پاکستان
وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کر لیا
کابینہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کر لیاہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اپنے دورہ چین پر کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیں گے، اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کے امور بھی زیرغور آئیں گے۔
کابینہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہواتھا، کونسل نے 15 سو ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی، وفاق 14 سو ارب روپے اور 100 ارب روپے سرکاری ونجی شراکت داری ہو گی۔
پاکستان
آزاد کشمیر حکومت اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان معاملات طے
آزاد کشمیر حکومت نے جلسے جلوس اور ریلیوں پر پابندی سے متعلق صدارتی آرڈیننس واپس لے لیا
آزاد کشمیر حکومت اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان صدارتی آرڈیننس کے حوالے سے معاملات طے پاگئے ، جس کے بعد آزاد کشمیر حکومت نے جلسے جلوس اور ریلیوں پر پابندی سے متعلق صدارتی آرڈیننس واپس لے لیا، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی (جے کے جے اے اے سی) اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد آزاد کشمیر حکومت نے متنازع صدارتی آرڈیننس واپس لینے کا اعلان کردیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی نے ایک بیان میں حکومت سے معاہدہ طے پانے کے بعد احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے صدارتی آرڈیننس واپس لے لیا۔
ایکشن کمیٹی نے 4 روز سے جاری پہیہ جام شٹرڈاون ہڑتال اور داخلی راستوں پر احتجاجی دھرنے ختم کردیے، لانگ مارچ کے قافلے واپس لوٹ گئےاور بند دکانیں کاروباری مراکز کھل گئے جبکہ بین الاضلاعی اور پاکستان کے مختلف شہروں کے درمیان پبلک ٹرانسپورٹ کا پہیہ بھی چل پڑا ۔آزاد کشمیر حکومت اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت حکومت نے 13 مطالبات پورے کر لیے ہیں۔
آزاد کشمیر حکومت نے آٹے اور بجلی کے بلوں پر سبسڈی بحال رکھنے، بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے، طلباء یونین کی بحالی اور بجلی کے کمرشل ٹیرف میں تبدیلی سمیت چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کرنے پریقین دہانی کرائی ہے۔
یاد رہے کہ آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے حکومت آزاد کشمیر کو پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس فوری واپس لینے کی ہدایت کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر میں صدارتی آرڈیننس کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی اور وزرا کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی نے لانگ مارچ شروع کردیا تھا۔
یاد رہے کہ حکومت آزاد کشمیر نے ایک ماہ قبل صدارتی آرڈیننس کے ذریعے احتجاجی جلسے، جلوس اور مظاہروں پر پابندی لگائی تھی، صدارتی آرڈیننس کی خلاف ورزی پر 7 سال تک قید کی سزا مقرر کی گئی ہے، 3 دسمبر کو آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے حکومت کا متنازع صدارتی آرڈیننس معطل کردیا تھا۔
پاکستان
ملک میں کم وبیش 18 ہزار مدارس کی رجسٹریشن مکمل
سالہا سال کی عرق ریزی کے بعدوزارت تعلیم اور محکمہ مذہبی تعلیم کے تحت ایک ون ونڈو نظام مرتب کیا گیا
مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت تھی جس کے لیے مختلف ادوار میں مدارس کی انتظامیہ جید علما اور سیاسی لیڈران سے مشاورت کی گئی۔ جہاں شروعات میں مدارس انتظامیہ اس رجسٹریشن کے لیے قانونی پیچیدگیوں اور طویل عمل کی وجہ قائل نہ تھی۔
سالہا سال کی عرق ریزی کے بعدوزارت تعلیم اور محکمہ مذہبی تعلیم کے تحت ایک ون ونڈو نظام مرتب کیا گیا جس کے تحت کم و بیش18 ہزار مدارس رجسٹر ہو چکے ہیں۔
مدارس بہرحال تعلیمی ادارے ہیں جو کہ وزارت تعلیم کے تحت ہی آتے ہیں نہ کہ وزارت صنعت کے۔ وزارت کے تحت رجسٹریشن کا ایک مروجہ طریق کار ہے جو سوسائٹیز ایکٹ کے تحت ایک طویل عمل ہے۔
چناچہ اس مطالبے کی وجہ سے تمام عمل دوبارہ سے شروع ہو گا اور اب تک کی محنت پہ پانی پھر جائے گا۔ کیا یہ سمجھا جائے کے یہ ایک طریقہ کار ہے جس سے مدارس کے رجسٹریشن کے عمل کو رول بیک کرنا مقصود ہے؟
حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے مطالبات مانتے ہوئے دونوں ہاؤس سے بل کو پاس کروایا اور اپنی کمٹمنٹ کو پورا کیا۔چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے اگر بل میں کچھ وقت درکار ہے تو اس کا ہر گز یہ مقصد نہیں کہ اس کو وجہ بنا کے پورا رجسٹریشن کا عمل ہی رول بیک کر دیا جائے۔
تعلیمی ادارے وزارت تعلیم کا موضوع ہیں نہ کہ صنعت کا۔ اس مطالبے کو ماننے کا مقصد ہے کہ کل کو کوئی بھی کسی پیشہ کو کسی بھی وجہ سے کسی اور وزارت کے تحت کرنے کا مطالبہ کر دے۔ نظام ملک کچھ مروجہ اصول اور ضوابط کے ماتحت ہوتا ہے نہ کہ خواہشات کے۔
وازارت تعلیم اور محکمہ مذہبی تعلیم اس عمل کو مدارس کے لیے انتہائی سہولت کار بنا چکے ہیں اور ایک مہم چلا رہے ہیں جو کہ ہر میڈیم کا استعمال کر رہی ہے اور انتہائی اسان ون ونڈو آپریشن ہے۔
پاکستان
وزیر اعظم کی نواز شریف سمیت اہم پارٹی رہنماؤں سے ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو
نواز شریف سے ملاقات میں وزیر اعظم نے ملکی سیاسی صورتحال سمیت مدارس بل پر گفتگو کی اوراپنے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے رپورٹ پیش کی
وزیر اعظم شہباز شریف نے نواز شریف سمیت اہم پارٹی رہنماؤں سے الگ الگ ملاقات کی، ملاقاتوں میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
وزیر اعظم کی نواز شریف سے جاتی امرا میں ملاقات ہوئی ،جہاں دونوں بھائیوں نے والدین کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
نواز شریف سے ملاقات میں وزیر اعظم نے ملکی سیاسی صورتحال سمیت مدارس بل پر گفتگو کی، وزیر اعظم نے اپنے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے نواز شریف کو رپورٹ پیش کی۔
اس سے قبل لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف سے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی ملاقات کی، دونوں کے درمیان ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور صوبے کے امور پر گفتگو کی گئی۔
شہباز شریف رکن قومی اسمبلی رضا حیات ہراج کی رہائش گاہ پہنچے اور ان کے والد کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی۔
وزیر اعظم سے پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے بھی ملاقات اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم سے دیگر اراکین قومی اسمبلی جن میں اظہر قیوم ناہرہ، ذوالفقار احمد بھنڈر، مسلم لیگی رہنما میاں مرغوب احمد اور حافظ میاں محمد نعمان نے الگ الگ ملاقات کی اور اپنے حلقوں کے مسائل پر بات کی۔
-
تجارت 2 دن پہلے
شادی ہال مالکان کا شادی کی تقریب پر دس فیصد ٹیکس وصول کرنے کا اعلان
-
پاکستان ایک دن پہلے
سکیورٹی فورسز کے ضلع ٹانک سمیت 3 آپریشنز، 22 خوارج جہنم واصل ، 6 اہلکار شہید
-
کھیل ایک دن پہلے
آئی سی سی اجلاس، چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول 48 گھنٹوں میں متوقع
-
علاقائی ایک دن پہلے
شعبہ فلم اینڈ براڈ کاسٹنگ ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن کی وزیر اعلی پنجاب سے ملاقات
-
کھیل 2 دن پہلے
پاکستان کی میزبانی میں چیمپئنز ٹرافی ہائبرڈ ماڈل پر ہوگی،بھارتی میڈیا کا دعویٰ
-
پاکستان ایک دن پہلے
معروف مذہبی سکالر جنید جمشید کو مداحوں سے بچھڑے 6 برس بیت گئے
-
علاقائی 2 دن پہلے
چشتیاں: ایم ایس ڈاکٹر عمران انور کے خلاف اغوا و زیادتی کی ایف آئی آر درج،ہسپتال کے نظامی امور میں مداخلت اب بھی برقرار
-
دنیا 2 دن پہلے
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں زلزلے کےجھٹکے