جی این این سوشل

تجارت

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاسوںکا شیڈول جاری، پاکستان کا نام شامل نہیں

پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ 12 جولائی کو کیا تھا لیکن اب تک بیرونی فنانسنگ کا گیپ پورا نہیں کر پایا 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاسوںکا شیڈول جاری، پاکستان کا نام شامل نہیں
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاسوںکا شیڈول جاری، پاکستان کا نام شامل نہیں

اسلام آباد :آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 18 ستمبر تک کے لیے جاری کیے گئے اپنے اجلاسوں کے شیڈول میں پاکستان کا معاملہ شامل نہیں کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری کے لیے ابھی بھی کئی رکاوٹیں عبور کرنا ہوں گی اور بیرونی فنانسنگ کا بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے۔

پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ 12 جولائی کو کیا تھا لیکن اب تک بیرونی فنانسنگ کا گیپ پورا نہیں کر پایا ۔ اس کے نتیجے میں آئی ایم ایف نے پاکستان کا معاملہ مؤخر کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کو 3 سے 5 ارب ڈالر کے بیرونی فنانسنگ گیپ کا سامنا ہے۔ اس گیپ کو پورا کرنے کے لیے پاکستان نے مختلف ممالک اور اداروں سے قرض کی درخواستیں کی ہیں۔ ان میں اسلامک ڈویلپمنٹ بینک، اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ اور سعودی عرب شامل ہیں۔ پاکستان نے سعودی عرب سے مؤخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت کی درخواست بھی کی ہے۔

آئی ایم اف نے پاکستان کو بتایا ہے کہ پیشگی شرائط پوری ہونے کے بعد ہی پاکستان کا ایجنڈا شامل کیا جائے گا۔ پاکستان کو اب ان شرائط کو پورا کرنے کے لیے مزید کوششیں کرنی ہوں گی۔

 

پاکستان

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مدت ملازمت میں توسیع لینے سے صاف انکار

مجھے تو یہ نہیں پتہ کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں، چیف جسٹس آف پاکستان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مدت ملازمت میں توسیع لینے سے صاف انکار

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مدت ملازمت میں توسیع لینے سے صاف انکار کردیا۔

سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس کے اختتام پر شرکا کے لیے ہائی ٹی کا اہتمام کیا گیا۔

فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نےایکسٹینشن لینے صاف سے انکار کیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے پوچھا گیا کہ رانا ثنا اللہ صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر تمام جج صاحبان کی عمر بڑھا دی جائے تو آپ بھی ایکسٹینشن لینے پر متفق ہیں؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ رانا ثنااللہ صاحب کو میرے سامنے لے آئیں۔

چیف جسٹس نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک میٹنگ میں وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ سے بات ہوئی تھی جس میں جسٹس منصورعلی شاہ اور اٹارنی جنرل بھی تھے لیکن رانا ثنا اللہ میٹنگ میں نہیں تھے۔ اس میٹنگ میں وزیر قانون نے کہا کہ تمام چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کررہے ہیں جس پر میں نے کہا کہ باقیوں کی کردیں میں قبول نہیں کروں گا، مجھے تو یہ نہیں پتہ کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں۔

چھ ججز کے خط کا معاملہ سماعت کے لئے مقرر نہ ہونے سے متعلق سوال پر چیف جسٹس نے کہا کہ 6 ججز کے خط کا معاملہ کمیٹی نے مقرر کرنا ہے، جسٹس مسرت ہلالی طبعیت کی ناسازی کے باعث نہیں آرہی تھیں اس وجہ سے بینچ نہیں بن پا رہا تھا۔ کیس منیجمنٹ سسٹم میں بہتری لائیں گے، کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گالم گلوچ برداشت نہیں کریں گے، کیس پر جتنی تنقید کرنی ہے کریں ذاتیات پر نہ جائیں، مثبت دلائل دیں سراہیں گے، مفروضوں یا ذرائع پر بات کرنے کی ضروت نہیں، کیس کا فیصلہ مفروضوں پر نہیں شواہد اور ثبوت پر ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے بینچ دیکھ کر ہی بتا دیا جاتا تھا کہ کیس کا فیصلہ کیا ہو گا، اب توخود مجھے بھی معلوم نہیں ہوتا کہ میرے دائیں بائیں جانب کون سے ججز کیس سنیں گے، پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے ذریعے ہی مقدمے لگائے جاتے ہیں، ہر جج کا کوئی نہ کوئی رجحان ضرور ہوتا ہے، اتنا تعین ہوجاتاہے کہ فلاں جج کے پاس کیس لگا تو پراسیکیوشن کا وزن کیا ہوگا، اب یہ کسی کی قسمت ہے کہ کس کا کیس کہاں لگ گیا

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لندن : نائب وزیراعظم کی پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات

ریاستی اداروں پر حملہ کرنے والوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لندن : نائب وزیراعظم کی پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی۔ 

نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈار نے لندن میں پاکستان ہاؤس میں ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی طرف سے دیئے گئے عشائیے میں پاکستانی نژاد برطانوی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ تفصیلی اور جامع بات چیت کی۔

