جی این این سوشل

دنیا

جھوٹی خبر پھیلانے کے الزام میں غیر ملکی خاتون صحافی کو 6 سال کی سزا

ریڈیو اسٹیشن کے صدر اور سی ای او اسٹیفن کیپس نے مقدمے اور سزا کو “انصاف کا مذاق” قرار دے دیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جھوٹی خبر پھیلانے کے الزام میں غیر ملکی خاتون صحافی کو 6 سال کی سزا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

روس کی عدالت نے جھوٹی خبر پھیلانے کے الزام میں غیر ملکی خاتون صحافی کو ساڑھے چھ سال کی سزا سنا دی ہے۔
روسی نژاد امریکی صحافی 18 اکتوبر سے حراست میں ہیں جب انہیں اپنے آبائی روسی علاقے تاتارستان میں اپنے اہل خانہ سے ملنے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی ایک عدالت نے امریکی فنڈ سے چلنے والے ریڈیو اسٹیشن کی روسی نژاد امریکی صحافی السو کرمشیوا کو روسی فوج کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کے جرم میں ساڑھے چھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔

جنوبی شہر کازان کی عدالت کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کرمشیوا کو جمعہ کے روز سزا سنائی گئی ہے۔ یہ وہی دن تھا جب یکاترینبرگ کی ایک الگ عدالت نے ایک اور امریکی جریدے کے رپورٹر ایون گرشکووچ کو جاسوسی کے الزام میں 16 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

47 سالہ کرمشیوا پراگ میں مقیم ہیں اور انہیں 18 اکتوبر سے حراست میں رکھا گیا ہے جب انہیں اپنے آبائی روسی علاقے تاتارستان میں اپنے اہل خانہ سے ملنے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

ریڈیو اسٹیشن کے صدر اور سی ای او اسٹیفن کیپس نے مقدمے اور سزا کو “انصاف کا مذاق” قرار دے دیا ہے۔

 

پاکستان

مخصوص نشستوں کا معاملہ ، الیکشن کمیشن کا فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے، الیکشن کمیشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مخصوص نشستوں کا معاملہ ، الیکشن کمیشن کا فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس اختتام پذیر ہوچکا ہے، جس میں عدالتی فیصلے پر رہنمائی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں قانونی ٹیم نے الیکشن کمیشن کو فیصلے پر قانونی ابہام سے متعلق بریفنگ دی۔

سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حق دار قرار دیا تھا۔

الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا پارٹی ڈھحانچہ موجود نہیں ہے، سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے۔

دوسری طرف الیکشن کمیشن نے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ممبر تسلیم کرلیا جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے جاری نوٹیفیکیشن کو اپنی آفیشل ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کردیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان تحریک انصاف نے 39 آزاد اراکین قومی اسمبلی کی فہرست اور ان کے پارٹی وابستگی فارمز الیکشن کمیشن میں جمع کرائے تھے۔

سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی فیصلہ سناتے ہوئے تحریکِ انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

عدالت کا عظمیٰ بخاری کو مبینہ نازیبا ویڈیو کے معاملے پر ایف آئی اے سے رجوع کا حکم

فلک جاوید نامی خاتون نے درخواست گزار کی ٹوئٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کیں، درخواست میں موقف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالت کا عظمیٰ بخاری کو مبینہ نازیبا ویڈیو کے معاملے پر ایف آئی اے سے رجوع کا حکم

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ نازیبا ویڈیو کے معاملے پر لیگی رہنما عظمیٰ بخاری کو ایف آئی اے سے رجوع کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں ایف آئی اے، وزارت داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ فلک جاوید نامی خاتون نے درخواست گزار کی ٹوئٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کیں، پہلے بھی فلک جاوید مختلف ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ فلک جاوید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے، عدالت ایف آئی اے کو مبینہ ویڈیو کی فوری تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ طلب کرے۔

دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کو ایف آئی اے سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ تمام ثبوت ایف آئی اے کو دیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے پٹیشن کے ساتھ عظمیٰ بخاری کی تصاویر سوشل میڈیا سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا اور درخواست گزار کو درخواست میں ترمیم کی ہدایت بھی کر دی۔

عدالت عالیہ نے ریمارکس میں کہا کہ آپ قانون کے مطابق ایف آئی اے میں کمپلینٹ فائل کریں، جس پر عظمیٰ بخاری کے وکیل نے کہا کہ فلک جاوید ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہی ہے اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ آپ ای سی ایل سے متعلق بھی درخواست متعلقہ اتھارٹی کو دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ملک کو متحد کرنے کے لیے 2024 کے انتخابات سے دستبردارہوا ہوں، جو بائیڈن

اب مشعل ’نوجوان آوازوں‘ تک پہنچانے کا وقت آگیا ہے، امریکی صدر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک کو متحد کرنے کے لیے 2024 کے انتخابات سے دستبردارہوا ہوں، جو بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز اوول آفس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ وہ ملک کو متحد کرنے کے لیے 2024 کے انتخابات سے دستبردار ہوئے، جب کہ اب مشعل ’نوجوان آوازوں‘ تک پہنچانے کا وقت آگیا ہے۔ میرے لیے جمہوریت کسی بھی عہدے سے زیادہ اہم ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 81 سالہ امریکی صدر نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے اس دفتر کا بے حد احترام ہے لیکن میں اپنے ملک سے زیادہ پیار کرتا ہوں، انہوں نے عوام پر زور دیا کہ عوام جمہوریت کو اپنائیں اور نفرت سے بچیں۔ میرے لیے جمہوریت کسی بھی عہدے سے زیادہ اہم ہے جو اس وقت داؤ پر لگی ہوئی ہے، لہذا میں نے فیصلہ کیا کہ آگے بڑھنے کا یہی بہترین طریقہ ہے کہ مشعل کو نئی نسل کے حوالے کیا جائے اور یہی قوم کو متحد کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔

یاد رہے کہ ڈیموکریٹس رہنماؤں کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے 21 جولائی کو ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں صدارتی انتخابات سے دستبردار ہوگئے تھے۔

 بائیڈن نے کہا ’وہ بطور امیدوار دستبردار ہورہے ہیں لیکن جنوری 2025 میں اپنی مدت ختم ہونے تک صدر اور کمانڈر ان چیف کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔

انتخاب سے دستبرداری کے اعلان کے بعد قوم سے اپنے پہلے ٹیلی ویژن خطاب میں امریکی صدر نے اپنی نائب 59 سالہ کاملا ہیریس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کاملا ہیرس تجربہ کار ہونے کے ساتھ قابل بھی ہیں۔

ایک سروے کے مطابق ڈیموکریٹک کی نئی صدارتی امیدوار اور نائب صدر کاملا ہیرس کو ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔

خیال رہے کہ جوبائیڈن امریکی تاریخ کے کسی بھی دوسرے صدر کے مقابلے میں بعد میں انتخابی دوڑ سے تاخیر سے دستبردار ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مباحثے کے دوران بدترین کارکردگی کے بعد بائیڈن کو اپنی عمر کے حوالے سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، اور گزشتہ دو ہفتوں سے انہیں اپنے ہی پارٹی ارکان کی جانب سے دباؤ کا سامنا تھا۔

بعد ازاں، کورونا کا شکار ہونے کے بعد امریکی صدر کو یہ تسلیم کرنا پڑا کہ اب آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے، انہوں نے کہا ’نئی

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll