جی این این سوشل

تجارت

سونے کی فی تولہ قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی

آج سونے کی فی تولہ قیمت 1100 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 60 ہزار 400 روپے ہو گئی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سونے کی فی تولہ قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی
سونے کی فی تولہ قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی

کراچی : پاکستان اور عالمی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی دیکھی گئی ہے۔ 

پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق آج سونے کی فی تولہ قیمت 1100 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 60 ہزار 400 روپے ہو گئی ہے۔ اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت بھی 943 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 23 ہزار 291 روپے ہو گئی ہے۔ صرف دو دنوں میں سونے کی قیمت میں 3 ہزار روپے سے زائد کی کمی ہو چکی ہے۔

عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت میں کمی دیکھی گئی ہے اور 7 ڈالر فی اونس کم ہوکر 2490 ڈالر فی اونس ہو گیا ہے۔ 

اس کے علاوہ مقامی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت میں بھی 50 روپے کی کمی ہوئی ہے اور یہ اب 2850 روپے فی تولہ ہو گئی ہے۔

علاقائی

پنجاب میں سیٹلائٹ اور ڈرون سے ماحولیاتی نگرانی شروع

ڈرون کی مدد سے ان فیکٹریوں میں آلودگی پھیلانے کے ثبوت ملنے پر فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے فیکٹریاں سیل کر دی گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں سیٹلائٹ اور ڈرون سے ماحولیاتی نگرانی شروع

لاہور : صوبے میں ماحولیاتی نگرانی کے لیے پہلا سیٹلائٹ نظام متعارف کرایا گیا ہے جس میں جدید ٹیکنالوجی اور ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس جدید نظام کی بدولت ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنا اور آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں پر کارروائی کرنا آسان ہوگیا ہے۔

اس جدید نظام کے تحت پہلی کارروائی کرتے ہوئے محکمہ ماحولیات نے ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ شیخوپورہ روڈ گوجرانوالا میں دو فیکٹریوں پر چھاپہ مارا۔ ڈرون کی مدد سے ان فیکٹریوں میں آلودگی پھیلانے کے ثبوت ملنے پر فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے فیکٹریاں سیل کر دی گئیں۔ یہ فیکٹریاں ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی تھیں اور فضاء میں زہریلی گیس خارج کر رہی تھیں۔

اس کامیاب کارروائی پر سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے محکمہ ماحولیات کی ٹیموں کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سموگ آنے سے پہلے پیشگی بچاؤ مہم مزید تیزی سے آگے بڑھائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سموگ کی وجوہات کا خاتمہ کرنا ضروری ہے کیونکہ اس سے ہر سال لاکھوں لوگوں کی جان جاتی ہے۔

یہ سیٹلائٹ نظام ماحولیاتی آلودگی پر نظر رکھنے اور آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا۔ اس نظام کی مدد سے دور دراز علاقوں میں بھی آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کا پتہ لگایا جا سکے گا۔ اس سے قبل آلودگی پھیلانے والوں کو پکڑنا مشکل ہوتا تھا لیکن اب اس جدید ٹیکنالوجی کی بدولت ان سے نمٹنا آسان ہوگیا ہے۔

پنجاب میں سموگ ایک سنگین مسئلہ ہے جو ہر سال لاکھوں لوگوں کی صحت کو متاثر کرتا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکومت پنجاب نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس جدید سیٹلائٹ نظام کا آغاز اسی کوشش کا حصہ ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

نائیجیریا میں آئل ٹینکر حادثہ: 48 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

آئل ٹینکر کی ٹکر کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی اور اس کے بعد زوردار دھماکا ہوا جس کی زد میں آ کر متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نائیجیریا میں آئل ٹینکر حادثہ: 48 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

مئیڈوگری: نائیجیریا کے ایک اور دل دہلا دینے والے واقعے میں مئیڈوگری میں ایک آئل ٹینکر کی ایک اور گاڑی سے ٹکر کے نتیجے میں زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم 48 افراد جاں بحق ہوگئے اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

مقامی حکام کے مطابق آئل ٹینکر جب سڑک سے گزر رہا تھا تو اس کی ٹکر مسافروں اور مویشیوں سے بھری ایک اور گاڑی سے ہوگئی۔ اس ٹکر کے نتیجے میں آئل ٹینکر میں آگ بھڑک اٹھی اور اس کے بعد زوردار دھماکا ہوا جس کی زد میں آ کر متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔

حکام نے بتایا کہ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر ملبے کو ہٹانے اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت انتہائی نازک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔

واضح رہے کہ نائیجیریا میں آئل ٹینکر کے حادثات معمول ہیں۔ 2020 میں ہی اس طرح کے حادثات میں 500 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے تھے۔ 

اس حادثے کی اصل وجوہات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثے کی وجہ آئل ٹینکر ڈرائیور کی لاپرواہی یا سڑک پر موجود کسی رکاوٹ کا ٹکرانا ہو سکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لندن : نائب وزیراعظم کی پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات

ریاستی اداروں پر حملہ کرنے والوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لندن : نائب وزیراعظم کی پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی۔ 

نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈار نے لندن میں پاکستان ہاؤس میں ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی طرف سے دیئے گئے عشائیے میں پاکستانی نژاد برطانوی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ تفصیلی اور جامع بات چیت کی۔

اپنے خطاب میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے نومنتخب برطانوی پاکستانی اراکین پارلیمنٹ کو مبارکباد دی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات تاریخ، ثقافت اور امن، سلامتی اور ترقی کے لیے مشترکہ امنگوں کے مضبوط روابط پر قائم ہیں۔

انہوںنے کہا کہ حالیہ انتخابات میں پاکستان تعلق رکھنے والے 15 ارکان برطانوی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے جو کہ برطانوی جمہوریت کی مضبوطی اور پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کی کامیابی کا ثبوت ہے۔

نائب وزیر اعظم نے اراکین پارلیمنٹ کو پاکستان کی معاشی بحالی کے لیے اپنی حکومت کے روڈ میپ سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ 2013 سے 2017 تک سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کے دوران پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بن گیا تھا اور اس کے جی 20 کا رکن بننے کا امکان تھا۔ دہشت گردی کی لعنت پر بھی قابو پا لیا گیاتاہم 2018 میں شروع ہونے والے سیاسی عدم استحکام نے پاکستان کی اقتصادی رفتار کو پٹڑی سے اتار دیا تھا۔ مزید برآں گزشتہ حکومت کی تحریک طالبان جیسے انتہا پسند گروہوں کو خوش کرنے اور ان کی بحالی کی پالیسی اور 100 سے زیادہ سخت گیر دہشت گرد مجرموں کی رہائی، دہشت گردی کی بحالی کا باعث بنی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کسی بھی اندرونی یا بیرونی عناصر کوجو سیاسی عدم استحکام کو ہوا دینے کے ارادے سے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے سفر کو پٹڑی سے اتارنے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ریاستی اداروں پر حملہ کیا ہے اور قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے بین الاقوامی فورمز کو استعمال کیا ہے ان کے ساتھ بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں کسی دباؤ میں نہیں آئے گی۔ ڈپٹی وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لیے پرعزم ہے ،حالیہ حکومت کے مشکل اور سیاسی طور پر غیر مقبول اقدامات کے اب ثمرات آنے لگے ہیں۔ مہنگائی کو سنگل ڈیجٹ تک کم کر دیا گیا تھا اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو مستحکم کرنسی سے کنٹرول کیا گیا ہے۔

معاشی اصلاحات کے لیے ہر طرف سے ادارہ جاتی حمایت موجود ہے اور حکومت کی طرف سے گزشتہ سال قائم کی گئی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل پاکستان کے توانائی، کان کنی، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی نمایاں دلچسپی مبذول کر رہی ہیں۔

نائب وزیر اعظم نے اراکین پارلیمنٹ سے تجاویز طلب کیں کہ حکومت کس طرح پاکستان میں براہ راست برطانوی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کر سکتی ہے اور دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافہ کر سکتی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت پاکستان نے پاکستانی تارکین وطن کو پاکستان آنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک نئی ویزا فری پالیسی متعارف کرائی ہے۔ 

ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر اور غزہ کے لوگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا معاملہ اٹھانے پر برطانوی پارلیمنٹیرینز کا شکریہ ادا کیا۔

عشائیہ میں ڈپٹی سپیکر ہاؤس آف کامنز نصرت غنی، یاسمین قریشی (ایم پی)، لارڈ قربان حسین، بیرونس نوشین مبارک، لارڈ ضمیر چوہدری، بیرونس سعیدہ وارثی، بیرونس شائستہ گوہر، محمد افضل خان (ایم پی)، نسیم شاہ (ایم پی) ۔ ایم پی، عمران حسین (ایم پی)، طاہر علی (ایم پی)، زبیر احمد (ایم پی)، عدنان حسین (ایم پی)، محمد یاسین (ایم پی) اور ایوب خان (ایم پی)نے شرکت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll