جی این این سوشل

کھیل

پاکستانی کرکٹ امپائر سلیمہ امتیاز آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف ڈیولپمنٹ امپائرز میں شامل

سلیمہ امتیاز آئی سی سی پینل میں شامل ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستانی کرکٹ امپائر سلیمہ امتیاز آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف ڈیولپمنٹ امپائرز میں شامل
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان سے تعلق رکھنے والی خاتون کرکٹ امپائر سلیمہ امتیاز انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے انٹرنیشنل پینل آف ڈیولپمنٹ امپائرز میں نامزد ہوگئیں۔

سلیمہ امتیاز آئی سی سی پینل میں شامل ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں۔ اس نامزدگی کے بعد وہ دو طرفہ انٹرنیشنل سیریز اور آئی سی سی ویمنز ایونٹس میں امپائرنگ کرسکیں گی۔ سلیمہ امتیاز جنوبی افریقہ ویمنز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ہوم سیریز میں امپائرنگ کریں گی۔

اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں سلیمہ امتیاز کا کہنا تھا کہ یہ صرف میرے لیے نہیں بلکہ پوری قوم کے لیے خوشی کا موقع ہے۔ مواقع فراہم کرنے پر میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی شکرگزار ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے اس نامزدگی سے دیگر خواتین کی بھی بھرپور حوصلہ افزائی ہوگی۔

 

پاکستان

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار

وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار

آئینی ترامیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا جبکہ کابینہ اجلاس کے نئے وقت سے متعلق بعد میں بتایا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے لیے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے ابھی نہیں پہنچے۔

کمیٹی روم کے باہر موجود عملے کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ابھی ہولڈ پر ہے، کب تک اجلاس شروع ہوگا ابھی طے نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کررکھا تھا جس کے لیے پہلے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا، بعدازاں وقت میں تبدیلی کرتے ہوئے اجلاس سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا تھا۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جانا اور وفاقی کابینہ آئینی ترامیم کے پیکیج پر بھی غور کیا جانا تھا۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزراء محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ کابینہ ارکان کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات پر اعتماد میں لیا جانا تھا، وفاقی کابینہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات پر بھی غور کرے گی۔

دوسری جانب آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور قومی اسمبلی اجلاس اب ساڑھے 11 بجے کے بجائے شام 4 بجے ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد،  باجماعت نماز مغرب ادا کی

وفد مولانافضل الرحمان کو مجوزہ آئینی ترامیم میں اپوزیشن اتحاد میں ساتھ رکھنے پر آمادہ کرےگا، ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد،  باجماعت نماز مغرب ادا کی

آئینی ترامیم کا معاملہ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد،  باجماعت نماز مغرب ادا کی گئی۔

خیال رہے کہ حکومتی وفد کے مولانا سے ملاقات کے بعد  پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا۔

پی ٹی آئی وفد میں شبلی فراز، عمر ایوب اور اسد قیصر مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔

ذرائع کے مطابق وفد مولانافضل الرحمان سے آئینی ترامیم کےمجوزہ پیکج پرتبادلہ خیال کرےگا اور انہیں مجوزہ آئینی ترامیم میں اپوزیشن اتحاد میں ساتھ رکھنے پر آمادہ کرےگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

حکومت آئینی نہیں غیر آئینی ترمیم کرنے جارہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت  ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ  یہ ایسی حکومت ہے جو ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، حکومت آئینی نہیں غیر آئینی ترمیم کرنے جارہی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس آمد کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ایسی کون سی پردہ داری ہے جو یہ ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتے ہیں، کس چیز کو چھپارہے ہیں۔ ہمارے سامنے مسودہ نہیں ہے پہلے ہم اسے پڑھیں تو سہی پھر فیصلہ ہو گا۔

مولانا فضل الرحمان اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں انہوں نے ہمارے ساتھ کسی آفر کی بات نہیں کی، مولانا گزشتہ رات تک ہمارے ساتھ تھے،وہ بڑے معتبر سیاستدان ہیں، مولانا صاحب عدلیہ کے کیلئے کوشش کرتے رہیں گے، ہمارے سارے بندے ہمارے ساتھ ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے عدلیہ سے متعلق قانون سازی غیر معمولی نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا موقف ہے ججز کی عمر بڑھنی چاہیے نہ ہی توسیع ہونی چاہیے، سپریم کورٹ واحد ادارہ رہ گیا ہے جو آئینی حقوق کی حفاظت کرے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی روٹیشن کی بات ہوئی اس سے عدلیہ پر قدغن لگے گا، اگر جج کی رائے کے بغیر ٹرانسفر کرتے ہیں تو یہ نامناسب ہے۔ یہ بہت اہم قانون سازی ہے جسے اپنی بجائے ملک و قوم کے لئے کرنا ہے، 

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ سب کچھ صرف عدلیہ پر حملہ کرنے کیلئے کیا جارہا ہے، ہمارے سارے بندے ہمارے ساتھ ہوں گے، ہر پارلیمنٹیرین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق ووٹ دے۔ رات کے اندھیرے کی حکومت ہے رات کے اندھیرے میں قانون سازی کررہے ہیں، اگر کسی کو اٹھا کر نمبر گیم پوری کرنی ہے تو الگ بات ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll