جی این این سوشل

پاکستان

جماعت اسلامی نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود گورنر ہاؤس سندھ کے باہر دھرنا دے دیا

جماعت اسلامی کے کارکنان امیر کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں گورنر ہاؤس پہنچے، کارکنان کو پولیس اور انتظامیہ نے روکنے کی کوشش بھی نہیں کی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جماعت اسلامی نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود گورنر ہاؤس سندھ کے باہر دھرنا دے دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کراچی: جماعت اسلامی کے کارکنوں نے گورنر ہاؤس سندھ  کے باہر دھرنا دے دیا ۔ 

واضح رہے کہ کراچی میں  دفعہ 144 کا نفاذ تھا لیکن اس کے باوجود جماعت اسلامی کے کارکنان نے گورنر ہاؤس سندھ کے باہردھرنا دے دیا ۔ 

جماعت اسلامی کے کارکنان امیر کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں گورنر ہاؤس پہنچے، کارکنان کو پولیس اور انتظامیہ نے روکنے کی کوشش بھی نہیں کی۔

جماعت اسلامی کے تحت مری روڈ راولپنڈی میں بھی مہنگی بجلی اور دیگر مطالبات کے حق میں  گزشتہ 9 روز سے دھرنا جاری ہے اور کراچی میں دیا جانے والا دھرنا اسی کا تسلسل ہے۔

پاکستان

پاکستان ریلوے میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف

رپورٹ کے مطابق یہ فنڈز فنانس ڈویژن نے پاکستان ریلوے کے منظور شدہ منصوبوں کے لیے صدر پاکستان کی منظوری سے فراہم کیے گئے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان ریلوے میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف

پاکستان ریلوے میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
‏ ریلوے کے پی ایس ڈی پی اکاؤنٹ سے ریونیو اور ڈپازٹ اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی گئی ،رقم منتقل کرنیکاانکشاف آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کیا گیا ،رقم کی منتقلی متعلقہ اتھارٹی کے اجازت کے بغیر منتقل کی گئی۔
 رونیو اکاونٹ میں64کروڑ 21لاکھ 70ہزار روپے منتقل کئے گئے، ڈپازٹ اکاؤنٹ میں پچاس کروڑ روپے منتقل کئے گئے ،وزارت خزانہ کی پیشگی اجازت کے بغیر سرمایہ کاری یا کسی اور جگہ جمع کرنے کے لیے عوامی اکاؤنٹ سے کوئی رقم نہیں نکالی جا سکتی۔
رپورٹ کے مطابق یہ فنڈز فنانس ڈویژن نے پاکستان ریلوے کے منظور شدہ منصوبوں کے لیے صدر پاکستان کی منظوری سے فراہم کیے گئے تھے، مخصوص منظور شدہ منصوبوں کے لیے فنانس ڈویژن کی طرف سے پاکستان ریلوے کو فراہم کیے گئے، پی ایس ڈی پی فنڈز کو کسی دوسرے مقصد کے لیے منتقل یا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ 
 کنٹرولنگ آفیسر کا فرض ہے کہ فنڈز عوامی مفاد میں اور ان مقاصد کے لیے خرچ کیے گئے ہیں یا نہیں، ریلوے مینجمنٹ کیجانب سے پی ایس ڈی پی اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی غیر مجاز تھی اور اس سے فنڈز کا غلط استعمال ہوتا ہے، رقوم کی منظوری کے بغیر منتقل کو روکا جائے اور مستقبل بغیر اجازت فنڈز کو منتقل نہ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مخصوص نشستیں : جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اخترکا اختلافی نوٹ جاری

اختلافی نوٹ میں کہا گیا کہ معاملہ کبھی متنازع ہی نہیں تھا، کسی عدالتی کارروائی میں یہ اعتراض نہیں اٹھایا گیا کہ اراکین نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار نہیں کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مخصوص نشستیں : جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اخترکا اختلافی نوٹ جاری

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کے معاملے پر جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
  جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم افغان نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا تھا ،دونوں ججز کا اختلافی فیصلہ29صفحات پر مشتمل ہے۔
  اختلافی نوٹ کی تفصیل :   
اختلافی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ثابت شدہ حقیقت ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے بطور سیاسی جماعت عام انتخابات میں حصہ نہیں لیا، حتیٰ کہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے بھی آزاد حیثیت میں انتخاب لڑا، دو ججز نے اختلافی فیصلے میں اکثریتی فیصلہ تاحال جاری نہ ہونے پر سوالات اٹھا دیے ،مختصر فیصلہ سنانے کے بعد 15 دنوں کا دورانیہ ختم ہونے کے باوجود اکثریتی فیصلہ جاری نہ ہو سکا۔    
پی ٹی آئی اس کیس میں فریق نہیں تھی، پی ٹی آئی کو ریلیف دینے کیلئے آرٹیکل 175 اور 185 میں تفویض دائرہ اختیار سے باہر جانا ہو گا، پی ٹی آئی کو ریلیف دینے کیلئے آئین کے آرٹیکل 51، آرٹیکل 63 اور آرٹیکل 106 کو معطل کرنا ہو گا۔    
کوئی ریاستی ادارہ ایسے عدالتی حکم کا پابند نہیں جو آئین سے مطابقت نہ رکھتا ہو، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کوئی سقم موجود نہیں ہے، پشاور ہائیکورٹ کیجانب سے سنی اتحاد کونسل کی اپیلوں کو خارج کرنے کا فیصلہ درست تھا، الیکشن کمیشن نے آئین و قانون کی روشنی میں مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں میں تقسیم کیں۔    
اختلافی نوٹ میں سنی اتحاد کونسل کی جانب سے الیکشن کمیشن کو لکھے چار خطوط بھی شامل ہیں،آزاد امیدواروں کو الیکشن کمیشن قومی اسمبلی اور تینوں صوبائی اسمبلیوں میں طریقہ کار مکمل ہونے کے بعد تسلیم کیا، 39 یا 41 اراکین اسمبلی جس کا مختصر اکثریتی فیصلے میں حوالہ دیا گیا ہے ۔ 

اختلافی نوٹ میں کہا گیا کہ معاملہ کبھی متنازع ہی نہیں تھا، کسی عدالتی کارروائی میں یہ اعتراض نہیں اٹھایا گیا کہ اراکین نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار نہیں کیا،تحریکِ انصاف الیکشن کمیشن اور نہ ہی ہائیکورٹ میں فریق تھی، سپریم کورٹ میں فیصلہ جاری ہونے تک پی ٹی آئی فریق نہیں تھی۔
13رکنی فل کورٹ کی آٹھ سماعتوں میں سب سے زیادہ وقت کا استعمال ججز کے سوالات پر ہوا، دوران سماعت کچھ ججز نے یہ سوال بھی پوچھا کہ کیا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جا سکتی ہیں؟ کوئی بھی وکیل مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے پر متفق نہ ہوا،کنول شوزب کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے بھی دلائل میں واضح کہا کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے سے اتفاق نہیں کرتا۔    
80 اراکین کی قسمت کا فیصلہ سپریم کورٹ نے انہیں سنے بغیر کر دیا، ان اراکین کا سنی اتحاد کونسل میں جانا متنازع تھا ہی نہیں، ناصرف سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں خارج کی گئیں بلکہ وہ آزاد اراکین جنہوں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی انہیں سنے بغیر سنی اتحاد کونسل سے چھینا گیا، سپریم کورٹ جب کوئی اپیل سنی ہے تو اس کا اختیار سماعت محدود ہوتا ہے جسے اکثریتی فیصلے میں نظر انداز کیا گیا۔
پی ٹی آئی کو اگر مخصوص نشستیں دی جاتی ہیں تو یہ عدالت کا اپنی جانب سے خود سے تخلیق کردہ ریلیف ہوگا، سنی اتحاد کونسل کو قومی و صوبائی اسمبلیوں سے باہر نکال دیا گیا، ہمارا واضح مؤقف ہے کسی بھی آئینی ادارے کو یہ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ ایسے فیصلے پر عمل کرے جو آئین کے مطابق ہی نہ ہو، اگر یہ 80 اراکین اسمبلی اکثریتی فیصلے کی وجہ سے اپنا مؤقف تبدیل کرتے ہیں تو یہ ان کے اپنے حلف کی خلاف ورزی ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

فلپائن میں 6.8کی شدت کاخوفناک زلزلہ

زلزلہ صبح 6:30 بجے منڈاناؤ جزیرے کے مشرق میں واقع بارسلونا گاؤں سے تقریباً 20 کلومیٹر (12 میل) کے فاصلے پر آیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فلپائن میں 6.8کی شدت کاخوفناک  زلزلہ

منیلا: آج (ہفتے کے روز ) جنوبی فلپائن کے ساحل پر 6.8 شدت کا زلزلہ آیا، لیکن سونامی کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی نقصان کی فوری اطلاع ہے۔

یونائیٹڈ اسٹیٹس جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلہ صبح 6:30 بجے (2230 GMT) منڈاناؤ جزیرے کے مشرق میں واقع بارسلونا گاؤں سے تقریباً 20 کلومیٹر (12 میل) کے فاصلے پر آیا۔

مقامی سیسمولوجیکل ایجنسی نے کہا کہ زلزلے سے کسی نقصان کی توقع نہیں ہے۔

لنگگ میونسپلٹی میں جہاں بارسلونا واقع ہے، مقامی ڈیزاسٹر آفیسر ایان اونسنگ نے کہا کہ وہ زلزلے سے بیدار ہو گئے تھے۔

یو ایس جی ایس کے مطابق منڈاناؤ کے کچھ علاقوں میں آفٹر شاکس کا ایک سلسلہ محسوس کیا گیا، جس کی شدت 6.3 کی شدت کے ساتھ بارسلونا سے تقریباً 36 کلومیٹر مشرق میں تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ایک 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا ۔اس زلزلے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہو ئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll