جی این این سوشل

صحت

پنجاب حکومت کا چائلڈ لیبرکی عمر15سےبڑھاکر16سال کرنے کا فیصلہ

صوبائی وزیرلیبر فیصل ایوب کا کہنا ہے کہ 18سال سےکم عمربچوں کو38خطرناک انڈسٹریزمیں ملازمت پرنہیں رکھاجائےگا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پنجاب حکومت کا  چائلڈ لیبرکی عمر15سےبڑھاکر16سال کرنے کا فیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پنجاب حکومت نے چائلڈ لیبرکی عمر15سےبڑھاکر16سال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی وزیرلیبر فیصل ایوب کا کہنا ہے کہ 18سال سےکم عمربچوں کو38خطرناک انڈسٹریزمیں ملازمت پرنہیں رکھاجائےگا۔

خلیجی ممالک کیلئے لیبر ویزے کے فضائی ٹکٹ پر 5 ہزار روپے فکس ایکسائز ڈیوٹی عائد کردی ۔ 

خواتین مزدوروں کےبچوں کیلئےابتدائی طور پر500ڈےکیئرسنٹرزبنائیں گے،ایگریکلچرل اورکنسٹرکشن سیکشن کولیبرقوانین کےتحت لانےکا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ فیکٹریوں میں مزدوروں کیلئےبھی فیئرپرائس شاپس بنائی جائیں گی۔

علاقائی

گوجرہ: شادی کی خوشی ماتم میں بدل گئی، تیز رفتار ٹرک نے بچی سمیت 4 خواتین کو روند ڈالا

حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچیں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیاگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گوجرہ: شادی کی خوشی ماتم میں بدل گئی، تیز رفتار ٹرک نے بچی سمیت 4 خواتین کو روند ڈالا

گوجرہ: پنجاب کے شہر گوجرہ میں ایک دلخراش حادثے میں شادی کی خوشی ماتم میں بدل گئی۔ جھنگ روڈ پر تیز رفتار ٹرک نے شادی کی تقریب میں شریک متعدد افراد کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہو گئے۔

واقعے کی تفصیلات کے مطابق منشا اوڑھ کے علاقے میں ایک شادی کی تقریب منعقد ہو رہی تھی۔ مہندی کی رسم کے بعد بچے اور خواتین سڑک کے کنارے جا رہے تھے کہ اسی دوران ایک تیز رفتار ٹرک بے قابو ہو کر ان پر چڑھ دوڑا۔ حادثے میں یاسمین، عاصمہ، نشا اور نمرہ نامی 4 خواتین جاں بحق ہو گئے جبکہ 8 افراد زخمی ہو گئے۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچیں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا۔ لاشوں کو بھی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے ٹرک کو قبضے میں لے لیا ہے تاہم ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اقوام متحدہ کے ای گورننس انڈیکس میں پاکستان پہلی بار اعلیٰ کیٹیگری میں شامل

پاکستان 14 درجہ بہتری کے ساتھ ای گورننس میں 136 نمبرپر آگیا۔ دو سال قبل 2022 میں پاکستان کا ای گورننس انڈیکس 150 تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اقوام متحدہ کے ای گورننس انڈیکس میں پاکستان پہلی بار اعلیٰ کیٹیگری میں شامل

اقوام متحدہ ای گورنمنٹ انڈیکس میں پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی، ای گورنمنٹ ڈویلپمنٹ انڈیکس میں پاکستان پہلی مرتبہ اعلی کیٹیگری میں آگیا۔

اقوام متحدہ نے ای گورننس سے متعلق ممالک کی درجہ بندی کردی۔ پاکستان اقوام متحدہ ای پارٹیسپیشن انڈیکس میں 88 ویں نمبر پرآگیا۔

پاکستان 14 درجہ بہتری کے ساتھ ای گورننس میں 136 نمبرپر آگیا۔ دو سال قبل 2022 میں پاکستان کا ای گورننس انڈیکس 150 تھا۔

دو سال قبل پاکستان ای پارٹیسپیشن انڈیکس میں 106 ویں نمبر پر تھا۔ پاکستان کی ای پارٹیسپیشن ویلیو 0.36 سے بڑھ کر 0.49 پر پہنچ گئی۔

وزیرمملکت شزہ فاطمہ کا کہنا ہے کہ ای گورنمنٹ درجہ بندی میں پاکستان کی 14 درجہ بہتری ہوئی ہے، ای گورنمنٹ کیلئے اقدامات پر وزیراعظم شہباز شریف کے شکر گزار ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

امریکی مرکزی بینک کا 4 سال بعد شرح سود میں کمی کا اعلان

امریکی مرکزی بینک کا یہ فیصلہ عالمی معیشت کے لیے مثبت پیش رفت ہے،ماہرین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی مرکزی بینک کا 4 سال بعد شرح سود میں کمی کا اعلان

واشنگٹن : امریکا کی مرکزی بینک نے 4 سال میں پہلی بار شرح سود میں کمی کر دی ہے۔ 

امریکی مرکزی بینک نے اچانک شرح سود میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کر کے عالمی مالیاتی منڈیوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ فیصلہ تجزیہ کاروں کی پیش گوئیوں سے کہیں زیادہ بڑا ہے اور اس سے قبل جولائی 2023 سے فیڈ فنڈ ریٹ 5.25 سے 5.50 فیصد پر برقرار تھا۔

فیڈرل ریزرو بینک کی جانب سے اپنے بینچ مارک فیڈرل فنڈز کی شرح کو 4.75 فیصد سے 5 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ افراط زر کے خلاف اس کی جنگ میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔

فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جیروم پاول نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا شرح سود میں کمی کا یہ فیصلہ ہمارے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

امریکی مرکزی بینک کے اس فیصلے کی وجہ مہنگائی میں کمی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو بتایا جا رہا ہے۔ ماضی میں سخت مانیٹری پالیسی کے نتیجے میں مہنگائی کم ہوئی تھی لیکن اس کے ساتھ ساتھ نئی ملازمتوں کے مواقع بھی کم ہوئے۔ امریکی حکام نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی مرکزی بینک کا یہ فیصلہ عالمی معیشت کے لیے مثبت پیش رفت ہے۔ شرح سود میں کمی سے امریکہ میں قرض داروں کو ریلیف ملے گا اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ اس سے دیگر ممالک میں بھی شرح سود کم ہونے کا امکان ہے۔اس کے علاوہ امریکی ڈالر کمزور پڑ سکتا ہے جو کہ درآمدی ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll