جی این این سوشل

پاکستان

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری دوروزہ دورےپربلوچستان پہنچ گئے

 وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ناراض ارکان سے ملاقاتیں بھی کی۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے ناراض ارکان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دھانی بھی کروائی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری دوروزہ دورےپربلوچستان پہنچ گئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری دوروزہ دورےپربلوچستان پہنچ گئے۔
ذرائع کےمطابق بلاول بھٹو زرداری پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری وزیراعلیٰ کے اعشائیہ میں بھی شرکت کریں گے۔ پارٹی ارکان صوبائی اسمبلی کی جانب سے وزیراعلیٰ کے خلاف فنڈز کی تقسیم کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

ذرائع کےمطابق پارٹی قیادت نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پارٹی ارکان سے ملنے کا فیصلہ کیا۔بلوچستان کابینہ کے کچھ ارکان بھی وزیراعلیٰ سے نالاں ہیں۔  وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ناراض ارکان سے ملاقاتیں بھی کی۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے ناراض ارکان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دھانی بھی کروائی۔ 

پاکستان

جسٹس طارق محمود جہانگیری کیخلاف سوشل میڈیا مہم پر ہنگامی اجلاس طلب

ایگزیکٹو کمیٹی نے 9 جولائی کو اس حوالے سے ہنگامی اجلاس کی طلب کر لیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جسٹس طارق محمود جہانگیری کیخلاف سوشل میڈیا مہم پر ہنگامی اجلاس طلب

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف سوشل میڈیا پر ہونے والی بدنامی پر مبنی مہم کے خلاف ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے 9 جولائی کو اس حوالے سے ہنگامی اجلاس کی طلب کر لیا ہے۔

ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری ایک قابل اور محنتی جج ہیں، اور ان کے بطور وکیل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کا شاندار پیشہ ورانہ کیریئر ہے۔ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری کے مقام کو مکمل یقین رکھتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم

200 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کیساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے، وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم

وزیر داخلہ محسن نقوی نے پروٹیکٹڈ صارفین کو اووربلنگ کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے اووربلنگ کرنے والے افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔

وزیر داخلہ نے اس حوالے سے ایف آئی اے کے تمام ڈائریکٹرز کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ 200 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کیساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے۔

محسن نقوی نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین کو نان پروٹیکٹڈ کیٹگری میں شامل کرنا مجرمانہ فعل ہے، اس کی قطعا ًاجازت نہیں دینگے ،ایف آئی اے تمام صورتحال کا جائزہ لے اور ذمہ داروں کیخلاف بلا امتیاز ایکشن لے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں ،اوور بلنگ سے صارفین پر کروڑوں روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جسٹس ستار کیخلاف مبینہ طور پر پسندیدہ سرکاری رہائشگاہ لینےپر درخواست دائر

درخواست سابق ڈی جی ہائوسنگ اسٹیٹ محمد ایوب کی طرف سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جسٹس ستار کیخلاف مبینہ طور پر پسندیدہ سرکاری رہائشگاہ  لینےپر درخواست دائر

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار کیخلاف مبینہ طور پر وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس پر پر یشر ڈال کر اپنے پسندیدہ گھر کی الاٹمنٹ کروانے پر سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر کر دی گئی۔

یہ درخواست چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ، سپریم کورٹ کے دیگر سینئر ججوں کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی بھیجی گئی ہے۔

درخواست سابق ڈی جی ہائوسنگ اسٹیٹ محمد ایوب کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔ جس میں درخواست گزار نے جسٹس بابر ستار کے سرکاری گھر کی الاٹمنٹ کےحوالے سے حساس معلومات کو شامل کیا ہے اور مذکورہ جج کے خلاف کارروائی کی استدعا کی ہے۔

درخواست گزار ایوب نے الزام لگایا کہ جسٹس بابر ستار نے عدالتی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس پر پریشر ڈالا تاکہ وہ اپنی پسندیدہ سرکاری رہائش حاصل کر سکیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ یہ میری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ میں یہ معاملہ آپ کے نوٹس میں لائوں۔

درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل اور اعلیٰ عدلیہ کے سینئر ججز کو معاملے کی انکوائری کروانے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی استدعا کی۔

درخواست گزار نے یہ دعویٰ کیا کہ جسٹس بابر ستار کے فیصلے نے ان کیلئے کیٹیگری ون کے گھر کی الاٹمنٹ کا راستہ ہموار کیا اور اسی طرح دوسرے ججز کی سرکاری رہائش گاہوں کیلئے راستہ ہموار کیا۔

درخواست گزار کے مطابق 2700 سرکاری ملازمین عدالتی فیصلے کی وجہ سے سرکاری رہائش گاہوں سے محروم رہے حتیٰ کہ 22 ویں گریڈ کے افسران جو کیٹیگری ون کی رہائشگاہوں کے حق دار تھےبھی سرکاری رہائشگاہ حاصل نہ کر سکے۔

درخواست گزار نے کہا کہ معاملہ مس سمیرا نذیر صدیقی کی درخواست سے شروع ہوا۔ جسٹس بابر ستار نے اس درخواست کی بنیاد پر متعلقہ وزارت کے حکام پر پریشر ڈالا اور بلا واسطہ ایک پیغام دیا کہ انہیں بھی سرکاری رہائشگاہ الاٹ کی جائے۔

درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل کو مذکورہ جج کے خلاف تحقیقات کروا کے کارروائی کرنے کی استدعا کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll