جی این این سوشل

تجارت

وزیراعظم سے چیمبرز آف کامرس اور مختلف صنعتی و کاروباری ایسوسی ایشنز کے نمائندگان کی ملاقات

وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت بحالی کی پٹڑی پر گامزن ہے ،  مزید معاشی استحکام کے لئے کام کر رہے ہیں ، معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کیا جا رہا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم سے  چیمبرز آف کامرس اور مختلف صنعتی و کاروباری ایسوسی ایشنز کے نمائندگان کی ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور مختلف صنعتی و کاروباری ایسوسی ایشنز کے نمائندگان کی ملاقات ہوئی ۔ 

وزیراعظم نے کاروباری نمائندگان کی موجودگی میں  ویئر ہاؤس اور لاجسٹکس کو انڈسٹری کا درجہ دینے کا اعلان کردیا ، 

وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت بحالی کی پٹڑی پر گامزن ہے ،  مزید معاشی استحکام کے لئے کام کر رہے ہیں ، معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کیا جا رہا ہے ۔ 

 

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ڈیجیٹائزیشن پر کام کا آغاز کیا جا چکا ہے ، پاکستان میں مقامی سرمایہ کاری بڑھے گی تب ہی بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا ۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے آنے والے دورہء چین کے دوران چینی انڈسٹری کو پاکستان میں صنعتیں لگانے کی دعوت دوں گا ، حکومت کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے حوالے سے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے

حکومتی پالیسیوں سے افراط زر میں کمی واقع ہوئی ہے ، بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے متبادل توانائی بالخصوص شمسی توانائی کے نئے منصوبوں کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔ 

تین بڑے ائیرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ پر کام کا آغاز ہو چکا ہے ، قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان سے بچانے کے لئے ماسواۓ چند اسٹریٹیجک ریاستی ملکیتی اداروں کے بقیہ تمام ایس او ایز کی نجکاری کر رہے ہیں ۔  
آئی ٹی انڈسٹری کی بہتر شرح نمو خوش آئند ہے ، بیرون ملک تعیناتی ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسران کی کارکردگی جانچنے کے لئے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کروائی جا رہی ہے ۔ 

وزیراعظم نے وفد کو ان کے تمام جائز مطالبات اور مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کروائی ، وزیراعظم نے وفاقی وزراء کو تمام صنعتی شعبوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے لئے ٹاسک دے دیا 

کاروباری برادری معیشت کی بہتری اور ٹیکس نیٹ میں اضافے کے حوالے سے حکومت کا بھرپور ساتھ دے گی ۔

ملاقات میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وزیر مملکت علی پرویز ملک ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل ، چیئر مین فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور دیگر اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔

موسم

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

موسلادھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

لاہور: محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب سے آنے والی مون سون ہوائیں 27 جولائی سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں اور 29 جولائی سے وسطی اور جنوبی علاقوں تک پھیلنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں 27 جولائی سے 31 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں موسم شدید گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔ تاہم 29 اور 30 جولائی کو کراچی سمیت دیگر مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی، حیدرآباد، مٹھی، سانگھڑ، عمرکوٹ، تھر پارکر، میر پور خاص ، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بینظیر آباد اور دادو میں وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موسلا دھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔ شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو الرٹ کرتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے عوام کو بارشوں کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عوام متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

معروف ہدایتکارہ فرح خان کی والدہ انتقال کر گئیں

شاہ رخ خان فرح خان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے پہنچے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف ہدایتکارہ فرح خان کی والدہ انتقال کر گئیں

ممبئی : بالی ووڈ کی معروف کوریوگرافر اور ہدایتکارہ فرح خان کی والدہ کا 79 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ فرح خان کی والدہ کی وفات کی خبر سے بالی ووڈ انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان گزشتہ رات ہی فرح خان سے تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچ گئے تھے۔ شاہ رخ خان کے ساتھ ان کی اہلیہ گوری خان اور بیٹی سہانا بھی تھیں۔

شاہ رخ خان اور فرح خان کی دوستی بہت پرانی ہے۔ دونوں نے متعدد فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے۔ شاہ رخ خان نے فرح خان کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

علاوہ ازیں بالی ووڈ کی دیگر شخصیات نے بھی فرح خان کے گھر جا کر ان سے تعزیت کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll