جی این این سوشل

پاکستان

یوم استحصال کشمیر، ملک بھر میں تقریبات کا اہتمام، صدر، وزیراعظم،مسلح ا فواج کا پیغامات

وزیر اعظم شہبازشریف آج آزاد جموں و کشمیرقانون سازاسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یوم استحصال کشمیر، ملک بھر میں تقریبات کا اہتمام، صدر، وزیراعظم،مسلح ا فواج کا پیغامات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بھارتی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنے کے واقعے کے خلاف ملک بھر میں آج یوم استحصال کشمیر منایا جا رہا ہے، مختلف شہروں میں خصوصی تقریبات اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں، اس حوالے سے صدر مملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور پاک فوج کی جانب سے اہم پیغام جاری کیے گئے ہیں جبکہ وزیر اعظم شہبازشریف آج آزاد جموں و کشمیرقانون سازاسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے۔

5 اگست 2019 کو تاریخ کے سیاہ دن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم ہوئے آج 5 سال مکمل ہو گئے، لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری 5 اگست کو یوم استحصال کشمیر کے طور پر منا رہے ہیں۔ حریت کانفرنس نے یوم استحصال کشمیر پر وادی بھر میں مکمل ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے، لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

یوم ِاستحصال کشمیر کے موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضہ مستحکم کرنے کی مہم کو 5 سال ہو رہے ہیں، غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کمزور کرنے کے لیے 5 سال قبل بھارت نے متعدد یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات اٹھائے۔

آصف زرداری نے کہا کہ گزشتہ 7 دہائیوں سے کشمیری عوام اقوام متحدہ کی جانب سے اپنے وعدوں کی تکمیل کے منتظر ہیں، بین الاقوامی برادری بھارت پر زور دے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔

صدر مملکت نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو بدلنے کے لیے مہم کا آغاز کر چکا ہے، ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا اجراء ،عارضی رہائشیوں کا اندراج، اسمبلی حلقوں میں تبدیلیاں اور زمین اور جائیداد کی ملکیت کے قوانین میں ترامیم اس مہم کا اہم حصہ ہیں، یہ تمام اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیری صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کے ساتھ ناروا سلوک اختلافی آوازوں کو خاموش کرانے کے لیے بھارت کے کسی بھی حد تک جانے کی آمادگی کو ظاہر کرتا ہے، بھارت کی داخلی قانون سازی اور عدالتی فیصلے کشمیر ی عوام کی منصفانہ جدوجہد کو دبا نہیں سکتے۔ پاکستان کشمیر کے عوام کی منصفانہ جدوجہد کی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

یوم استحصال کشمیر پر وزیراعظم شہباز شریف کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ آج کا دن پوری پاکستانی قوم اور حکومتِ پاکستان کو یومِ استحصال کے تاریک دن کی یاد دلاتا ہے، 5 اگست 2019 کو بھارت کے غیر قانونی طور پر بھارتی زیر تسلط جموں و کشمیر میں غیر قانونی اور مزموم اقدامات اور ان کے سنگین نتائج کی شروعات ہوئی۔ 5 اگست 2019 کو، ہندوستان نے غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر پر اپنے شکنجے کو مزید مضبوط کرنے کے لیے نئے اور مزموم اقدامات کا ایک گھناؤنا سلسلہ شروع کیا، تب سے ہندوستان دنیا کو یہ دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ جموں اور کشمیر اس کی سرزمین کا اٹوٹ انگ ہے۔ تاہم بین الاقوامی قوانین، تاریخی حقائق، اخلاقی اصول اور زمینی صورتحال بھارت کے بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی دعوؤں کا پردہ فاش کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں کشمیری عوام کی حقیقی قیادت کو خاموش کرنے اور میڈیا کی آواز کو دبانے کے لیے بھارت کی جانب سے ہر قسم کا گھناؤنا ہتھکنڈا اپنایا جا رہا ہے، بھارتی زیرِ تسلط کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے جبکہ 14 کشمیری سیاسی تنظیموں کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے، جنت نظیر جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے بے گناہ کشمیریوں کو ہراساں کرنا، غیر قانونی گرفتاریاں، نام نہاد محاصرے و تلاشی کی کارروائیاں روز کا معمول بن چکی ہیں، بھارتی فوج مختلف ظالمانہ قوانین کی آڑ میں نہتے کشمیریوں پر ڈھٹائی سے ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے.

اپنے پیغام میں شہباز شریف نے مزید کہا کہ آج کے دن میں کشمیری عوام کے بے مثال حوصلے، جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں جس کی بدولت ہمارے کشمیری بہن بھائی قانونی طور پر محکوم بنانے کی ہر بھارتی کوشش کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت کا ہر قسم کا ظلم و جبر اور غیر قانونی ہتھکنڈا کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ان کی تڑپ کو کم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تاریخ نے بارہا یہ ثابت کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن، جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حل پر منحصر ہے، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و سلامتی کے حصول کے لیے بھارت کو ہر حال میں تنازعات سے انکار کی بجائے ان تنازعات کے حل کی طرف بڑھنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت پر زور دینا چاہیئے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکے، 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لے، اپنی افواج کو نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے کی کھلی آزادی دینے والے قوانین کو ختم کرے اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کروایا جائے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک ان کی بھرپور اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

یوم استحصال کے موقع پر مسلح افواج نے مقبوضہ کشمیر کے باہمت عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، فوجی سربراہان اور مسلح افواج نے یوم استحصال کے موقع پر کشمیر کے دلیر اور غیور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ کشمیریوں کی حصول حق خود ارادیت کی جائز اور طویل جدوجہد کی حمایت مکمل کرتے ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز کی بین الاقوامی قوانین کی اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں انتہائی قابل مذمت ہیں، مقبوضہ کشمیر میں جاری سخت فوجی لاک ڈاؤن، علاقے کے آبادیاتی حیثیت تبدیل کرنے کی غیر قانونی کوششوں، اور ہندوستانی حکومت کے جارحانہ بیانات قابل مذمت ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا کہ بھارت کا ریاستی جبر اور انسانی بحرانوں کو ہوا دینا علاقائی استحکام کے لیے مستقل خطرہ ہیں، خطے میں پائیدار امن و استحکام کا دارومدار اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل میں ہے، پاکستان کی مسلح افواج مقبوضہ کشمیر کے شہداء کو ان کی غیر معمولی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتی ہیں۔ مسلح افواج کشمیریوں کی جبر و استبداد کے خلاف جدوجہد کی سیاسی، اخلاقی اور انسانی بنیادوں پر حمایت جاری رکھے گی۔

واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کے تحت ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی اور منفرد مقام حاصل ہے اور آرٹیکل ریاست کو آئین بنانے اور اسے برقرار رکھنے کی آزادی دیتا ہے۔

اس خصوصی دفعہ کے تحت دفاعی، مالیات، خارجہ امور وغیرہ کو چھوڑ کر کسی اور معاملے میں وفاقی حکومت، مرکزی پارلیمان اور ریاستی حکومت کی توثیق و منظوری کے بغیر بھارتی قوانین کا نفاذ ریاست جموں و کشمیر میں نہیں کر سکتی۔بھارتی آئین کے آرٹیکل 360 کے تحت وفاقی حکومت کسی بھی ریاست یا پورے ملک میں مالیاتی ایمرجنسی نافذ کر سکتی ہے، تاہم آرٹیکل 370 کے تحت بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر میں اس اقدام کی اجازت نہیں تھی۔

مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والا آرٹیکل 35 ’اے‘ اسی آرٹیکل کا حصہ ہے جو ریاست کی قانون ساز اسمبلی کو ریاست کے مستقل شہریوں کے خصوصی حقوق اور استحقاق کی تعریف کے اختیارات دیتا ہے۔1954 کے صدارتی حکم نامے کے تحت آرٹیکل 35 ’اے‘ آئین میں شامل کیا گیا جو مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو خصوصی حقوق اور استحقاق فراہم کرتا ہے۔

اس آرٹیکل کے مطابق صرف مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والا شخص ہی وہاں کا شہری ہو سکتا ہے۔ آرٹیکل 35 ’اے‘ کے تحت مقبوضہ وادی کے باہر کے کسی شہری سے شادی کرنے والی خواتین جائیداد کے حقوق سے محروم رہتی ہیں، جبکہ آئین کے تحت بھارت کی کسی اور ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور مستقل رہائش اختیار کرنے کا حق نہیں رکھتا۔

آئین کے آرٹیکل 35 ’اے‘ کے تحت مقبوضہ کشمیر کی حکومت کسی اور ریاست کے شہری کو اپنی ریاست میں ملازمت بھی نہیں دے سکتی۔

دنیا

بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا

بنگلہ دیشی آرمی چیف نے حسینہ واجد کو 45 منت میں مستعفیٰ ہونے کا الٹی میٹم دے دیا، خبر ایجنسی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا

بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے عہدے سے استعفی دے دیا ، آرمی چیف نے وزیر اعظم کو 45 منٹ کی ڈیڈلائن دی تھی ۔

 بنگلہ دیش میں عوامی احتجاج رنگ لے آیا ، وزیراعظم حسینہ واجد نے عہدے سے استعفی دے دیا اور ڈھاکا میں اپنی رہائش گاہ سے بھارت روانہ ہو گئی ہیں۔

برطانوی میڈیا  کے مطابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد کو آرمی چیف نے  45منٹ کی ڈیڈ لائن دی تھی ،  بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقارالزماں کچھ دیر بعد خطاب کرینگے جس میں وہ قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

برطانوی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے  کہ حسینہ واجد اور ان کی بہن گنابھابن (وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ) سے فوجی ہیلی کاپٹر میں بھارت چلی گئی ہیں، حسینہ واجد تقریر ریکارڈ کرنا چاہتی تھی لیکن انہیں ایسا کرنے کا موقع نہیں مل سکا۔

مظاہرین نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا، جنہیں قابو کرنے کے لیے سڑکوں پر پولیس اور فوج کی بڑی تعداد موجود ہے۔

بنگلہ دیشی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ صورتحال بہت خراب ہے، آگے کیا ہو گا کچھ نہیں کہہ سکتا۔

 بنگلہ دیشں میں کوٹہ سسٹم مخالف طلبہ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے بعد پرتشدد مظاہروں میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 300 تک جا پہنچی ،  بنگلہ دیش کےمقامی میڈیا کے مطابق  ان جھڑپوں میں 14 پولیس افسران سمیت 95 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ مجموعی طور پر حکومت مخالف احتجاج سے اب تک 300 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

فوج نے اتوار کی شام دارالحکومت ڈھاکہ سمیت ملک کے بڑے شہروں میں غیر معینہ مدت کے لیے ایک نیا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا جبکہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی گئی، حکومت نے ملک بھر پیر سے بدھ تک عام تعطیل کا بھی اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے والے طلبہ کو دہشتگرد قرار دیاتھا ۔ 

اس سے قبل  موجودہ آرمی چیف وقار الزماں نے ہفتے کے روز ڈھاکا میں فوجی ہیڈکوارٹرز میں افسران کو بتایا کہ بنگلہ دیش کی فوج عوام کے اعتماد کی علامت ہے، فوج کی جانب سے جاری بیان میں آرمی چیف نے کہا تھا کہ فوج ہمیشہ لوگوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور عوام کی خاطر اور ریاست کی کسی بھی ضرورت میں ایسا کرے گا۔

 76 سالہ حسینہ 2009 سے بنگلہ دیش پر حکومت کرتی آرہی ہیں  اور انہوں نے جنوری میں مسلسل چوتھے انتخابات میں کسی مخالفت کے بغیر کامیابی حاصل کی تھی کیونکہ ملک کی مرکزی اپوزیشن جماعت نیشنل پارٹی نے انتخابات کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

شعیب ملک اورثناء جاوید کی بیرون ملک سیر سپاٹے کی تصاویر وائرل

  تصاویر میں یہ جوڑی ایک دوسرے سے میچنگ کرتے لباس میں نظر آرہی ہے،دونوں نے جینز کے ساتھ سفید شرٹ کا انتخاب کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شعیب ملک اورثناء جاوید کی بیرون ملک سیر سپاٹے کی تصاویر وائرل

رواں سال 2024کے آغاز میں شادی کرنیوالی جوڑی شعیب ملک اورثناء جاوید آج کل بیر و ن ملک چھٹیاں منارہے ہیں۔
سوشل میڈیا ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ ثناء جاوید اور شعیب ملک نے مشترکہ پوسٹ کیں اور پوسٹ میں اپنی تصاویر شیئر کیں،سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ جوڑا آج کل سوئٹزرلینڈ میں سیر سپاٹوں میں مصروف ہے۔
  تصاویر میں یہ جوڑی ایک دوسرے سے میچنگ کرتے لباس میں نظر آرہی ہے،دونوں نے جینز کے ساتھ سفید شرٹ کا انتخاب کیا، تصاویر میں دونوں کو سرسبز و شاداب حسین وادی میں قدرت کے نظاروں سے لطف اندوز ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اداکارہ ثناء جاوید نے شوہر کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں دل والا ایموجی بھی شیئر کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

معروف گلوکار اخلاق احمد کو مداحوں سے بچھڑے 25 برس بیت گئے

انہوں نے 86 فلموں کیلئے 177 گیت گائے، ان کی آواز میں گایا گیا آخری گیت فلم” نکاح” میں شامل کیا گیا، اخلاق احمد آج بھی اپنے گیتوں کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف گلوکار  اخلاق احمد کو مداحوں سے بچھڑے 25 برس بیت گئے

گلوکار اخلاق احمد کی 25 ویں برسی 4 اگست کو منائی گئی ،انہیں مداحوں سے بچھڑے 25 سال گزر گئے، اپنی مسحور کن آواز کی بدولت وہ آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔گلوکار اخلاق احمد 10جنوری 1946 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے۔

واضح رہے کہ انہوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز 1960 میں سٹیج گلوکاری سے کیا تھا ۔

اخلاق احمد نے 1974 میں فلم ”چاہت” کیلئے ایک گیت گایا جو بے حد مقبول ہوا۔انہوں نے شوبز کی دنیا میں اس وقت قدم رکھا جب گلوکاروں کا فلمی دنیا میں جگہ بنانا نہایت مشکل تھا، اخلاق احمد نے اپنی سریلی آواز اور انتھک محنت سے ایک الگ مقام حاصل کیا، فلم ”بندش” کے گیت نے اخلاق احمد کو شہرت چا چاند لگا دیئے۔ انہوں نے بطور پلے بیک سنگر پاکستانی فلم انڈسٹری کیلئے کام کیا۔

انہوں نے 86 فلموں کیلئے 177 گیت گائے، ان کی آواز میں گایا گیا آخری گیت فلم” نکاح” میں شامل کیا گیا، اخلاق احمد آج بھی اپنے گیتوں کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، انہیں سات بار نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔گلوکار اخلاق احمد4 اگست 1999 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll