جی این این سوشل

پاکستان

پولیس کو دھمکیاں اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی، دانیال عزیز پر فرد فرم عائد

دانیال عزیز پر الیکشن کے روز پولیس کو دھمکیاں اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا مقدمہ تھا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پولیس کو دھمکیاں اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی، دانیال عزیز پر فرد فرم عائد
پولیس کو دھمکیاں اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی، دانیال عزیز پر فرد فرم عائد

پولیس کو دھمکیاںدینے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

دانیال عزیز کے خلاف کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ شکر گڑھ کی عدالت میں ہوئی، جس دوران سینئر سیاستدان دانیال عزیز عدالت میں پیش ہوئے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے سینئر سیاستدان دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کر دی۔

دانیال عزیز پر الیکشن کے روز پولیس کو دھمکیاں اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا مقدمہ تھا۔دانیال عزیز نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے شفاف ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن نے دانیال عزیز کو ٹکٹ جاری نہیں کیا تھا جس پر انہوں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔ دانیال عزیز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 نارووال سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑے تھے اور الیکشن کمیشن نے بھی دانیال عزیز کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا تھا۔ 

پاکستان

نیب نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ کیس واپس لے لیا

نیب ترامیم کی بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے، نیب پراسیکیوٹر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیب نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ کیس واپس لے لیا

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دائر نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے خلاف نئے توشہ خانہ ریفرنس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ جس میں وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ کیس بنتا ہی نہیں، اس وقت جو قانون ہے اس کے تحت جرم بنتا ہی نہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیئے کہ نیب ترامیم کی بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے۔

جس کے بعد نیب نے نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا۔

احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے سماعت میں تین گھنٹے کا وقفہ کیا اور بعد ازاں نیا توشہ خانہ ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کرنے کا فیصلہ سنایا۔

احتساب عدالت نے حکم دیا کہ نئے توشہ خانہ کیس میں ضمانت کی درخواستیں متعلقہ عدالت ہی سنے گی، نئے توشہ خانہ کیس کی سماعت 10ستمبر کو متعلقہ عدالت کرے گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

جنوبی وزیرستان میں پولیس وین پر بم دھماکا، متعدد زخمی

 دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جنوبی وزیرستان میں پولیس وین پر بم دھماکا، متعدد زخمی

وانا : جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا رستم بازار میں کریکوٹ روڈ پر پولیس وین پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ 

واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے مقامی حکام نے بتایا کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں عام شہریوں کے علاوہ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

ایم ایس ہسپتال کے ڈاکٹر حماد محمود کے مطابق زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور ان میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔ 

پولیس نے واقعے کی جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا ہے اور دھماکے میں ملوث افراد کی تلاش شروع کر دی ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مدت ملازمت میں توسیع لینے سے صاف انکار

مجھے تو یہ نہیں پتہ کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں، چیف جسٹس آف پاکستان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مدت ملازمت میں توسیع لینے سے صاف انکار

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مدت ملازمت میں توسیع لینے سے صاف انکار کردیا۔

سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس کے اختتام پر شرکا کے لیے ہائی ٹی کا اہتمام کیا گیا۔

فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نےایکسٹینشن لینے صاف سے انکار کیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے پوچھا گیا کہ رانا ثنا اللہ صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر تمام جج صاحبان کی عمر بڑھا دی جائے تو آپ بھی ایکسٹینشن لینے پر متفق ہیں؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ رانا ثنااللہ صاحب کو میرے سامنے لے آئیں۔

چیف جسٹس نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک میٹنگ میں وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ سے بات ہوئی تھی جس میں جسٹس منصورعلی شاہ اور اٹارنی جنرل بھی تھے لیکن رانا ثنا اللہ میٹنگ میں نہیں تھے۔ اس میٹنگ میں وزیر قانون نے کہا کہ تمام چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کررہے ہیں جس پر میں نے کہا کہ باقیوں کی کردیں میں قبول نہیں کروں گا، مجھے تو یہ نہیں پتہ کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں۔

چھ ججز کے خط کا معاملہ سماعت کے لئے مقرر نہ ہونے سے متعلق سوال پر چیف جسٹس نے کہا کہ 6 ججز کے خط کا معاملہ کمیٹی نے مقرر کرنا ہے، جسٹس مسرت ہلالی طبعیت کی ناسازی کے باعث نہیں آرہی تھیں اس وجہ سے بینچ نہیں بن پا رہا تھا۔ کیس منیجمنٹ سسٹم میں بہتری لائیں گے، کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گالم گلوچ برداشت نہیں کریں گے، کیس پر جتنی تنقید کرنی ہے کریں ذاتیات پر نہ جائیں، مثبت دلائل دیں سراہیں گے، مفروضوں یا ذرائع پر بات کرنے کی ضروت نہیں، کیس کا فیصلہ مفروضوں پر نہیں شواہد اور ثبوت پر ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے بینچ دیکھ کر ہی بتا دیا جاتا تھا کہ کیس کا فیصلہ کیا ہو گا، اب توخود مجھے بھی معلوم نہیں ہوتا کہ میرے دائیں بائیں جانب کون سے ججز کیس سنیں گے، پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے ذریعے ہی مقدمے لگائے جاتے ہیں، ہر جج کا کوئی نہ کوئی رجحان ضرور ہوتا ہے، اتنا تعین ہوجاتاہے کہ فلاں جج کے پاس کیس لگا تو پراسیکیوشن کا وزن کیا ہوگا، اب یہ کسی کی قسمت ہے کہ کس کا کیس کہاں لگ گیا

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll