ٹیکنالوجی
ٹک ٹاک کا پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کراچی میں ورکشاپ کا انعقاد
اس ورکشاپ کا مقصد پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بااختیار بنانا ہے
مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک بھی پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے سرگرم ہوگیا ہے۔
اس ورکشاپ کا مقصد پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بااختیار بنانا تھا۔
GrowWithTikTok# کے نام سے منعقدہ اس ورکشاپ میں ایسے افراد کے گروپ کو اکٹھا کیا گیا جو ٹک ٹاک کے ذریعے اپنا کاروبار بڑھانے کے خواہشمند تھے۔
اس ورکشاپ میں ان افراد کو ٹک ٹاک کے ایسے منفرد فیچرز سے فائدہ اٹھانے کی تربیت دی گئی جن کے ذریعے وہ نوجوان آبادی سے جڑ کر اپنی مصنوعات یا خدمات کی نمائش کرسکتے ہیں۔
شرکا کو طاقتور مواد تخلیق کرنے کے لیے پلیٹ فارم کے ٹولز، سامعین کومشغول رکھنے کے لیے بہترین طریقوں اور ٹک ٹاک کمپینز کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر حکمت عملی سے متعارف کرایا گیا۔
ورکشاب کے دوران شرکا کو ٹک کی کمیونٹی گائیڈ لائنز، پلیٹ فارم پر دستیاب سیفٹی فیچرز اور مواد کو اعتدال میں رکھنے کے عمل کے بارے میں بھی بتایا گیا۔
پاکستان
ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات
پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں بردرانہ ملکوں کے باہمی تعلقات خاص طور پر فوجی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا
ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارتوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے اُنہیں سراہا ہے۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں بردرانہ ملکوں کے باہمی تعلقات خاص طور پر فوجی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور اسی سلسلے میں پاک فوج کے سربراہ کو ملائیشیا کے دورے کی دعوت دی۔
سربراہ پاک فوج نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی دعوت پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے کامیاب دورے پر اُن کی تعریف کی جس سے دونوں ملکوں اور افواج کے تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔
پاکستان
ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم اپنا تین روزہ دورہِ پاکستان مکمل کرکے ملائیشیاء روانہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم کے پاکستانی عوام اور حکومت کیلئے اچھے الفاظ اور نیک خواہشات کے تہہ دل سے مشکور ہیں
اسلام آباد: ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم اپنا تین روزہ دورہِ پاکستان مکمل کرکے ملائیشیاء روانہ ہوگئے.
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور وزیرِ کامرس جام کمال خان علیانی نے ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم اور انکے وفد کو نور خان ایئر بیس پر الوداع کیا.
وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیاء کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو دہائیوں پر محیط ہیں ، انہوں نے کہا کہ ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم سے پاک ملائیشیاء تعلقات کی مزید مضبوطی پر اتفاق ہوا.
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم کے پاکستانی عوام اور حکومت کیلئے اچھے الفاظ اور نیک خواہشات کے تہہ دل سے مشکور ہیں.
وزیر اعظم شہبا زشریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ ہوا ، پاکستان سے ملائیشیاء کو پراسیسڈ گوشت، اور چاول کی برآمدات میں اضافہ اور طریقہ کار کو سہل بنایا جائے گا.
دونوں ممالک کے مابین انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تعاون اور الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری و تجارت میں اضافے پر بھی اتفاق ہوا.
دورے کے دوران وزیرِ اعظم ملائیشیاء کی وزیرِ اعظم شہباز شریف سے وزیرِ اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جہاں انہیں شاندار استقبال پیش کیا گیا.
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور وزیرِ اعظم ملائیشیاء داتو سری انور ابراہیم نے نے پاکستان ملائیشیاء بزنس فورم میں بھی شرکت کی. ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم کو صدر پاکستان کی جانب سے نشان پاکستان بھی نوازا گیا.
اپنے 3 روزہ دورے میں ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر انور ابراہیم اسلام آباد پہنچے ۔ ان کی وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر اعلی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں ۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر انور ابراہیم 4 اکتوبر کو وطن واپس روانہ ہو گئے ۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر انورابراہیم 2 اکتوبر کو پاکستان آئے تھے ۔
پاکستان
مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں
سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔
حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔
حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے.
مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔
مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔
نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔
مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔
-
پاکستان 10 گھنٹے پہلے
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
-
پاکستان 13 گھنٹے پہلے
ڈی چوک ہماری منزل ہے، ہر صورت وہاں پہنچیں گے، علی امین گنڈا پور
-
تجارت 10 گھنٹے پہلے
پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ
-
تجارت ایک دن پہلے
کراچی کے صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں، بجلی مزید 51 پیسے مہنگی ہونے کا امکان
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈنمارک میں اسرائیلی سفارتخانے میں دو دھماکے
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیل نے حملہ کیا تو جواب میں اس کے تمام انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائیں گے، ایرانی آرمی چیف
-
پاکستان ایک دن پہلے
سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ
-
دنیا ایک دن پہلے
اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کریں گے، بائیڈن