دنیا

سکھ رہنما کے قتل کی سازش : امریکی عدالت میں بھارتی شہری کی گرفتاری کا حکم

امریکی عدالت نے سکھ رہنما کے قتل میں مبینہ طور پر بھارتی سازش کے تعلق نہ ہونے کی استدعا مسترد کر دی

GNN Web Desk
شائع شدہ 6 months ago پر Jun 18th 2024, 1:11 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سکھ رہنما کے قتل کی سازش : امریکی عدالت میں بھارتی شہری کی گرفتاری کا حکم

امریکی عدالت نے سکھ رہنما کے قتل میں مبینہ طور پر بھارتی سازش کے تعلق نہ ہونے کی استدعا مسترد کر دی ۔امریکی وفاقی عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے اسے باضابطہ گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

نکھل گپتا نامی بھارتی شہری کو بھارت سے پنجاب کو الگ کر کے سکھوں کی ریاست خالصتان بنانے کے حامی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی سازش کرنے کے جرم میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارت کی مودی سرکار جب پچھلے سال الیکشن کی تیاریوں میں تھی تو اس نے اپنے انتہا پسند ہندو ووٹر کو اپنی طرف مزید مائل کرنے کے لیے مبینہ طور پر پاکستان ہی نہیں کینیڈا اورحتیٰ کہ امریکہ میں بھی بھارتی انٹیلی جنس کو متحرک کر دیا تھا کہ وہ کشمیریوں اور سکھوں کے ان رہنما ؤں کو قتل کرے جو علیحدگی یا آزادی کے لیے بیرون ملک ہوتے ہوئے فعال ہیں۔

اس پس منظر میں بھارت کے پڑوسی ملک پاکستان میں بھی کئی واقعات رونما ہوئے اورمتعدد کشمیری رہنما پر اسرار طور پر اسلام آباد اور کراچی میں ہلاک ہو گئے جبکہ کینیڈا اور امریکہ میں بھی کئی وارداتیں سامنے آئیں۔

بعد ازاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران بی جے پی کے چوٹی کے رہنما اپنی تقریروں اور انٹرویوز میں ان واقعات کا اشاروں کنایوں میں فخریہ ذکر کرتے بھی دکھائی دیے ہیں۔

نکھل گپتا بھی انہی دنوں بھارت سے مبینہ طور پر ماہ جون میں پچھلے سال روانہ ہوا اور پراگو پہنچا جہاں مبینہ طور پر اپنے مشکوک ہونے کی بنیاد پر گرفتار کر لیا گیا۔

امریکہ میں جب گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کا انکشاف ہوا تو پراگو پہنچنے والے گپتا کا بھی نام اس میں آیا ، مگر گپتا نے پراگو کی عدالت سے استدعا کی کہ اسے امریکہ کے حوالے نہ کرے۔ مگر اس کی یہ درخواست مسترد کر دی گئی۔

کافی تاخیر کے ساتھ اسے امریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جہاں اسے امریکی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ اس کی پیشی مین ہٹن کی وفاقی عدالت میں کی گئی۔ اس نے عدالت کے سامنے خود کو اس بھارتی سازش سے الگ تھلگ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔ مگر عدالت نے اس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اس کی گرفتاری کا حکم جاری کیا ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی حکومت بھی اس سازش میں مرکزی کر دار کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہتی ہے کہ یہ بھارتی ریاستی پالیسی ہی نہیں ہے۔ اہم بات ہے کہ امیت شاہ بھارت کے وزیر داخلہ الیکشن مہم کے دوران اس طرح کے سوالوں کو جواب اس طرح دیتے رہے کہ حکومت کا اس سے کوئی تعلق نہیں، ایجنسیاں اپنا کام کرتی رہتی ہیں اور حکومت اپنا کام کرتی رہتی ہے۔