جی این این سوشل

پاکستان

چین پاکستان اقتصادی راہداری نے پاکستان کی ترقی کا منظر نامہ تبدیل کردیا، وزیر اعظم

 وزیراعظم شہباز شریف کے چین کے پانچ روزہ سرکاری دورے کے اختتام پرانہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں کے بعد ہی اقتصادی راہداری کامنظر نامہ تبدیل ہوا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چین پاکستان اقتصادی راہداری نے پاکستان کی ترقی کا منظر نامہ تبدیل کردیا، وزیر اعظم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان اور چین نے مشترکہ کوششوں کو سراہنے کے بعد کہا کہ  چین پاکستان اقتصادی راہداری نے پاکستان کی ترقی کا منظر نامہ تبدیل کردیا ہے اور دونوں ممالک کی مربوط ترقی کو فروغ دیا ہے۔

 وزیراعظم شہباز شریف کے چین کے پانچ روزہ سرکاری دورے کے اختتام پرانہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں کے بعد ہی اقتصادی راہداری کامنظر نامہ تبدیل ہوا ہے ۔

فریقین نے کہا کہ سی پیک کے آغاز سے اب تک دونوں ہمسایہ ممالک نے مشترکہ منصوبہ بندی تعمیر اور باہمی طور پر مستفید ہونے کے اصولوں پر عمل کیا اور سی پیک کی تعمیر سے خاطر خواہ نتائج حاصل کئے ، چین کی جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاک چین تعلقات کو ان کے خارجہ تعلقات میں اولین ترجیح حاصل ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے پاک چین تعلقات کو اس کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون قرار دیاگیا۔

فریقین نے اس بات کو بھی تسلیم کیاکہ رائے کوٹ سے تھاکوٹ تک شاہراہ قراقرم کی تعمیر نو کا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جو دونوں ممالک کے درمیان واحد زمینی رابطے کا ذریعہ ہے۔

چین نے پاکستان کی صنعتی ترقی کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ منڈی اور تجارت کے اصولوں کے مطابق چینی کمپنیوں کو پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جائیگی۔

فریقین نے جنوبی ایشیا میں امن وامان برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

چین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں وکشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہے۔

دونوں ملکوں نے افغانستان کی پائیدار ترقی اور اسے بین الاقوامی دھارے میں لانے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔

 

پاکستان

آرٹیکل 63 اے نظر ثانی کیس،علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا

نظر ثانی کیس کی سماعت کرنے والا بینچ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے سیکشن 2 کے تحت تشکیل نہیں دیا گیا، وکیل عمران خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹیکل 63 اے نظر ثانی  کیس،علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا

آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے وکیل علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 (اے) نظر ثانی کیس کی سماعت کرنے والا بینچ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے سیکشن 2 کے تحت تشکیل نہیں دیا گیا، پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے مطابق تین رکنی کمیٹی چیف جسٹس سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج اور چیف جسٹس پاکستان کے نامزد کردہ جج پر مشتمل ہو گی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت بینچز کی تشکیل کے لیے تین آزاد ججز کو فیصلہ سازی کی ذمہ داری دی گئی، تین ججز کی اجتماعی دانش کے بعد ہی بینچ کی تشکیل اور مقدمات کی سماعت کی جا سکتی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے کہ 23 ستمبر کو جسٹس منصور علی شاہ نے تین رکنی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہیں کی، جسٹس منصور علی شاہ کی عدم موجودگی کے بعد چیف جسٹس اور ان کے نامزدکردہ جج نے نظرثانی درخواست مذکورہ بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ 2 ججز کے فیصلے کو تین رکنی کمیٹی کا فیصلہ قرار نہیں دیا جا سکتا، یہ حقیقت ہے کہ کمیٹی اجلاس میں 3 ممبران کی بجائے 2 نے شرکت کی۔پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت نامکمل کمیٹی مقدمات سماعت کے لیے مقرر کرنے اور بینچز تشکیل نہیں دے سکتی، 2جج موجودہ نظرثانی درخواست بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کرنے کے مجاز نہیں۔

درخواست میں مزید مؤقف اپنایا گیا ہے کہ موجودہ بینچ نظرثانی درخواست کی سماعت کرنے کا اہل نہیں، 23 ستمبر کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے نامزد کردہ جج نے نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کے لیے بینچ تشکیل دیا، کمیٹی کے مذکورہ دونوں ممبران نے خود کو بھی اس بینچ میں شامل کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں چیف جسٹس اور جسٹس امین الدین کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے اس لیے دونوں جج خود کو بینچ سے الگ کر لیں۔

واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منیب اختر نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پر نظرثانی اپیلوں پر تشکیل کردہ بینچ کا حصہ بننے سے معذرت کرلی تھی، جسٹس منیب کے پیش نہ ہونے پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فارم 47 پر آئی غیر جمہوری حکومت آئینی ترامیم سے آئین کو تباہ کر رہی ہے، علی امین گنڈاپور

جہاں ہمیں احتجاج کےلئے جانے کا حکم ملے گا، ہم جائیں گے، وزیر اعلیٰ کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فارم 47 پر آئی غیر جمہوری حکومت آئینی ترامیم سے آئین کو تباہ کر رہی ہے، علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ فارم 47 پر آئی غیر جمہوری حکومت آئینی ترامیم سے آئین کو تباہ کر رہی ہے، جہاں ہمیں احتجاج کےلئے جانے کا حکم ملے گا، ہم جائیں گے، یہ آنسو گیس کے ساتھ اب گولیاں چلانے لگ گئے ہیں، یہ گولیاں ہمیں لیٹ کر سکتی ہیں لیکن مقصد سے ہٹا نہیں سکتی، گولیاں، آنسو گیس اور تشدد ہمیں مقصد سے نہیں ہٹا سکتا۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا شور بتاتا ہے کہ انہیں ہمارے آنے سے تکلیف ہوئی ہے، انہیں بہت ٹف ٹائم دینے والا ہوں، فارم 47 والوں سے جان نہ چھوٹی تو انہیں چھوڑونگا نہیں، ہم عاجز لوگ ہیں ،حق کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دلوں میں چوری رکھنے والے ڈر رہے ہیں، انہیں پتا ہے ان کا وقت قریب آگیا ہے ، ہم ایک ایسا نظام لانے والے ہیں جس میں پبلک سیفٹی پروٹیکشن لازمی ہوگی، قانون میں رہ کر ہی کوئی کارروائی کرسکتا ہے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ یہ جلسے کیلئے این او سی دے کر بھی جو حال کرتے ہیں وہ آپ نے دیکھا ہے، یہ فارم 47 پر آئی ہوئی حکومتیں ہیں، یہ پاکستان کی جمہوریت کا نقصان نہیں کررہے بلکہ انہوں نے ملک سے جمہوریت کو ختم ہی کردیا ہے، ہم پرامن احتجاج کریں گے، جہاں جہاں حکم ملا ہے وہاں جائیں گے، کردار ادا کریں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ گولیاں ،آنسو گیس اور تشدد ہمیں اپنے مقصد سے ہٹا نہیں سکتا، پاکستان میں جمہوریت ہمارا نظریہ ہے، بانی پی ٹی آئی بے گناہ جیل میں ہیں ،ان پر کوئی کیس نہیں، ہماری پارٹی کی خواتین جیل میں ہیں، ہم اپنے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں ڈنکے کی چوٹ پر سرکاری مشینری استعمال کروں گا کسی کا باپ بھی نہیں روک سکتا، اگر میں جلسے میں بی آر ٹی بسیں لے کر جاتا تو یہ لوگ کہتے کہ صوبے کے وسائل استعمال ہورہے ہیں، میں اپنے ساتھ پرائیویٹ گاڑیاں اور ذاتی گاڑیاں لے کر جاتا ہوں، گاڑیوں میں پٹرول اور ڈیزل جیب سے ڈلواتا ہوں۔

علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ مولانا صاحب آپ نے بہت دیر کردی، آپ کے دلوں میں جو راز ہیں وہ بتادیں ، مولانا صاحب آپ نے کہا تھا بانی پی ٹی آئی کی حکومت امریکا کے کہنے پر گرائی، مولانا صاحب آج مان گئے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا

 ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ ملکی مجموعی امن و امان اور معاشی صورتحال کا جائزہ لے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کابینہ کو دورہ امریکہ پر اعتماد میں لیں گے۔

 ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ ملکی مجموعی امن و امان اور معاشی صورتحال کا جائزہ لے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آج رات لندن سے وطن واپس روانہ ہوں گے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے نیپال میں تباہ کن سیلاب سے قیمتی جانوں کے المناک نقصان پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

شہباز شریف نے 2022 میں شدید سیلاب کے حوالے سے پاکستان کے اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں پاکستان نے تباہ کن سیلاب کا سامنا کیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم (ایکس) پر ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم کے دل اس مشکل وقت میں نیپالی وزیر اعظم کے پی شرما اولی اور نیپال کے عوام کے ساتھ ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نیپال کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور کسی بھی ضروری امداد کی پیشکش کے لیے تیار ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll