جی این این سوشل

دنیا

او آئی سی کا اسرائیل کو غزہ پر جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ 

عالمی برادری اسرائیل کو اس غیر انسانی سلوک پر روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے، سیکرٹری جنرل او آئی سی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

او آئی سی کا اسرائیل کو غزہ پر جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ 
او آئی سی کا اسرائیل کو غزہ پر جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ 

کیمرون: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کونسل کے 50ویں اجلاس میں اسرائیل کو غزہ کی صورتحال پر جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے کی۔

اجلاس میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طٰہٰ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری مظالم انتہائی افسوسناک ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کو اس غیر انسانی سلوک پر روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

سیکرٹری جنرل او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کا بھی اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان اور کشمیر کے مسئلے پر او آئی سی کا ہمیشہ ساتھ ہے۔

پاکستانی سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے بھی اسرائیل کی مہم جوئی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنی فوجی کارروائیاں فوری طور پر روکنی چاہئیں۔عالمی برادری اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آپریشن سے فوری روکنے کے اقدامات کرے۔

پاکستان

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

مظفرآباد : کشمیر کی آزادی کی تحریک کے لاثانی رہنما سید علی گیلانی کو آج ان کی تیسری برسی پر لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بھرپور خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے۔

29 ستمبر 1929 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پیدا ہونے والے سید علی گیلانی نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز جماعت اسلامی سے کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے حریت کانفرنس اور تحریک حریت جیسی تنظیموں کی بنیاد رکھی اور کشمیری عوام کی آواز بن گئے۔ وہ تین بار سوپور سے اسمبلی ممبر بھی منتخب ہوئے۔

سید علی گیلانی نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں بڑی قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ بھارتی جیلوں میں گزارا اور دورانِ قید اپنی یادداشتوں پر مشتمل کتاب "روداد قفس" بھی لکھی۔ 2010 سے اپنی وفات تک وہ مسلسل نظر بند رہے اور ان کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔

سید علی گیلانی کو پاکستان سے گہرا تعلق تھا اور وہ ہمیشہ کشمیر کو پاکستان کا لازمی حصہ قرار دیتے رہے۔ پاکستان نے ان کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں نشان پاکستان سے بھی نوازا تھا۔

سید علی گیلانی 1 ستمبر 2021 کو سرینگر میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات پر بھارتی حکومت نے وادی میں کرفیو لگا دیا تھا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی تھی۔ انہیں پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کیا گیا تھا۔

آج لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف خصوصی تقریبات، جلسے، جلوس اور سیمینارز کا اہتمام کیا جا رہا ہے جن میں سید علی گیلانی کی خدمات کو یاد کیا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام انہیں اپنا ہیرو اور رہنما سمجھتے ہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

سید علی گیلانی کی زندگی نوجوان نسل کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ آزادی کے لیے جدوجہد میں قربانیاں دینا ناگزیر ہے۔ ان کی زندگی اور جدوجہد ہمیں آزادی کی اہمیت اور اس کے لیے قربانی دینے کی تلقین کرتی ہے۔

سید علی گیلانی کی وفات کے بعد بھی کشمیر کی آزادی کی تحریک جاری ہے۔ کشمیری عوام اپنی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایک دن ضرور آزادی حاصل کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاک فوج کے اغوا ہونے والے افسر اور رشتہ دار بحفاظت رہا

لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کو قبائلی عمائدین کی کوششوں سے رہا کرا لیا گیا ہے، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک فوج کے اغوا ہونے والے افسر اور رشتہ دار بحفاظت رہا

ڈیرہ اسماعیل خان: پاک فوج کے ایک سینئر افسر اور ان کے تین رشتہ داروں کو مشتبہ دہشت گردوں نے اغوا کرنے کے چند دن بعد بحفاظت رہا کر دیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کو قبائلی عمائدین کی کوششوں سے رہا کرا لیا گیا ہے اور وہ اپنے گھروں کو واپس پہنچ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے بھائیوں کو 28 اگست کو ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنے والد کی وفات پر تعزیت کے لیے آنے والے لوگوں سے ملاقات کے دوران اغوا کر لیا گیا تھا۔

اغوا کے چند دن بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اغوا کیے گئے افراد کی ویڈیوز جاری کی تھیں جن میں انہوں نے حکومت سے اپنی رہائی کے لیے طالبان کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

پاکستان میں منکی پاکس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

بیرون ملک سے آنے والے 47 سالہ شخص میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں منکی پاکس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

پشاور: خیبر پختونخوا میں ایم پاکس (منکی پاکس) کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ صوبائی حکومت کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے 47 سالہ شخص میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے ساتھ ہی صوبے میں اس وائرس کے کیسز کی تعداد چار ہو گئی ہے۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا ڈاکٹر ارشاد علی نے بتایا کہ متاثرہ شخص کو پشاور ایئرپورٹ پر اسکریننگ کے دوران علامات ظاہر ہونے پر پولیس سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق مریض کی طبی حالت مستحکم ہے اور وہ زیر علاج ہے۔

ڈاکٹر ارشاد علی نے مزید بتایا کہ محکمہ صحت نے ایم پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نئے سرویلنس اور رسپانس کا نظام تشکیل دیا ہے۔ تاہم انہوں نے عوام کو احتیاط برتنے اور صحت کے محکمے کی ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں ایم پاکس کا پہلا کیس اگست میں رپورٹ ہوا تھا۔ تمام کیسز بیرون ملک سے آنے والے مسافروں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔اب تک کوئی بھی مقامی سطح پر پھیلنے والا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایم پاکس ایک وائرل بیماری ہے جو انسانوں اور جانوروں دونوں میں پائی جاتی ہے۔ اس بیماری کے علامات میں بخار، پھوڑے، اور جسم میں درد شامل ہیں۔ عام طور پر یہ بیماری خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے تاہم کچھ مریضوں میں اس کی وجہ سے پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll