جی این این سوشل

تفریح

گلوکار ملکو کا اپنا نام پی این آئی ایل سے نکلوانے کے لیےعدالت سے رجوع

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گلوکار ملکو کا اپنا نام پی این آئی ایل سے نکلوانے کے لیےعدالت سے رجوع
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

گلوکار محمد اشرف عرف ملکو نے اپنا نام  پروفیشنل نیشنل آئیڈنٹی فکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) سے نکلوانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

تفصیلات کے مطابق ملکو کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی ثالثی سے درخواست دائر کی گئی، لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ ان کا نام مارچ 2024 کو پی این آئی لسٹ میں ڈالا گیا جبکہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔

درخواست کے مطابق گلوکار ملکو کو میوزک کنسرٹ کے لیے برطانیہ جانا تھا۔ ان کا نام غیر قانونی طور پر پی این آئی ایل لسٹ میں شامل کیا گیا۔ ملکو نے استدعا کی کہ عدالت ان کا نام پی این آئی ایل لسٹ سے نکالنے کا حکم دے۔

پاکستان

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا کو حراست میں لے لیا گیا ، پی ٹی آئی کا دعوی ٰ

پولیس کی جانب سے راستے بند کیے جا رہے ہیں جبکہ مشتعل کارکنان کی جانب سے شدید رد عمل بھی سامنے آ رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا کو حراست میں لے لیا گیا ، پی ٹی آئی کا دعوی ٰ

پی ٹی آئی کی جانب سے  دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے  چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کیے گئے  بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے سیکٹر ایچ 13 کے قریب بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا کی گاڑی کو روکا، پولیس بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ کو وین میں ڈال کر لے گئی۔

واضح رہے کہ  راولپنڈی کے کمیٹی چوک پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جس کے بعد پولیس نے شیلنگ کی اور کئی پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کی جانب سے راستے بند کیے جا رہے ہیں جبکہ مشتعل کارکنان کی جانب سے شدید رد عمل بھی سامنے آ رہا ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات

اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ، رکن سلیکشن کمیٹی بلال افضل اور عامر میر سمیت دیگر  بھی موجود تھے  

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی  پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات کی ہے۔ 

تفصیلات کےمطابق  ملاقات میں آئندہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے ایونٹس پر تبادلہ خیال کیاگیا،  چیئرمین   پاکستان کرکٹ بورڈ نے بورڈ حکام سے مستقبل میں پی سی بی کے اقدامات پر بھی بریفنگ لی۔ 

اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ، رکن سلیکشن کمیٹی بلال افضل اور عامر میر سمیت دیگر  بھی موجود تھے  ۔    

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں 45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے افراد تدفین میں رکاوٹ ڈالنے، لاش جلانے والے 19 معلوم اور 15 نامعلوم افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں  45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

سندھ کے شہر عمرکوٹ میں توہین مذہب کے الزام کا سامنا کرنے والے ڈاکٹر شاہنواز کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا۔

مقدمہ 45 افراد کے خلاف درج ہوا کیا گیا جس میں ڈی آئی جی جاوید جسکانی، ایس ایس پی اسد چوہدری، ایس ایس پی آصف رضا بلوچ، سی آئی اے ٹیم سمیت ایس ایچ اوسندھڑی، لوگوں کو طیش دلانے والا عمر جان سرہندی نامزد ہیں۔

سندھڑی تھانے میں مقدمہ قتل، دہشتگردی اور دیگر سنگین دفعات کے تحت درج کیا گیا جبکہ اس میں ایف آئی اے کے دی ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ پریونشن اینڈ پنشمنٹ ایکٹ 2022 شامل ہیں جس میں ڈی آئی بی انچارج دانش بھٹی، سب انسپکٹر ہدایت اللہ ناریجو و دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی نامزد کیا گیا۔ 

درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ڈاکٹر شاہنواز کو پولیس نے اپنی حراست میں قتل کیا، اس قتل میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر لوگوں کو اکسایا، قتل کا مقدمہ ڈاکٹر شاہنواز کے بہنوئی ایڈووکیٹ ابراہیم کی مدعیت میں درج ہوا۔

ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے افراد تدفین میں رکاوٹ ڈالنے، لاش جلانے والے 19 معلوم اور 15 نامعلوم افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا۔

ڈاکٹر شاہنواز کو کراچی سے تحویل میں لے کر ایس ایس پی عمرکوٹ کے ریڈر سب انسپکٹر عبدالستار کے حوالے کیا گیا تھا جن کے ہمراہ کانسٹیبل نواب سمیجو، امان اللہ، ندیم کھوسو، شاہ محمد، عرفان شاہانی، مشتاق علی اور عطا حسین تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق جعلی مقابلے کے بعد ڈاکٹر شاہنواز کی لاش کو سول اسپتال لایا گیا، جسم پر گولیوں کے نشانات، بازوؤں، کندھوں اور ٹانگوں پر تشدد کے نشانات تھے۔

مدعی مقدمہ نے کہا کہ ڈاکٹر شاہنواز ایک مذہبی اور روشن خیال انسان تھے تاہم وہ کچھ عرصے سے نفسیاتی دباؤ کا شکار تھے، ملزمان نے منصوبہ بندی سے مذہبی اور نظریاتی وجوہات کو جواز بنایا، میرے بہنوئی کو جھوٹے پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا جبکہ ملزمان نے منصوبہ بندی کر کے دہشت اور خوف پھیلایا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll