جی این این سوشل

تجارت

آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار

آئی پی پیز نے زبردستی کرنے پر عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کی دھمکی دیدی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کمپنیوں نے کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپکو کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کمپنیوں نے کیسپیٹی چارجز سمیت بجلی نرخوں میں کمی سے انکار کردیا ہے جبکہ مالکان نے حکومت کو آگاہ کر دیا کہ معاہدوں سے چھیڑ چھاڑ مہنگی پڑے گی۔بجلی کمپنیوں نے حکومت سے پہلے اپنے 52 فیصد پاور ہاؤسز کے نرخ کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت بجلی کے بلوں پر 38 فیصد ناجائز ٹیکسز واپس لے۔

آئی پی پیز مالکان کے مطابق دنیا بھر میں ایف بی آر اپنے ٹیکس خود اکٹھا کرتا ہے، یہاں ایف بی آر نااہل ہے تو اس کی سزا ٹیکس گزار کو بجلی بلوں پر کیوں عائد ہے، آئی پی پیز نے زبردستی کرنے پر عالمی ثالثی عدالت رجوع کرنے کی دھمکی دے دی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت پہلے ٹیکس ختم کرے اور اپنے پاور پلانٹس کے نرخ کم کرے پھر مذاکرات کرنے آئے، بجلی کے گھریلو اور کمرشل نرخ اس وقت 60 سے 80 روپے فی یونٹ ہو گئے، یہ نرخ دنیا بھر میں بلند ترین سطح پر ہیں، اس وجہ سے ٹیکسٹائل سٹیل پلاسٹک سمیت ہزاروں صنعتیں بند ہوچکی ہیں، لسیکو کے سسٹم پر گرڈ ایک سال کے مقابلے میں 24 فی صد کم لوڈ پر ہیں

دنیا

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کا استعفیٰ دے کر نئے الیکشن میں جانے کا اعلان

مجھے قانون کی عدالت سے انصاف ملا ہے اور اب  میں انصاف لینے عوام کی عدالت میں جاؤنگا، اروند کیجروال

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دہلی کے وزیر اعلیٰ  اروند کیجروال کا استعفیٰ دے کر نئے الیکشن میں جانے کا اعلان

دو دن قبل جیل سے رہائی پانے والے دہلی کے  وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دیکر نئے الیکشن میں جانے کا اعلان کیا ہے۔ 

 بھارتی میڈیا کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد جیل سے رہا ہونے والے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دیکر کسی اور کو وزیراعلیٰ نامزد کریں گے اور دوبارہ الیکشن میں جائیں گے۔ 

کیجریوال نے اپنے بیان میں کہا کہ " میں دو دن بعد وزارت اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دونگا اور اس وقت تک وزیراعلیٰ کی کرسی پر نہیں بیٹھونگا جب تک عوام اپنا فیصلہ نا دیں، مجھے قانون کی عدالت سے انصاف ملا ہے اور اب  میں انصاف لینے عوام کی عدالت میں جاؤنگا"۔ 

کیجریوال کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنی جگہ کسی اور پارٹی رہنما کو دہلیٰ کا وزیراعلیٰ نامزد کریں گے، انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ریاست دہلی کے اگلے سال فروری میں ہونے والے الیکشنز کو رواں سال نومبر میں مہاراشٹرا میں ہونے والے الیکشن کےساتھ ہی کروایا جائے۔ 

یاد رہے کہ اروند کجریوال کو 6 ماہ قبل شراب پالیسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی ضمانت کی درخواست کئی بار مسترد کی گئی جس کے بعد 2 روز قبل بھارتی سپریم کورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ 

اگر اروند کیجریوال اپنے استعفے کے بعد دہلی اسمبلی بھی تحلیل کردیتے ہیں تو یہ پہلی دفع نہیں ہوگا، وہ اس سے قبل 2014  بھی ایک مرتبہ دہلی کی اسمبلی تحلیل کرکے وقت سے پہلے انتخابات میں گئے تھے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومتی وفدکی ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ آمد

حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومتی وفدکی  ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ آمد

حکومتی وفد ایک بار پھر سربراہ جے یو آئی( ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائشگاہ پہنچ گیا، ملاقات میں آئینی ترامیم پر مشاورت ہو گی۔

 حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں، حکومتی وفد مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کے حوالے سے مجوزہ مسودہ دکھائے گا۔

واضح رہے قبل ازیں سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مجوزہ مسودہ نہ دکھانے کا شکوہ کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مصروفیت کے باعث حکومتی وفد سے ملاقات نہ ہو سکی، حکومتی وفد مولانا سے ملاقات کے منتظر ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بیلسٹک میزائل پروگرام: امریکی پابندیاں متعصبانہ اور سیاسی طور پر محرک ہیں، دفتر خارجہ

پاکستان نے بیلسٹک میزائل پروگرام سے مبینہ طور پر منسلک چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کو ’جانبدارانہ اور سیاسی مقاصد پر مبنی‘ قرار دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بیلسٹک میزائل پروگرام: امریکی پابندیاں متعصبانہ اور سیاسی طور پر محرک ہیں، دفتر خارجہ

اسلام آباد : پاکستان نے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام سے مبینہ طور پر منسلک چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کو ’جانبدارانہ اور سیاسی مقاصد پر مبنی‘ قرار دے دیااور واشنگٹن کے ’دوہرے معیار‘ پر کڑی تنقید کی۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے منسلک چینی کمپنیوں پر عائد کی گئی امریکی پابندیاں متعصبانہ اور سیاسی طور پر محرک ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ماضی میں بھی کمپنیوں پر محض شک کی بنیاد پر پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بھی اپنے دوست ممالک کو جدید فوجی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں کرتے۔اس طرح کے دوہرے معیارات اور امتیازی طرز عمل عالمی عدم پھیلاؤ کی حکومتوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں، فوجی عدم توازن میں اضافہ کرتے ہیں، اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے مبینہ طور پر آلات فراہم کرنے کے الزام میں ایک چینی تحقیقی ادارے اور متعدد کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

دوسری جانب پاکستان اور چین نے ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ پر دو طرفہ مشاورت کا نواں دور منعقد کیا۔ اس اجلاس میں دونوں ممالک نے عالمی اور علاقائی سلامتی، سائبر سکیورٹی اور مصنوعی ذہانت جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر بات چیت کی۔

سفیر طاہر اندرابی، دفتر خارجہ میں آرمز کنٹرول اور تخفیف اسلحہ کے ڈائریکٹر جنرل اور چینی وزارت خارجہ میں آرمز کنٹرول کے ڈائریکٹر جنرل سن شیاؤبو نے وفد کی سطح کے مذاکرات کی قیادت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll