پاکستان

آزادی مارچ : عمران خان و دیگر کی بریت کی درخواست پر وکلاء کے دلائل مکمل

شیخ رشید پر ایما کا الزام عائد کیا گیا ہے ، ایما کا ثبوت شکایت کنندہ کی جانب سے پیش نہیں کیا جا سکا ، وکیل شیخ رشید

GNN Web Desk
شائع شدہ 7 months ago پر Jun 10th 2024, 11:26 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
آزادی مارچ : عمران خان و دیگر کی بریت کی درخواست پر وکلاء کے دلائل مکمل

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں آزادی مارچ توڑ پھوڑ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان ، اسد عمر ، علی نوازاعوان اور شیخ رشید کی بریت درخواست پر وکلا کے دلائل مکمل ہوگئے۔

رہنماؤں کے خلاف تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے کی سماعت سول جج ملک محمد عمران نے کی، شیخ رشید احمد اپنے وکیل سردار رازق کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، بانی پی ٹی آئی ، اسد عمر اور علی نواز اعوان کی جانب سے آمنہ علی ایڈووکیٹ اور مرزا عاصم ایڈووکیٹ عدالت کے روبرو حاضر ہوئے۔

شیخ رشید کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شیخ رشید پر ایما کا الزام عائد کیا گیا ہے ، ایما کا ثبوت شکایت کنندہ کی جانب سے پیش نہیں کیا جا سکا ، اس پورے کیس میں صرف ایک کانسٹیبل گواہ ہے ، گواہ نے بیان دیا کہ شیخ رشید و دیگر ویڈیو کلپس میں تقریر کرتے نظر آرہے ہیں ، تقریر کرنا تو جرم نہیں، وزیر اعظم سے لے کر چیف جسٹس پاکستان تک سب تقریر کرتے ہیں ۔

شیخ رشید کے وکیل نے مزید کہا کہ سٹیٹ اتھارٹی استعمال کرکے ایک سیاسی کیس بنایا گیا ، سپریم کورٹ کی ایک ججمنٹ کے مطابق چارج مکمل شواہد ہونے کے بعد لگایا جائے ، ایک کیس میں تین گواہ جو بعد میں پیش کیے گئے ،سپریم کورٹ نے قبول نہیں کیا ، شیخ رشید کے وکیل نے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کردی۔

وکیل بانی پی ٹی آئی عاصم ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ اس کیس میں سزا ہونے کے کوئی امکان نہیں ہیں ، بانی پی ٹی آئی و دیگر کو مقدمے سے بری کیا جائے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دفعہ 144 نافذ کرنے والا خود شکایت کنندہ ہوتا ہے ، یہ مقدمہ ہی غلط گراؤنڈز پر بنایا گیا ہے ، بانی پی ٹی آئی، اسد عمر ، علی نواز اعوان اور شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر وکلا کے دلائل مکمل ہوگئے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں کچھ دیر کیلئے وقفہ کردیا۔