جی این این سوشل

پاکستان

ہندوستانی کمانڈر کا پاکستانی فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جنرل آفیسر نے پاکستانی امن فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت، لگن اور غیر متزلزل عزم کو سراہا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہندوستانی   کمانڈر کا  پاکستانی فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

راولپنڈی: ایک ہندوستانی اعلیٰ کمانڈر نے پاکستانی امن فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف کیا، جنہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی طرف سے تفویض کردہ مینڈیٹ کے مطابق جنوبی سوڈان میں امن و سلامتی کی بحالی کے لیے اپنے فرائض سرانجام دیئے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق، جنوبی سوڈان میں فورس کمانڈر یونائیٹڈ مشن، بھارت سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل ایس موہن نے چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل عاصم منیر کو لکھے گئے خط میں پاکستانی امن فوجیوں کی تعریف کی۔


آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جنرل آفیسر نے پاکستانی امن فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت، لگن اور غیر متزلزل عزم کو سراہا۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ موہن نے خصوصی طور پر بریگیڈیئر شفقت اقبال کے بطور سیکٹر کمانڈر اور لیفٹیننٹ کرنل شہباز اسلم کے بطور کمانڈنگ آفیسر کے کردار کا اعتراف کیا۔

فورس کمانڈر کی پہچان بین الاقوامی امن کی کوششوں میں ایک قابل اعتماد اور قابل شراکت دار کے طور پر پاکستانی فوج کی ساکھ کا ثبوت ہے۔

پاکستانی بلیو ہیلمٹ نے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پیچیدہ اور چیلنجنگ آپریشنل ماحول میں انجینئرز کے مشکل کام کیے ہیں جو پاکستانی امن دستوں کے لیے ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے۔ "پاکستانی دستے نے دن رات کام کیا اور سیلاب سے بدترین متاثرہ علاقوں میں 250,000 سے زیادہ اندرونی طور پر بے گھر افراد (IDPs) کی حفاظت کی۔"


آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ اقوام متحدہ کے امن مشن میں فعال تعاون کے ذریعے عالمی امن اور سلامتی کے نظریات کو پورا کرنے میں مدد کی جا سکے۔

جنوبی سوڈان نے بحیثیت قوم اپنی زندگی کا تقریباً نصف حصہ جنگ میں گزارا ہے اور سیاسی طور پر محرک نسلی تشدد کے پھیلنے سے وہ بدستور پریشان ہے۔

پاکستان

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت حا ل پر تبادلہ خیال

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت  حا ل پر تبادلہ خیال

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد کی جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفد میں سلمان اکرم راجہ سمیت پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم شامل ہوئی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔

جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات کا پیغام بھجوایا تھا، وہ آئیں گے تو استقبال کریں گے، دیکھیں گے کیا بات کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا ڈرافٹ تیار نہیں ہوا ہے۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت کو پیغام ہے ہمارے ایم این ایز پورے ہیں، جس طرح جبر سے پچھلی مرتبہ بندے اٹھائے گئے، اس مرتبہ ایسا نہیں ہوگا۔

ملاقات سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملاقات کے لئے مولانا فضل الرحمان کہ رہائش گاہ آئے ہیں، آج آئینی ترمیم کے موضوع پر بھی بات ہوگی ، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا اور دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حکومتی آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے، مولانا فضل الرحمان نے حکومتی آئینی ترمیم روکنے میں اہم کردار ادا کیا، مولانا فضل الرحمان کلیئر ہیں، ہم نے آئندہ معاملات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا کوئی کامیابی نہیں، ہم حکومت کو شب خون نہیں مارنے دیں گے، ہم بدنیتی پر مبنی قانون سازی کی مذمت کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے آئین کو پامال ہونے سے بچایا، اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ پاکستانی قوم اور آئین کی بقا کا معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت اور اچھی رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

مودی سرکار کے خلاف نیویارک کی عدالت میں مقدمہ دائر

امریکی عدالت نے خالصتانی علیحدگی پسند گروپتونت پنن کو قتل کرنے کی مبینہ سازش پر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول، را کے سابق سربراہ کو طلب کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مودی سرکار کے خلاف نیویارک کی عدالت میں مقدمہ دائر

مودی سرکار کے خلاف نیویارک کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق نیو یارک کی ایک عدالت میں گورپتونت سنگھ پنن نے مودی حکومت کے خلاف ایک مقدمہ دائر کردیا ہے ، مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ سکھ علیحدگی پسندوں، خاص طور پر 'سکھ فار جسٹس' سے وابستہ افراد کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

یہ مقدمہ امریکی سرزمین پر سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسلر اور امریکی شہری، گرپتونت سنگھ پنن کو قتل کرنے کی ناکام سازش سے بھی منسلک ہے۔

واضح رہے کہ اس مبینہ سازش میں ایک بھارتی سرکاری ملازم اور دیگر شامل ہیں۔ 

امریکی عدالت نے خالصتانی علیحدگی پسند گروپتونت پنن کو قتل کرنے کی مبینہ سازش پر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول، را کے سابق سربراہ کو طلب کیا۔

سفارتی قوانین اور بین الاقوامی سرحدوں کی در اندازی عالمی سطح پر بھارت کی ناپاک اثر و رسوخ کی کوشش کو ظاہر کرتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیل کی غزہ میں جنگی جارحیت ، 24 گھنٹوں  کے دوران 28 فلسطینی شہید

عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہدا کی تعداد41 ہزار 534 ہوگئی ہے جبکہ اسرائیلی سفاکیت میں 96 ہزار 92 فلسطینی شدید زخمی ہوچکے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیل کی غزہ میں جنگی جارحیت ، 24 گھنٹوں  کے دوران 28 فلسطینی شہید

اسرائیل کی رفاہ ، وسطی غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائیاں جاری، گزشتہ 24 گھنٹوں  کے دوران 28 فلسطینی لقمہ اجل بن گئے جبکہ متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق جبالیہ میں اسرائیلی حملے میں 7 فلسطینی شہید ہوئے، خان یونس میں 5، رفاہ میں 7 اور شمالی علاقے میں  ایک   معصوم بچہ اسرائیلی بربریت کا نشانہ بنا۔ 

غزہ میں صیہونی فوج کی کارروائی میں 2 خواتین سمیت 5 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے، اسرائیلی آرمی کی مغربی کنارے میں کارروائیاں جاری ہیں جس کے دوران درجنوں فلسطینی نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہدا کی تعداد41 ہزار 534 ہوگئی ہے جبکہ اسرائیلی سفاکیت میں 96 ہزار 92 فلسطینی شدید زخمی ہوچکے ہیں۔  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll