کا وقت آگیا ہے۔ بشارالاسد حکومت کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور شامیوں سے مطالبہ کرتے ہیں ہر قسم کی شدت پسندی کو مسترد کیا جائے گا۔

شام میں بدلتی ہوئی صورتحال پر اپنے بیان میں جرمنی کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اب ملک کو دوبارہ کسی انتہا پسند کے ہاتھ نہیں چڑھنا چاہیے، شام میں پیدا ہونے والی نئی صورتحال میں ملک میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں علوی، کرد اور مسیحیوں سمیت سیاسی مخالفین کو بھی مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

بشارالاسد حکومت کے دیرینہ حامی ایران نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران شام کے سیاسی تصفیے کیلئے عالمی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا، ایران اور شام کے درمیان دوستانہ تعلقات جاری رہنے کی توقع ہے۔ اس سے قبل وزیر خارجہ عباس عراقچی نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں بشارالاسد حکومت اور شامی مخالف گروہوں کے درمیان سیاسی ڈائلاگ پر زور دیا تھا۔

ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ اچانک سے نہیں ہوا بلکہ گزشتہ 13 برس سے ملک جس ہنگامہ خیزی اور انتشار کا شکار تھا اس کا نتیجہ تھا۔

عرب لیگ نے شامی عوام کی مدد اور شام کے خلاف پابندیوں کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے شام کیلئے حمایت جاری رکھنے کا عزم اظہار کیا، یو اے ای نے اپنے ردعمل میں شامی شہریوں پر افراتفری کے چکر میں پھنسنے سے بچتے ہوئے حالات پر قابو پانے پر زور دیا۔سینیئر اماراتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں شامی  شراکت دار مل کر کام کریں گے کیونکہ ہم وہاں افراتفری اور غیر یقینی کا مزید ایک اور  دور نہیں دیکھنا چاہتے۔

اپنے ردعمل میں قطر کا کہنا تھا کہ شام میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے اور باغیوں کے ٹیک اوور کے بعد ملک کو ایک مرتبہ پھر سے کسی بھی قسم کے افراتفری کی نظر نہیں ہونے دینا چاہیے۔

قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اور شامیوں پر زور دیتےہیں کہ وہ اپنے ملکی اداروں اور قومی یکجہتی کی حفاظت کریں اور ملک کے اندر کسی بھی قسم کی انارکی پھیلنے سے روکنے کیلئے کوششیں کریں اور مطالبہ کیا کہ تمام شراکت دار سیاسی ڈائلاگ کے ذریعے شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائیں، شام کے شہریوں کیلئے ہماری غیر متزلزل حمایت برقرار رہے گی۔

اپنے ردعمل میں مصری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں تمام شراکت داروں کو ملکی اداروں اور قومی ملکیتوں کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll