جی این این سوشل

دنیا

ایران کے صدارتی انتخابات، 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ

تہران : ایران میں 13ویں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے اور انتخابات میں 4 امیدوار میدان میں ہیں ۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنا ووٹ کاسٹ کرلیا ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایران کے صدارتی انتخابات، 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ
ایران کے صدارتی انتخابات، 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران  کے صدارتی انتخابات میں چار میں سے دو امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے ۔ صدارتی امیدواروں کی دوڑ میں ابراہیم رئیسی  مضبوط ترین امیدوار ہیں ۔ جبکہ ان کے مقابلے میں عبدالناصر ہمتی بھی مضبوط ترین امیدوار ہیں ۔ ایرانی صدارتی انتخابات میں 7 امیدواروں نے حصہ لیا تھا ، تاہم 3امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے ، جس کے بعد اب  4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہورہا ہے ۔

ایرانی صدارتی عہدے کے لیے امیدوار کو 51 فیصد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہوتے ہیں ۔جبکہ دیگر 2 امیدواروں میں  محسن رضائی اور ڈاکٹر امیر حسین غازی شامل ہیں ۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ ہر صورت اپنی رائے کا اظہار کریں۔

سیاسی ماہرین کے مطابق  نئے ایرانی صدر کو امریکہ سے نیو کلیئر ڈیل کے معاملات کو طے کرنے کے ساتھ ساتھ ایرانی معیشت کو مضبوط کرنے جیسے کئی چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔

پاکستان

وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا اسمبلی واپس پہنچ گئے

 واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گمشدگی سے متعلق قرارداد منظور کرلی گئی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا اسمبلی واپس پہنچ گئے

وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا اسمبلی واپس پہنچ گئے ۔ 

 واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گمشدگی سے متعلق قرارداد منظور کرلی گئی تھی ۔

سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیرصدارت خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ہوا، دوران اجلاس صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گمشدگی سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پولیس سمیت کسی ادارے کی حراست میں نہیں، محسن نقوی

ہم نے ابھی بھی کافی حد تک ناکہ بندی کی ہوئی ہے اور وہ جہاں بھی ہمیں ملے تو پولیس ضروری کارروائی کرے گی، وفاقی وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا  پولیس سمیت کسی ادارے کی حراست میں نہیں، محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پولیس سمیت کسی ادارے کی حراست میں نہیں۔

اسلام آباد میں شہید پولیس کانسٹیل عبدالحمید شاہ کی نمازجنازہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نہ ہماری حراست میں ہیں اور نہ ہی وہ پاکستان کے کسی ادارے کی حراست میں نہیں ہیں، ہمیں دو تین جگہ ان کی موجودگی کا شک تھا تو وہاں ہم نے چھاپے مارے تھے اور ہم نے ابھی بھی کافی حد تک ناکہ بندی کی ہوئی ہے اور وہ جہاں بھی ہمیں ملے تو پولیس ضروری کارروائی کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ جب پختونخوا ہاؤس میں چھاپہ مارا جا رہا تھا تو وہ وہاں سے فرار ہو گئے تھے اور ہمارے پاس اس بات کے ثبوت بھی موجود ہیں لہٰذا وہ کے پی ہاؤس میں موجود نہیں ہیں اور ان کی بھاگتے ہوئے تصاویر بھی ہمارے پاس موجود ہیں۔گنڈاپور بھاگے ہوئے ہیں،اسلام آباد میں ہوئے تو ڈھونڈ لیں گے، پکڑنے کیلئے ناکہ بندی کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمی پولیس اہلکار کی شہادت پر افسوس ہے، شہید پولیس اہلکار کے ورثاء کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کو شرپسندوں نے شہید کیا، پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ شہید کے خاندان میں دو بیٹے ہیں ایک کو پولیس میں نوکری دی جائے گی، شہید کے خاندان کو شہداء پیکیج کے ساتھ ایک پلاٹ بھی دیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کا بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ

جب تک کپتان حکم نہیں دیتے ڈی چوک سمیت ملک بھر میں پرامن احتجاج طےشدہ طریقۂ کار اور ترتیب سے جاری رہے گا، شیخ وقاص

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے بیان میں کہا کہ جب تک کپتان حکم نہیں دیتے ڈی چوک سمیت ملک بھر میں پرامن احتجاج طےشدہ طریقۂ کار اور ترتیب سے جاری رہے گا، ”فالس فلیگ آپریشن ٹو“ کو ناکام بنانے اور پرامن احتجاج کو خون میں نہلانے کی حکومتی کوششوں کو خاک میں ملانے پر تحریک انصاف کے کارکنان اور پختون عوام خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔

شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کی جبری گمشدگی نہایت شرمناک، اشتعال انگیز، آمرانہ اور وفاقِ پاکستان کیلئے تباہ کن ہے، دوتہائی مینڈیٹ کے حامل وزیراعلیٰ کو اسلام آباد سے بندوق کے زور پر اٹھا کر کروڑوں پختونوں کو شدید اشتعال دلوانا اور جذباتی ردعمل کا ماحول پیدا کرکے آگ اور خون کی ہولی کھیلنا مقصود تھا۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا دیکھ رہی تھی کہ علی امین کی قیادت میں پرامن احتجاج کیلئے ڈی چوک کی جانب بڑھنے والا عوامی سمندر بدترین ریاستی فسطائیت کے باوجود مکمل طور پر پرامن رہا، علی امین گنڈا پور کو بندوق کے زور پر پختونخوا ہاؤس سے اغواء کرکے پرامن احتجاج کو 9 مئی کی طرز پر پرتشدد بنانے کی مکروہ سازش کی گئی۔

شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ پرامن مظاہرین کی میزبانی کے دوران قرونِ اولیٰ کی یادیں تازہ کرنے پر اسلام آباد کے عوام کے تہہ دل سے مشکور ہیں، پرامن احتجاج کو افواہ سازی کے ذریعے ختم کروانے یا عوام میں کنفیوژن پھیلانے کی سرکاری کوششیں بھی اس فالس فلیگ آپریشن ٹو کیطرح ناکام و نامراد رہیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll