جی این این سوشل

تجارت

آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی منظوری میں مزید تاخیر

آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کے شیڈول میں پاکستان کا نام ابھی تک شامل نہیں کیا گیا، ذرائع

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی منظوری میں مزید تاخیر
آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی منظوری میں مزید تاخیر

اسلام آباد : پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری میں مزید تاخیر کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کے شیڈول میں پاکستان کا نام ابھی تک شامل نہیں کیا گیا ہے۔ بورڈ اگلے ہفتے ویتنام سمیت دیگر ممالک کی درخواستوں پر غور کرے گا۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے نئے قرض پروگرام کی منظوری میں تاخیر کی بڑی وجہ دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کے قرض کا بروقت رول اوور نہ ہونا ہے۔ پاکستان کو سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات سے یہ قرض لینا تھا تاکہ آئی ایم ایف کے پروگرام کے لیے ضروری شرائط پوری کی جا سکیں۔

آئی ایم ایف نے پاکستان سے بورڈ اجلاس سے قبل ایکسٹرنل فنانسنگ کی یقین دہانیاں دینے کو کہا ہے۔ پاکستان کو رواں مالی سال میں مجموعی طور پر 26 ارب 40 کروڑ ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں جس کے لیے اسے مزید قرض لینا ضروری ہے۔

آئی ایم ایف سے قرض میں تاخیر سے پاکستان کی معاشی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔ روپے کی قدر میں کمی، مہنگائی میں اضافہ اور بیرونی ادائیگیوں میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔ ان میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، سبسڈیز میں کمی اور ٹیکسوں میں اضافہ شامل ہیں۔

آئی ایم ایف سے قرض میں تاخیر سے سرمایہ کاروں میں تشویش پیدا ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے پاکستان کی سرمایہ کاری کی راہ میں مزید رکاوٹیں پیدا ہوں گی۔

 

علاقائی

موٹر وے حادثہ: تیز رفتار کار کی ٹرک سے ٹکر، 4 افراد جاں بحق

رحیم یار خان جانے والی ایک کار تیز رفتار ہونے کی وجہ سے بے قابو ہو کر ایک کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 موٹر وے حادثہ: تیز رفتار کار کی ٹرک سے ٹکر، 4 افراد جاں بحق

سکھر ملتان موٹر وے ایم 5 پر ٹریفک حادثے میں چار افراد جاں بحق ہو گئے۔ 

پولیس کے مطابق یہ بھیانک حادثہ دادلو کے قریب پیش آیا جب رحیم یار خان جانے والی ایک کار تیز رفتار ہونے کی وجہ سے بے قابو ہو کر ایک کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ 

حادثے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کار میں سوار ایک خاتون سمیت چاروں افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ حادثے میں ایک بچی بھی شدید زخمی ہوئی ہے جسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابھی تک جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجہ تیز رفتار ہونا معلوم ہوئی ہے، تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔

حادثے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کار انتہائی تیز رفتار تھی اور ڈرائیور گاڑی پر کنٹرول کھو بیٹھا۔ کار ٹرک سے ٹکرانے کے بعد پوری طرح تباہ ہو گئی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

پنجاب: 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے مزید 8 کیسز رپورٹ

ایک ہفتے میں 36  کیسز جبکہ رواں سال اب تک ڈینگی کے 296 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، ترجمان محکمہ صحت 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب: 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے مزید 8 کیسز رپورٹ

پنجاب میں ڈینگی کے کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 8 کیسز سامنے آ گئے۔

ترجمان محکمہ صحت کے مطابق ایک ہفتے میں 36  کیسز جبکہ رواں سال اب تک ڈینگی کے 296 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور سے 2 جبکہ راولپنڈی میں 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ اکاڑہ ، ساہیوال، رحیم یار خان سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا۔ 

ترجمان کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی سمیت دیگر ادویات کا اسٹاک موجود ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لاپتہ افراد کے کیس میں ریمارکس دیئے کہبظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ 

درخواست گزار اظہر مشوانی کے والد کے وکیل بابر اعوان اور آمنہ علی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دو گل بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کچھ معلوم ہوا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آج بھی ہائی لیول پر رابطہ ہوا ہے، ہر لحاظ سے کوشش کی جا رہی ہے۔

دوران سماعت بابراعوان نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ 5 قوانین بغاوت اور بغاوت پر اکسانے کو ڈیل کرتے ہیں، کہیں نہیں بتایا گیا قومی مفاد کیا ہے، مجھ سے پوچھیں گے قومی مفاد کیا ہے تو میں کہوں گا بجلی کی قیمت کم کرو، بلوچستان والا کہے گا مجھے گیس فراہم کرو، اس کا یہ قومی مفاد ہے۔

اس دوران پنجاب پولیس لاہور سے ایس پی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ فیملی کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کی گئی ہے، ریزولیوشن کم ہونے کی وجہ سے نادرا یا فرانزک ایجنسی سے کچھ پتا نہیں چل سکا، جیو فینسنگ 10 ہزار نمبرز کی حاصل کی لیکن ابھی تک کچھ معلوم نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج 23 اگست تک کوئی بھی قابل عمل معلومات نہیں ملی، سیف سٹی پراجیکٹ ہر اینگل سے کور نہیں کر پاتا، اس وقت تک کوئی بھی لا انفورسمنٹ ایجنسی اس حوالے سے کچھ پتا نہیں چلا سکی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ حکومت کو ہی جبری گمشدگیوں کا فائدہ ہو رہا ہے، کیسے اس ملک میں لوگ اغوا ہوتے ہیں اور چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کرتے، اٹارنی جنرل نے کہا تھا وزیراعظم کو اس معاملے پر بریف کروں گا، چیف ایگزیکٹو کو ان معاملات کا پتا ہے مگر پھر بھی لوگ جبری طور پر لاپتہ ہو جاتے ہیں۔

وکیل بابراعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اس عدالت کے آرڈر پڑھنے کا وقت ہی نہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ جب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ کیس شروع ہوا ہے تفتیش رک گئی ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جیو فینسنگ رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ کب سے لاپتہ ہیں یہ دونوں، جس پر پولیس افسر نے بتایا کہ 6 جون سے غائب ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 3 ماہ ہوگئے ہیں 2 بندے جبری طور پر لاپتہ ہیں، ان کے خاندان پر جو گزر رہا ہوگا ہمیں اندازہ ہے، لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے مگر چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کر رہے۔

دوران سماعت وکیل بابر اعوان نے وزیراعظم کو عدالت بلانے کی استدعا کر دی، جس پر عدالت نے کہا کہ آئین میں ریاست کے سربراہ وزیراعظم جبکہ قانون کا سربراہ اٹارنی جنرل ہوتے ہیں، ہم نے ایک پراسس کے مطابق اٹارنی جنرل کو عدالت بلایا تھا۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر حکومت کو ڈیو پراسس فالو نہیں کرنا تو پھر کیا کہہ سکتے ہیں، ان چیزوں سے ملک کی کتنی بدنامی ہو رہی ہے، ان کو اندازہ نہیں، کیس کو منگل تک کیلئے رکھ رہا ہوں مگر منگل کو میں نہیں ہوں گا، میرے نہ ہونے کی وجہ سے اس کیس میں تاخیر نہیں چاہتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll