جی این این سوشل

پاکستان

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت کاروائی کا فیصلہ

ریاست ایسی آوازوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گی ، فساد پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت  کاروائی کا فیصلہ
حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت کاروائی کا فیصلہ

اسلام آباد (اے پی پی): وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف اور احسن اقبال نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف شرانگیز پراپیگنڈے اور قتل کے فتوی کی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی آوازوں کے خلاف ریاست فیصلہ کن کارروائی کرے گی ،کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ،ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے کی اجازت نہیں دے گی نہ ہی حکومت اس طرح کی رویوں کو پنپنے کی اجازت دے گی،ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ وہ پیر کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آج ایک گروہ کی جانب سے بے بنیاد پراپیگنڈہ شروع کیا گیا ، قاضی فائز عیسی کے حوالےسے جو بات کی گئی ہے ، ماضی اور ماضی قریب میں بار بار اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ قاضی فائز عیسی کا کسی فیصلے یا بیان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ، یہ چند لوگوں کے سیاسی مفادت کے ساتھ منسلک ہے ، وہ بار بار اس مسئلے کو ہوا دے رہے ہیں ، پاکستان میں مذہب کے نام پر خون خرابے کی کوشش کی جارہی ہے، سپریم کورٹ بھی اس حوالے سے وضاحت کر چکی ہے، اس حوالے سے پراپیگنڈہ بدستور جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کے فتوے جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتی ، ریاست میں اگر اس طرح کھلی چھٹی دی گئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا ، سیاسی اور دیگر مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا میں عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے، انتہا پسندانہ پوسٹیں سوشل میڈیا پر لگائی جارہی ہے، حضورؐ تمام جہانوں کے لئے رحمت العالمین بن کر آئے ،ایسے مذہب کے نام پر جو رحمت اور برکتوں کا مذہب ہے اس میں اس قسم کے فتووں کی کوئی گنجائش نہیں ، یہ سب کچھ جھوٹ پر مبنی ہے، ریاست اس پر ایکشن لے گی ۔

 

 

قانون اپنی پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا، ایسی چیزوں کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، تمام مسلمانوں کو اس بات کا اعادہ کرنا پڑے تو سمجھیں کہ معاشرے میں کوئی ایسی کمزوری ضرور ہے جس کی وجہ سے اپنے ایمان کی ظاہری حیثیت کو بار بار اجاگر کرنا پڑ رہا ہے، ایمان اپنے اعمال سے ظاہر ہونا چاہیے اور لوگ آپ کی تقلید کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام محبت اور یگانگت کا پیغام ہے ، اسلام کا یہ چہرہ ساری دنیا کو دکھائیں ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بے بنیاد الزام کی وجہ سے ہی سزا ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف کافی عرصے سے سازش چل رہی ہے، ہماری اعلی عدلیہ آئین کے مطابق فیصلے اورآئین کی تشریح کر رہی ہے ، آئین کی حکمرانی اور انصاف کا بول بالا ہونا چاہیے ۔ کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہر شخص مذہب کو استعمال کر کے اپنی سیاسی دوکان چمکانا چاہتا ہے ،اس کی اجازت نہیں دے جائے گی ، اس طرح کا فتوی اور ایک کروڑ روپے کا اعلان کرنے سے زیادہ گری ہوئی حرکت نہیں ہوسکتی ،اس کے خلاف ایکشن سب کو نظر آئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دھرنے سے متعلق قاضی فائز عیسی کے فیصلے کے بعد سے انھیں ان کے اہلخانہ کو ٹارگٹ کیا گیا ، ان کے خلاف ریفرنس میں سابق حکومت کو شرمندگی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ 100 فیصد جھوٹ کی بنیاد پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف فتوی دیا گیا اور ایک کروڑ روپے انعام مقرر کیا گیا ،اس سے پوری دنیا میں پاکستان کا سر شرم سے جھک گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بحثیت حکومت اور قوم ایک موقع ملا ہے کہ ریاست کے خلاف اس طرح کا سلسلہ بند کیا جائے ، ماضی میں جو کوتاہیاں ہوئیں ہیں ان کےازالے کا وقت ہے تا کہ لوگ ریاست کو مذا ق نہ سمجھیں ، قانون کا مخصوص استعمال کیا جائے تو وہ قانون، قانون نہیں رہتا ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان عدلیہ کے سربراہ ہیں اور عدلیہ اہم ریاستی ستون ہے۔ چیف جسٹس سے متعلق بیان پاکستان کے آئین و دین سے کھلی بغاوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ طبقہ ہے جسے 2018 میں خاص مقصد کے لیے کھڑا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ اللہ کے کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں اور قانون موجود ہیں اور کسی شخص یا گروہ کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے۔ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین سے کھلی بغاوت ہے۔ دہشت گردی، خودکش حملے اوراس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ان عناصر کے خلاف قانون پوری قوت سے حرکت میں آئے گا۔اس وقت مسلمانوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ کسی کو مذہب کا ٹھیکیدار نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کے خلاف کسی کا برملا یہ اعلان کرنا کہ جو ان کا سر قلم کرے اسے ایک کروڑ کا انعام دوں گا، آئین اور دین سے کھلی بغاوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی مسلمان کو اپنے عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے لئےکسی جماعت سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔ کسی کے ایمان کا فیصلہ انسانوں نے نہیں کرنا، یہ وہ کام ہے جو خدا نے روز قیامت کرنا ہے۔ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ خدا کے اس کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں، اور قانون ہیں، یہاں کسی کو اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے کیونکہ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے علما نے مل کر پیغام پاکستان کی صورت میں اس رویے کی مذمت کی تھی۔ ان کا فتویٰ موجود ہے کہ دہشت گردی، خودکش حملے اور اس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے تعلق نہیں، اس کا اختیار صرف ریاستی اداروں کے پاس ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ یہاں لوگوں کو مذہب کے نام پر اکسایا گیا کہ وہ فتوے دیں۔

سیالکوٹ میں سری لنکن شخص کے قتل پر پوری قوم کو شرمندگی برداشت کرنی پڑی۔ اسی طرح جڑانوالہ، سوات اور دیگر مقامات پر لوگوں کو سیاست چمکانے کے لیے اکسایا گیا۔ حکومت اس طرح کے رویوں کو پنپنے کی اجازت نہیں دے گی۔ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی کے ایمان کا فیصلہ کرے

 

تجارت

پاکستانی قالین صنعت اکتوبر ایکسپو میں دنیا بھرکے تاجروں کا مرکز ہوگی

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایسوسی ایشن کے دفتر میں نمائش کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی قالین صنعت اکتوبر ایکسپو میں دنیا بھرکے تاجروں کا مرکز ہوگی

لاہور: پاکستان کارپٹ مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی سی ایم ای اے) کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا کہ پاکستان کی جدوجہد کرنے والی قالین کی صنعت کے لیے ایک انتہائی ضروری شاٹ میں دنیا بھر سے خریداروں نے ہاتھ سے بنے ہوئے قالین کی بین الاقوامی نمائش میں شرکت میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

اس اکتوبر میں پاکستان میں منعقد ہونے والا ہے اور ہم اس میگا ایونٹ کو فتح سے ہمکنار کرنے کے لیے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) اور دیگر متعلقہ اداروں سے تعاون کے منتظر ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایسوسی ایشن کے دفتر میں نمائش کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جبکہ اس موقع پر چیئرپرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (سی ٹی آئی) اعجاز الرحمان، ایسوسی ایشن کے سینئر مرکزی رہنما عبداللطیف ملک، سینئر رہنما ریاض احمد، میجر (ر) اختر بھی موجود تھے۔

اس موقع پر نذیر، شاہد حسن شیخ، سعید خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران، شرکاء نے بین الاقوامی نمائش کے لیے جاری تیاریوں کا مکمل جائزہ لیا، جس میں غیر ملکی خریداروں کے ساتھ بات چیت اور اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں اپ ڈیٹس شامل ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیل کی جنگی جارحیت جاری ، مزید 66 فلسطینی شہید

عالمی رہنماؤں نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور کشیدگی کو کم کرنے اور اس خدشے کے پیش نظر کہ اس سے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ چھڑسکتی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیل کی جنگی جارحیت جاری ، مزید 66 فلسطینی شہید

گزشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 39 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

ادھر ترکئے کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ترکئے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں مداخلت کرسکتا ہے جس پر اسرائیلی حکام کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔

دوسری طرف اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں پر ایک راکٹ حملے میں شہید ہونے والے بچوں اور نوجوان افراد کے جنازوں کیلئے ہزاروں لوگ جمع ہیں۔

عالمی رہنماؤں نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور کشیدگی کو کم کرنے اور اس خدشے کے پیش نظر کہ اس سے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ چھڑسکتی ہے۔

لبنان نے شدید بڑھتی کشیدگی سے خبردار کیا ہے جو علاقائی تنازعے کا باعث بن سکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

24گھنٹوں کے دورا ن ملک کے پیشتر شہروں میں بارش کا امکان

لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 28اور زیادہ سے زیادہ34سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 84فیصد رہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

24گھنٹوں  کے دورا ن ملک کے پیشتر  شہروں میں بارش کا امکان

محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبائی دارالحکومت لا ہور سمیت پنجاب کے شمال مشرقی علاقوں میں تیز ہوائوں و گر ج چمک کے سا تھ مزید بارش کی توقع ہے تاہم دیگر علاقوں میں موسم گرم اور حبس رہے گا۔

ترجمان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران لا ہورکے مختلف علاقوں قر طبہ چوک، لکشمی چوک، جیل روڈ، پا نی والا تالاب ،جوہر ٹائون، ٹائون شپ، ٹھوکر نیاز بیگ، ڈیفنس روڈ، ڈیوس روڈ، مغلپورہ، گوالمنڈی،اچھرہ، مسلم ٹائون، گارڈن ٹائون، فیصل ٹائون، ہربنس پورہ، اسلام پورہ اور بند روڈ پر خوب بارش ہوئی جس سے موسم خوشگوار اور حبس میں کمی واقع ہو ئی تا ہم نشیبی علاقے زیر آب آگئے، بارش کے بعد مختلف علاقوں میں فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابیوں کے باعث بجلی فراہمی معطل ہوگئی، جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ترجمان کے مطابق صوبہ کے شمال مشرقی علاقوں میں بھی مو سلادھاربارش ہوئی تاہم صوبہ کے باقی حصوں میں موسم گرم اور حبس رہا۔

لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 28اور زیادہ سے زیادہ34سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 84فیصد رہا۔لا ہور میں آلودگی کی مجموعی شرح90فیصد رہی جبکہ شہر کے مختلف علاقوں ریونیو سوسائٹی میں102، یو ایم ٹی95،سید مراتب علی روڈ پر142،ٹھو کر نیا ز بیگ85، لاہور امریکن سکول127، یو ایس قونصلیٹ 165، سی آر پی آفس 117،عسکری ٹین 103اور شا ہراہ قائداعظم پر85 ایئر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll