جی این این سوشل

تجارت

کاروباری ہفتے کا مثبت آغاز، پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

کاروبار کے دوران انڈیکس میں 279 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور 100 انڈیکس 82 ہزار 463 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کاروباری ہفتے کا مثبت آغاز، پاکستان اسٹاک ایکسچینج  تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کاروباری ہفتے کا مثبت آغاز، پاکستان اسٹاک ایکسچینج آج پھر تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

پیر کو کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان دیکھنے کو ملا اور کاروبار کے آغاز سے ہی انڈیکس میں اضافہ ہوا۔

کاروبار کےآغاز پر 100 انڈیکس 82 ہزار 353 پوائنٹس پر تھا تاہم کاروبار کے دوران انڈیکس میں 279 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور 100 انڈیکس 82 ہزار 463 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

گزشتہ ہفتے آخری کاروباری دن پر 100 انڈیکس 615 پوائنٹس کے اضافے سے 82 ہزار 74 پوائنٹس پر بند ہوا تھا اور انڈیکس نے اپنی تاریخی بلند ترین سطح کو مزید 368 پوائنٹس بڑھا کر کے 82 ہزار 372 کیا۔

 

تجارت

انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 16 پیسے کی کمی ہوئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی

ڈالر کی قیمت غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوگئی، قیمت میں مسلسل کمی اور زیادتی  کا سلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں نئے کاروباری ہفتے کے چوتھے روز کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 16 پیسے کی کمی ہوئی ہے۔

فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 277 روپے 69 پیسے پر بند ہوا۔

گزشتہ روز ڈالر 277 روپے 85 پیسے پر بند ہوا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات

ملاقات میں ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے سمیت غزہ جنگ بندی اور فلسطین ، لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم  شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور فلسطین پر پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور فلسطین اور لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا ہے۔

دونوں رہنماوں نے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور اچھے ہمسایہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ، ایران کے ساتھ روابط اور ثقافتی تعلقات کو بہتر بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے فلسطین پر پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور فلسطین اور لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا۔

ملاقات میں ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مودی سرکار پچھلی ایک دہائی سے اپنی انتہاپسند پالیسیوں کی وجہ خطے کا امن تباہ کر رہی ہے ، 2014 سے مودی کا ہندوتوا نظریہ مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کو بھی مسلسل نشانہ بنا رہا ہے ۔ 

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں ۔ 

اونچی ذات کے ہندو مغربی ملکوں میں نچلی ذات کے ہندوؤں مثلآ دلت ہندؤوں کو دبانے میں ملوث ہیں،مودی کے حمایتی مغربی ممالک میں مسلمانوں کو عالمی سطح پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ 

مودی سرکار کے زیر سایہ مسلمانوں اور دلتوں کی مظلومیت عالمی برادری سے چھپانے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں ، مودی کے حمایتی انتہا پسند ہندو اور بھارتی ڈاسپورا مغربی پالیسی سازوں کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے چشم پوشی کر رہے ہیں ۔ 

اگست 2019 سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی سرکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و ستم کی داستان رقم کر چکا ہے ، انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کو مغربی ملکوں میں چھپانے کی کوششیں جاری ہیں ۔ 

بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف مسلسل ظلم و ستم میں مغربی حکومتیں بھارت کے ساتھ تعاون میں مصروف ہیں ۔ 

عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت میں دلتوں اور مسلمانوں کی مظلومیت پر عالمی سطح پر خاموشی انتہائی تشویشناک ہے ۔ 

 کب تک مودی سرکار کشمیریوں اور اقلیتوں کو اُن کے بنیادی حقوق سے محروم کیے رکھے گی؟

مودی کی قیادت میں بھارت کی مسلم مخالف پالیسیوں کا فروغ مثلاً بھارتی مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کے لئے شہری ترمیمی بل جیسے گھناؤنے بل بھی پاس کے جا رہے ہیں ۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll