جی این این سوشل

دنیا

سابق برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے پارلیمانی انتخابات میں ہار تسلیم کر لی

سابق برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے امید ظاہر کی کہ نومنتخب برطانوی حکومت اپنی بھر پور کارکردگی دکھا کر عوامی توقعات پر پورا اترے گی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق  برطانوی  وزیراعظم رشی سونک نے پارلیمانی انتخابات میں ہار تسلیم کر لی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لندن: سابق برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے حالیہ برطانوی الیکشنز میں اپنی ہار کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا۔ 
اپنی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کی جماعت اپنے سابق اقتتدار کے دوران بہترین کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی تھی، جس کی بدولت حالیہ الیکشنز میں برطانوی عوام نے کنزرویٹو پارٹی کو منتخب نہیں کیا۔ 
کنزرویٹو پارٹی کے رہنما رشی سونک نے اپنی تقریر کے دوران برطانوی نو منتخب وزیراعظم اور لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر اسٹارمر کو بطور وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد بھی دی۔ 
سابق برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے امید ظاہر کی کہ نومنتخب برطانوی حکومت اپنی بھر پور کارکردگی دکھا کر عوامی توقعات پر پورا اترے گی۔ 
کنزرویٹو پارٹی کے رہنما رشی سونک اکتوبر 2022 میں برطانیہ کے بطور وزیراعظم منتخب ہوئے۔ جولائی 2024 کے الیکشنز میں کنزرویٹو پارٹی کی بدترین ہار کے نتیجے میں وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ کنزرویٹو پارٹی کی کارکردگی کو لے کر برطانوی عوام میں کافی تشویش تھی۔
 کنزرویٹو پارٹی کی ناقص پالیسیوں پر ردعمل کے طور پر رواں سال برطانوی عوام نے لیبر پارٹی کو بھاری اکثریت سے ووٹ دیے۔ جولائی 2024 کے برطانوی الیکشنز میں لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر اسٹارمر باضابطہ طور پر برطانیہ کے وزیراعظم مقرر ہو گئے۔

تجارت

سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی

 عالمی مارکیٹ میں سونا 7 ڈالر کی کمی سے 2653 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ، چاندی کی فی تولہ قیمت 3 ہزار 50 روپے پر مستحکم رہی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی

صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی ہوئی ہے، سونے کی فی تولہ قیمت میں 700 روپے کی کمی ہوئی ہے۔


 سونا 2 لاکھ 75 ہزار 500 روپے فی تولہ ہوگیا ، 10 گرام سونے کی قیمت میں 600 روپے کی کمی ہوئی،10گرام سونا 2 لاکھ 36 ہزار 197 روپے کا ہوگیا ۔ 

 عالمی مارکیٹ میں سونا 7 ڈالر کی کمی سے 2653 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ، چاندی کی فی تولہ قیمت 3 ہزار 50 روپے پر مستحکم رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔

حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔

 حد بندی کےتحت  کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے. 

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔

نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات

پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں بردرانہ ملکوں کے باہمی تعلقات خاص طور پر فوجی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات

ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارتوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے اُنہیں سراہا ہے۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں بردرانہ ملکوں کے باہمی تعلقات خاص طور پر فوجی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور اسی سلسلے میں پاک فوج کے سربراہ کو ملائیشیا کے دورے کی دعوت دی۔

سربراہ پاک فوج نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی دعوت پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے کامیاب دورے پر اُن کی تعریف کی جس سے دونوں ملکوں اور افواج کے تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll