جی این این سوشل

پاکستان

 بلوچستان وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں سیکیورٹی اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز کا جائزہ

اجلاس کے شرکاء نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے متاثرین کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور مزید معصوم جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے بروقت جواب دینے پر سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 بلوچستان وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں سیکیورٹی  اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز کا  جائزہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر


وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بلوچستان کی سیکیورٹی اور دیگر امور سے متعلق  تمام عوامی نمائندگان کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا ۔ 

 اجلاس میں نائب وزیر اعظم/وزیر خارجہ اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر،   گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز احمد بگٹی، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور  وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے شرکت کی ۔ 

 پاکستان مسلم لیگ(ن) کی طرف سے سردار یعقوب خان ناصر اور سردار عبد الرحمان کھیتران، پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے ظہور احمد بلیدی اور مینا بلوچ، نیشنل پارٹی کی طرف سے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، رحمت صالح بلوچ اورمیر کبیر محمد، بلوچستان عوامی پارٹی کی طرف سے خالد حسین مگسی اور صادق سنجرانی، عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے زمرک خان اچکزئی اور مسٹر اصغر، جمعیت علمائے اسلام کی طرف سے مولانا عبد الواسع اور یونس زہری اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عبد الخالق ہزارہ نے اجلاس میں شرکت کی ۔ 

سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے  بلوچستان کے عوام مسائل کے بارے میں وزیراعظم کو مطلع کیا ۔ 

اجلاس میں  بلوچستان میں سیکیورٹی کی صورتحال اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز کا جامع جائزہ لیا گیا ۔ 

اجلاس کے شرکاء نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے متاثرین کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور مزید معصوم جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے بروقت جواب دینے پر سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا ۔ 

اجلاس میں معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنانے والے بزدلانہ دہشت گردانہ حملوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ 

 اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار  لانے  کا عزم کیا گیا ۔ 

تجارت

ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافہ

 گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت اب 2,879.10 روپے ہو جائے گی، جو اگست میں 2,796.56 روپے تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ہفتے کے روز ستمبر 2024 کے لیے مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔

اس نئے اقدام نے پہلے ہی آسمان چھوتی مہنگائی کا شکار عوام پر مزید مالی بوجھ ڈال دیا ہے ۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 6.99 روپے کا اضافہ ہوا، جس سے معیاری گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 82.54 روپے کا اضافہ ہوا۔


 گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت اب 2,879.10 روپے ہو جائے گی، جو اگست میں 2,796.56 روپے تھی۔

واضح رہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم ستمبر 2024 سے ہو گا۔



پڑھنا جاری رکھیں

جرم

کارساز حادثہ کی ملزمہ نتاشہ کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

ملزمہ کے پیشاب کے نمونوں میں منشیات کی موجودگی کی تصدیق ہونے کے بعد یہ مقدمہ بہادرآباد تھانے میں درج کیا گیا، پولیس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کارساز حادثہ کی ملزمہ نتاشہ کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

کراچی: کارساز روڈ پر ہونے والے ٹریفک حادثے میں باپ بیٹی کو کچل کر مارنے والی ملزمہ نتاشا کے خلاف منشیات کے استعمال کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزمہ کے پیشاب کے نمونوں میں منشیات کی موجودگی کی تصدیق ہونے کے بعد یہ مقدمہ بہادرآباد تھانے میں درج کیا گیا ہے۔ میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمہ کے جسم میں میتھ فیٹامائن (آئس) پایا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق کارساز حادثے کی ملزمہ کے خلاف ایک اور مقدمہ بہادرآباد تھانے میں درج کیا گیا ہے، مقدمہ سرکار کی مدعیت میں ملزمہ کی ایم ایل او رپورٹ کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔

اس سے قبل ملزمہ کے خلاف قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ تاہم منشیات کے استعمال کی تصدیق کے بعد اب اس کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے

ڈاکٹر قیصر  بنگالی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اپنے اخراجات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی کی ایک اہم شخصیت ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اخراجات میں بامعنی کمی کرنے میں حکومت کی ناکامی اور اپنی پالیسیوں سے عدم اطمینان کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ڈاکٹر قیصر  بنگالی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اپنے اخراجات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے۔


رپورٹس کے مطابق انہوں نے تین اضافی اہم سرکاری اداروں سے بھی استعفیٰ دے دیا، انہوں نے تصدیق کی کہ اپنا استعفیٰ باضابطہ طور پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور کیبنٹ سیکرٹری کامران افضل کو پیش کر دیا گیا ہے۔

اپنے بیان میں ڈاکٹر بنگالی نے اخراجات کو کم کرنے کی حکومت کی کوششوں کو تسلیم کیا لیکن اس پر موثر عمل درآمد نہ ہونے پر تنقید کی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن کمیٹیوں میں انہوں نے خدمات انجام دیں انہوں نے اہم سفارشات فراہم کیں، جیسے کہ 70 سرکاری اداروں اور 17 سرکاری کارپوریشنوں کا جائزہ لینا۔


انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی نے گھریلو بجٹ کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں میں خودکشیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مطابق سینئر افسران کو ہٹانے سے سالانہ 30 ارب روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر بنگالی نے انکشاف کیا کہ کمیٹیوں نے اخراجات میں کمی کے لیے 17 ڈویژنوں اور 50 سرکاری محکموں کو بند کرنے کی تجویز دی تھی۔ ان تجاویز کے باوجود حکومت نے ان پر مشورے کے مطابق عمل نہیں کیا، بجائے اس کے کہ ایسے اقدامات کیے جو سفارشات سے متصادم ہوں۔ انہوں نے حکومت کو نچلے درجے کے ملازمین کی برطرفی پر توجہ مرکوز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے اعلیٰ افسران کو تحفظ فراہم کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll