جی این این سوشل

تجارت

حکومت کی ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں

 قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بجلی چوری میں ملوث افراد کے خلاف 145,365 FIR درج کیں اور 70,000 سے زائد بجلی چوروں کو گرفتار کر کے 93 ارب  روپے برآمد کئے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت کی ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

حکومت سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی اور بجلی چوری کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل( ایس آئی ایف سی) کے تحت اقدامات جو کہ گزشتہ سال ستمبر سے نافذ العمل ہیں، کے نتیجے میں متعدد گرفتاریاں اور اربوں روپے کی ریکوری ہوئی ہے۔

انسداد اسمگلنگ آپریشن کے دوران مجموعی طور پر 3036 میٹرک ٹن کھاد کی اسمگلنگ اور اس کی غیر قانونی نقل و حرکت کو ناکام بنایا گیا۔

ضروری اشیا کی سمگلنگ کی روک تھام کرتے ہوئے حکام نے سمگلروں سے 281 میٹرک ٹن گندم اور آٹا قبضے میں لے لیا۔

گزشتہ نو ماہ کے دوران 34 ہزار 640 میٹرک ٹن چینی پکڑی گئی جس کی وجہ سے چینی کی غیر قانونی منافع خوری کا خاتمہ ہوا۔ اسی مدت کے دوران، حکام نے ذخیرہ اندوزوں سے 27,923 میٹرک ٹن کھاد ضبط کی اور کسانوں کو اس کی دستیابی کو یقینی بنایا۔

ذخیرہ اندوزی کے سبب مارکیٹ میں قیمتوں میں ہیرا پھیری کرنے والوں سے 2503 میٹرک ٹن گندم، 56948 میٹرک ٹن گھی اور 10379 میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی۔

 قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بجلی چوری میں ملوث افراد کے خلاف 145,365 FIR درج کیں اور 70,000 سے زائد بجلی چوروں کو گرفتار کر کے 93 ارب  روپے برآمد کئے۔

حکومت کی طرف سے SIFC کے تعاون سے یہ اقدامات قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور پاکستان کی معیشت کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔

 

 

تجارت

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان

یکم اگست سے 15 اگست تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان

 

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان ہے۔ یکم اگست سے 15 اگست تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے، جس کی بنیادی وجہ عالمی مارکیٹ میں نرخوں اور درآمدی پریمیم میں کمی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 15 دن کے دوران 2 سے 3 ڈالر فی پیرل کمی واقع ہوئی ہے۔

تاہم اس کا انحصار حتمی حتمی حساب کتاب اور موجودہ ٹیکس کی شرح پر ہے۔

حکام کے مطابق گزشتہ 15 روز کے دوران عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی اوسط قیمت 89.50 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 87.50 ڈالر جبکہ ڈیزل تقریباً 93.96 ڈالر سے کم ہو کر 94 ڈالر فی بیرل پر آگیا ہے۔

حکومت نے موجودہ فنانس بل میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر کر دی ہے تاکہ اگلے مالی سال میں 12 کھرب 80 ارب روپے جمع کیے جا سکیں، اس کے برعکس گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے اس مد میں 960 ارب روپے حاصل کیے، جو 869 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 91 ارب روپے زائد رہے۔

اس وقت پیٹرول کی قیمت 275 روپے 60 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 284 روپے فی لیٹر ہے، نئی قیمتوں کے بعد پیٹرول 272 روپے سے اوپر رہے گا جبکہ ڈیزل 275 روپے فی لیٹر کے قریب رہے گا، بشرطیکہ حکومت پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافہ نہ کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

 پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی جی آئی ٹی تشکیل

وزیر اعظم شہباز شریف نے اس 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی منظوری دی ، اس کمیٹی کی سربراہی آئی جی اسلام آباد کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی جی آئی ٹی تشکیل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مبینہ طور پر چلائی جانے والی منظم مہم کی تحقیقات کے لیے ایک 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جی آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اس 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی منظوری دی ہے۔ اس کمیٹی کی سربراہی آئی جی اسلام آباد کریں گے۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم، ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ کے ڈائریکٹر، اسلام آباد کے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور اسلام آباد سی ٹی ڈی کے ایس ایس پی بھی اس کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔

یہ جی آئی ٹی موصول ہونے والے مواد کی بنیاد پر اس بات کی تحقیقات کرے گی کہ آیا پی ٹی آئی نے ریاست کے خلاف کوئی منظم مہم چلائی تھی یا نہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر اسلام آباد میں قائم ڈیجیٹل میڈیا سیل کے مرکزی دفتر پر شواہد کی بنیاد پر چھاپہ مارا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll