جی این این سوشل

تجارت

سونے کی قیمتوں میں اضافہ

چاندی کی فی تولہ  قیمت 2800 روپے، جبکہ 10 گرام چاندی کی قیمت 2400.54 روپے قائم رہی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سونے کی قیمتوں میں  اضافہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

ڈالر کی قیمت میں حالیہ  اضافے کے بعد سونے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔ 

مقامی مارکیٹ میں  24 قیراط کے حامل سونے کی قیمت ایک ہی دن میں 2400 روپےکے اضافے سے 243000  روپے ، جبکہ  10 گرام سونے کی قیمت میں 2057 روپے کے اضافے سے 208333 روپے ہو گئی۔
ڈالر کی حالیہ قیمت میں اضافہ کے بعد  چاندی کی قیمت میں کوئی اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔ چاندی کی فی تولہ  قیمت 2800 روپے، جبکہ 10 گرام چاندی کی قیمت 2400.54 روپے قائم رہی . 

تجارت

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 980 پوائنٹس اضافہ، ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

100 انڈیکس 980 پوائنٹس کے اضافے سے  82947 کی سطح پر پہنچ گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 980 پوائنٹس اضافہ، ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 980 پوائنٹس اضافے سے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ 

آج کاروبار کے آغاز سے ہی اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی اور  ایک موقع پر 100 انڈیکس 980 پوائنٹس کے اضافے سے  82947 کی سطح پر پہنچ گیا۔ 

واضح رہے کہ کچھ دنوں سے پی ایس ایکس 100 انڈیکس میں کاروبار کا مثبت رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے اور اس حوالے سے معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے چیدہ چیدہ آئی ایم ایف سے معاہدہ، شرح سود میں کمی اور سرمایہ کاروں کا حکومت پر اعتماد ہو سکتا ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کر لیں

عدالت نے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کر لیں

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کرتے ہوئے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس کی سماعت کی، جسٹس امین الدین ،جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس مظہر عالم بینچ میں شامل تھے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے کیس پر  جسٹس مظہر عالم کا اختلافی نوٹ 30 جولائی کو آیا جبکہ بینچ کی اکثریت نے تفصیلی فیصلہ 14 اکتوبر کو جاری کیا، جسٹس مظہرعالم کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس تھا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ ووٹ ڈالنے اور شمار ہونے میں فرق ہے، کیا آئین میں ووٹ ڈالنے اور شمار ہونے کا فرق لکھا ہوا ہے؟ 

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آرٹیکل 63 اے پر فیصلہ تضادات سے بھرپور ہے، ایک طرف کہا گیا ووٹ بنیادی حق ہے، ساتھ ہی بنیادی حق پارٹی کی ہدایت پر ختم بھی کر دیا۔

پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا حسبہ بل کیس کے مطابق ریفرنس پر رائے  جس نے مانگی اس پر رائے کی پابندی لازم ہے۔ 

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا اگر صدر مملکت رائے پر عمل نہ کرے تو کیا ان کےخلاف کارروائی ہو سکتی ہے؟ جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت صدر مملکت کےخلاف کارروائی نہیں کر سکتی۔

فاروق ایچ نائیک نے منحرف رکن سے متعلق تحریک انصاف کی عائشہ گلالئی کیس کا حوالہ دیا جس پر چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے نام غلط لیا، شاید آپ کو ان سے پبلکلی معافی مانگنی پڑ جائے، جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ یہ گلالئی پشتو کا لفظ ہے جس کا مطلب بھی دیکھ لیں۔ 

وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ 63 اے کیس میں اقلیتی ججز کا فیصلہ پہلے جاری ہوا۔

عدالت عظمیٰ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی درخواست پر فیصلہ سنا دیا، عدالت نے آرٹیکل 63 اے کیخلاف نظرثانی کی درخواستیں متقفہ طور پر منظور کر لیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 63 اے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل متفقہ طور پر منظور کی جاتی ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

حکومت پنجاب نے لاہور میں بھی 6 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی

دفعہ 144 کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت پنجاب نے لاہور میں  بھی 6 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی

حکومت پنجاب نے لاہور میں 6 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی ، صوبائی محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی ہوگی، اس پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہو گا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے ، سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔

صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا ہے ، عوامی آگاہی کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی گئی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll