پاکستان

علی امین گنڈا پور کی جانب سے صحافیوں کے خلاف قابل اعتراض الفاظ پر قیادت کی غیر مشروط معافی

گزشتہ روز جلسے میں صحافیوں کے خلاف قابل اعتراض الفاظ کے استعمال پر صحافیوں نے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں شدید احتجاج کیا

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 months ago پر Sep 9th 2024, 7:47 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
علی امین گنڈا پور کی جانب سے  صحافیوں کے خلاف قابل اعتراض الفاظ پر قیادت کی غیر مشروط معافی

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے گزشتہ روز جلسے میں صحافیوں کے خلاف قابل اعتراض الفاظ کے استعمال پر صحافیوں نے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں شدید احتجاج کیا جس پر پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے غیر مشروط معافی مانگ لیا۔

سینیٹ اجلاس کے دوران صحافیوں نے علی امین گنڈا پور کی تقریر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بائیکاٹ کیا جس پر چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر ان کے پاس گئے اور غیر مشروط معافی مانگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام صحافتی برادری کا احترام کرتے ہیں، میں صحافیوں کی دل آزاری پر غیر مشروط معافی مانگتا ہوں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے جو بات کی وہ کوئی ایک دو صحافیوں کے حوالے سے تھی۔

انہوں نے کہا کہ کسی تصادم کی طرف جانے کا کوئی ارادہ نہیں، علی امین گنڈاپور جی تقریر سیاسی تھی، اگر ہم نےقانون ہاتھ میں لینا ہوتا تو ہم آج تک لے چکے ہوتے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے عوام کا بہت پریشر ہے۔

 اُدھر قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی پارلیمانی رپورٹرز نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا جس پر قائد حزب اختلاف اور تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب بیرسٹر گوہر کے ہمراہ میڈیا گیلری میں آئے اور میڈیا نمائندوں سے غیر مشروط معافی مانگی۔ عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور علی امین گنڈاپور کی جانب سے معذرت قبول کی جائے۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی فلور پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے، مرد اور خواتین صحافی پیشہ وارانہ صحافی ہیں، صحافیوں کے ساتھ جو ہوا اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، میڈیا پر خفیہ اداروں کا دباؤ ہوتا ہے فیلڈ صحافیوں کا کوئی قصور نہیں، ہماری بات سے صحافیوں کی دل آزاری ہوئی ہے تو ہم غیر مشروط معافی مانگتے ہیں، ہم وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے بھی معافی مانگتے ہیں، وزیر اعلی خیبر پختونخوا خود بھی آکر ملیں گے۔

لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے علی امین گنڈاپور کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو احساس ہونا چاہئے کہ وہ ایک اہم اور ذمہ دار عہدے پر فائز ہیں، جلسے میں صحافیوں پر لگائے گئے الزامات غیر سنجیدہ ہیں، خاتون صحافیوں بارے میں طنزیہ ریمارکس ان کی دماغی صحت پر سوالیہ نشان ہے، یہ کسی طور بھی مناسب نہیں کہ صحافی برادری کو الزام دیا جائے۔

ارشد انصاری نے کہا کہ جو صحافی بلیک میل کرتے ہیں ان کے نام سامنے لائیں، لاہور پریس کلب ہر فورم پر احتجاج کا حق استعمال کرے گا، ریاستی ذمہ داران کے غیر سنجیدہ رویے پر لگام ڈالی جائے، تحریک انصاف کی قیادت بھی وزیر اعلیٰ کی اپنی چوائس پر نظر ثانی کرے، علی امین گنڈا پور اپنے الفاظ پر صحافیوں سے معافی مانگیں، جب تک وہ معذرت نہیں کرتے لاہور میں ان کی میڈیا کوریج کا بائیکاٹ کیا جائے گا، لاہور میں ان کی کسی تقریب کی میڈیا کوریج نہیں ہونے دیں گے۔