تجارت

امریکی مرکزی بینک کا 4 سال بعد شرح سود میں کمی کا اعلان

امریکی مرکزی بینک کا یہ فیصلہ عالمی معیشت کے لیے مثبت پیش رفت ہے،ماہرین

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 ماہ قبل پر ستمبر 19 2024، 9:45 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
امریکی مرکزی بینک کا 4 سال بعد شرح سود میں کمی کا اعلان

واشنگٹن : امریکا کی مرکزی بینک نے 4 سال میں پہلی بار شرح سود میں کمی کر دی ہے۔ 

امریکی مرکزی بینک نے اچانک شرح سود میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کر کے عالمی مالیاتی منڈیوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ فیصلہ تجزیہ کاروں کی پیش گوئیوں سے کہیں زیادہ بڑا ہے اور اس سے قبل جولائی 2023 سے فیڈ فنڈ ریٹ 5.25 سے 5.50 فیصد پر برقرار تھا۔

فیڈرل ریزرو بینک کی جانب سے اپنے بینچ مارک فیڈرل فنڈز کی شرح کو 4.75 فیصد سے 5 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ افراط زر کے خلاف اس کی جنگ میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔

فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جیروم پاول نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا شرح سود میں کمی کا یہ فیصلہ ہمارے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

امریکی مرکزی بینک کے اس فیصلے کی وجہ مہنگائی میں کمی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو بتایا جا رہا ہے۔ ماضی میں سخت مانیٹری پالیسی کے نتیجے میں مہنگائی کم ہوئی تھی لیکن اس کے ساتھ ساتھ نئی ملازمتوں کے مواقع بھی کم ہوئے۔ امریکی حکام نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی مرکزی بینک کا یہ فیصلہ عالمی معیشت کے لیے مثبت پیش رفت ہے۔ شرح سود میں کمی سے امریکہ میں قرض داروں کو ریلیف ملے گا اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ اس سے دیگر ممالک میں بھی شرح سود کم ہونے کا امکان ہے۔اس کے علاوہ امریکی ڈالر کمزور پڑ سکتا ہے جو کہ درآمدی ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