اپنے خطاب میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے نومنتخب برطانوی پاکستانی اراکین پارلیمنٹ کو مبارکباد دی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات تاریخ، ثقافت اور امن، سلامتی اور ترقی کے لیے مشترکہ امنگوں کے مضبوط روابط پر قائم ہیں۔

انہوںنے کہا کہ حالیہ انتخابات میں پاکستان تعلق رکھنے والے 15 ارکان برطانوی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے جو کہ برطانوی جمہوریت کی مضبوطی اور پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کی کامیابی کا ثبوت ہے۔

نائب وزیر اعظم نے اراکین پارلیمنٹ کو پاکستان کی معاشی بحالی کے لیے اپنی حکومت کے روڈ میپ سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ 2013 سے 2017 تک سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کے دوران پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بن گیا تھا اور اس کے جی 20 کا رکن بننے کا امکان تھا۔ دہشت گردی کی لعنت پر بھی قابو پا لیا گیاتاہم 2018 میں شروع ہونے والے سیاسی عدم استحکام نے پاکستان کی اقتصادی رفتار کو پٹڑی سے اتار دیا تھا۔ مزید برآں گزشتہ حکومت کی تحریک طالبان جیسے انتہا پسند گروہوں کو خوش کرنے اور ان کی بحالی کی پالیسی اور 100 سے زیادہ سخت گیر دہشت گرد مجرموں کی رہائی، دہشت گردی کی بحالی کا باعث بنی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کسی بھی اندرونی یا بیرونی عناصر کوجو سیاسی عدم استحکام کو ہوا دینے کے ارادے سے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے سفر کو پٹڑی سے اتارنے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ریاستی اداروں پر حملہ کیا ہے اور قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے بین الاقوامی فورمز کو استعمال کیا ہے ان کے ساتھ بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں کسی دباؤ میں نہیں آئے گی۔ ڈپٹی وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لیے پرعزم ہے ،حالیہ حکومت کے مشکل اور سیاسی طور پر غیر مقبول اقدامات کے اب ثمرات آنے لگے ہیں۔ مہنگائی کو سنگل ڈیجٹ تک کم کر دیا گیا تھا اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو مستحکم کرنسی سے کنٹرول کیا گیا ہے۔

معاشی اصلاحات کے لیے ہر طرف سے ادارہ جاتی حمایت موجود ہے اور حکومت کی طرف سے گزشتہ سال قائم کی گئی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل پاکستان کے توانائی، کان کنی، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی نمایاں دلچسپی مبذول کر رہی ہیں۔

نائب وزیر اعظم نے اراکین پارلیمنٹ سے تجاویز طلب کیں کہ حکومت کس طرح پاکستان میں براہ راست برطانوی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کر سکتی ہے اور دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافہ کر سکتی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت پاکستان نے پاکستانی تارکین وطن کو پاکستان آنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک نئی ویزا فری پالیسی متعارف کرائی ہے۔ 

ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر اور غزہ کے لوگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا معاملہ اٹھانے پر برطانوی پارلیمنٹیرینز کا شکریہ ادا کیا۔

عشائیہ میں ڈپٹی سپیکر ہاؤس آف کامنز نصرت غنی، یاسمین قریشی (ایم پی)، لارڈ قربان حسین، بیرونس نوشین مبارک، لارڈ ضمیر چوہدری، بیرونس سعیدہ وارثی، بیرونس شائستہ گوہر، محمد افضل خان (ایم پی)، نسیم شاہ (ایم پی) ۔ ایم پی، عمران حسین (ایم پی)، طاہر علی (ایم پی)، زبیر احمد (ایم پی)، عدنان حسین (ایم پی)، محمد یاسین (ایم پی) اور ایوب خان (ایم پی)نے شرکت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

پشاور: حملہ آور خودکش جیکٹ پھینک کر فرار، پولیس الرٹ

پولیس نے بم ڈسپوزل یونٹ کی مدد سے جیکٹ کو ناکارہ بنا دیا،  ابتدائی طور پر جیکٹ میں 6 سے 7 کلو گرام بارودی مواد موجود تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پشاور: حملہ آور خودکش جیکٹ پھینک کر فرار، پولیس الرٹ

پشاور : پشاور کے علاقے جمیل چوک میں ایکسائز پولیس نے موٹر سائیکل سوار دو مشکوک افراد کو روکنے کی کوشش کی تو وہ خودکش جیکٹ پھینک کر فرار ہو گئے۔

پولیس کے مطابق جب ایکسائز پولیس نے موٹر سائیکل سواروں کو روکنے کا اشارہ کیا تو وہ اپنی موٹر سائیکل چھوڑ کر خودکش جیکٹ پھینک کر فرار ہو گئے۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ 

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ پولیس نے فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے اور شہر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق پولیس نے بم ڈسپوزل یونٹ کی مدد سے جیکٹ کو ناکارہ بنا دیا، ابتدائی طور پر جیکٹ میں 6 سے 7 کلو گرام بارودی مواد موجود تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll